دانیال
1
نبو کدنضر شاہ بابل تھا۔ نبو کد نضر نے یروشلم پر حملہ کیا اور اپنی فوج کے ساتھ اس نے یروشلم کو چارو ں طرف سے گھیر لیا۔ یہ ان دنوں کی بات ہے جب شاہ یہودا ہ یہویقیم کی حکومت کا تیسرا سال چل رہا تھا۔ خداوند نے نبو کدنضر کو،شاہِ یہودا ہ یہو یقیم کو شکست دینے دیا۔ نبو کدنضر نے خدا کی ہیکل کے کچھ سازومان کو بھی ہتھیا لیا۔ نبو کدنضر ان چیزوں کو سنعار لے گیا۔ نبو کدنضر نے ان چیزوں کو اس ہیکل میں رکھوا دیا جس میں اس کے دیوتاؤں کی مورتیا ں تھیں۔
اس کے بعد بادشا ہ نبو کدنضر نے اسپنز کو حکم دیا۔اسپنز بادشا ہ کے خواجہ سراؤں کا سردار تھا۔ بادشا ہ نے اسپنز سے کچھ اسرائیلی لڑکوں کو اپنے محل میں لانے کے لئے کہا۔ نبو کدنضر چاہتا تھا کہ بادشا ہ کے خاندان اور دوسرے اہم خاندانوں سے کچھ اسرائیلی لڑکوں کو لا یا جا ئے۔ نبو کدنضر کو صرف مضبوط اور ہٹے کٹے لڑکے ہی چاہئے تھے۔ بادشا ہ کو بس ایسے ہی جوان چا ہئے تھےجن کے جسم میں کو ئی خراش تک نہ لگی ہو اور ان کا جسم ہر طرح کے عیب سے پاک ہو۔ بادشا ہ کو خوبصورت،چست اور دانشمند نوجوان لڑکے چا ہئے تھے۔ بادشا ہ کو ایسے لوگوں کی ضرورت تھی جو باتو ں کو جلدی اور آسانی سے سیکھنے میں ما ہر ہوں۔ بادشا ہ کو ایسے لوگوں کی ضرورت تھی جو اس کے محل میں خدمت کا کام کر سکیں۔ بادشا ہ نے اسپنز کو حکم دیا کہ دیکھو ان لڑ کو ں کو کسدیوں کی زبان اور لکھا وٹ ضرور سکھانا۔
بادشا ہ نبو کدنضر ان لڑکو ں کو ہر روز ایک خاص مقدار میں خوراک اور مئے دیا کر تے تھے۔ یہ خوراک اسی طرح کی ہو تی تھی جیسی خود بادشا ہ کھا یا کر تے تھے۔ بادشا ہ نے طئے کیا کہ اسرائیل کے ان جوانوں کو تین سال تک تر بیت دی جا ئے اور اس کے بعد وہ جوان بابل کےبادشا ہ کے ذاتی خادم کی طرح خدمت کريں۔ ان جوانوں میں دانیال،حننیاہ، میسا ایل اور عزریاہ شامل تھے۔ یہ جوان یہودا ہ کے خاندانی گروہ سے تھے۔ اس کے بعد اسپنز نے یہودا ہ کے ان جوانوں کا نیا نام رکھا۔ دانیال کا نیا نام بیلطشضر،حننیاہ کا نیا نام سدرک، میسا ایل کا نیانام میسک اور عزریاہ کا نیانام عبدبخو رکھا گیا۔
دانیال بادشا ہ کی نفیس خوراک اور مئے کو حاصل کر نا نہیں چاہتا تھا۔ دانیال یہ نہیں چا ہتا تھا کہ وہ اس خوراک اور مئے سے اپنے آپ کو نا پاک کرے۔اس لئے اس نے اس طرح اپنے آپ کو ناپاک ہو نے سے بچا نے کے لئے اسپنز سے منت کی۔
خدا نے اسپنز کو ایسا بنا دیا کہ وہ دانیال کے تئیں مہربان اور اچھا خیال کرنے لگا۔ 10 لیکن اسپنز نے دانیال سے کہا، “میں اپنے مالک، بادشا ہ سے ڈرتا ہوں۔ بادشا ہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ تمہیں یہ خوراک اور مئے دی جا ئے۔ اگر تم اس طرح کی خوراک اور مئے کو
نہیں کھاتے اور پیتے ہو تو تم کمزور ہو جا ؤگے اور بیمار نظر آنے لگو گے۔ تم اپنی عمر کے دوسرے جوانو ں سے کم دکھا ئی دو گے۔ اگر بادشا ہ تمہیں دیکھے گا تو مجھ پر خفا ہو جا ئے گا۔ اور شاید کہ تم میری موت کا سبب بن سکتے ہو۔”
11 اس کے بعد دانیال نے اپنی دیکھ بھال کرنے وا لے محا فظ سے بات چیت کی۔ اسپنز نے اس محافظ کو دانیال، میسا ایل اور عزریاہ کے اوپر توجّہ رکھنے کو کہا تھا۔ 12 دانیال نے اس محافظ سے کہا، “ہمیں دس دن تک آزما کر دیکھ۔اس دورا ن ہمیں صرف کھانے کیلئے سبزی اور پینے کیلئے پانی ہی دیا جا ئے۔ 13 پھر دس دن بعد ان دوسرے نوجوانوں کے ساتھ تو ہمارا موازنہ کر کے دیکھ جو شا ہی خوراک کھا تے ہیں اور پھر خود سے دیکھ کہ زیادہ تندرست کون دکھا ئی دیتا ہے۔ پھر تُو خود ہی فیصلہ کرنا کہ تُو ہمارے ساتھ کیسا برتا ؤ کرنا چا ہتا ہے۔ ہم تو تیرے خادم ہیں۔”
14 اس طرح وہ محافظ دانیال، حننیاہ، میسا ایل اور عزریاہ کا دس دن تک امتحان لیتے رہنے کے لئے تیار ہو گیا۔ 15 دس دنو ں کے بعد دانیال اور اسکے دوست ان سبھی نو جوانوں سے زیادہ تندرست دکھا ئی دینے لگے جو شا ہی کھا نا کھا تے تھے۔ 16 اس طرح اس محافظ نے دانیال، حننیاہ، میسا ایل، اور عزریاہ کو بادشا ہ کی وہ خاص خوراک اور مئے دینا بند کر دی اور اس نے انہیں اس کے بجا ئے ساگ پات دینے لگا۔
17 خدانے دانیال، حننیاہ، میسا ایل، اور عزریاہ کو زیادہ سے زیادہ زبان اور دانشمندی سیکھنے کی قوت عطا کی۔ دانیال رو یا ؤں اور خوابوں کی تعبیر میں ماہر فن بھی تھا۔
18 بادشا ہ چاہتا تھا کہ ان سبھی جوانوں کو تین سال تک تربیت دی جا ئے۔تربیت کا وقت پورا ہو نے پر اسپنز ان سبھو ں کو بادشا ہ نبو کدنضر کے پاس لے گیا۔ 19 بادشا ہ نے ان سے با تیں کیں۔ بادشا ہ نے پایا کہ ان میں سے کو ئی بھی جوان اتنا اچھا نہیں تھا جتنا دانیال،حننیاہ،میسا ایل اور عزریاہ تھے۔اس طرح وہ چاروں جوان بادشاہ کے خادم بنا دیئے گئے۔ 20 بادشا ہ ہر بار ان سے کسی اہم بات کے با رے میں پو چھتا اور وہ اپنی حکمت اور سمجھ بو جھ کا اظہار کر تے۔ بادشاہ نے دیکھا کہ وہ چاروں اسکی حکمت کے سبھی جادو گروں اور دانشمندوں سے دس گنا زیادہ بہتر ہیں۔ 21 اس طرح خورس کي دور حکو مت کے پہلے برس تک دانیال بادشاہ کی خدمت کرتا رہا۔