13
تب خداوند کا کلام مجھے ملا۔ “اے ابن آدم! تمہیں اسرائیل کے نبیوں سے میرے لئے باتیں کرنی چا ہئے۔ وہ نبی اصل میں میرے لئے باتیں نہیں کر رہے ہیں۔ وہ نبی وہی کہہ رہے ہیں جو وہ کہنا چا ہتے ہیں۔اس لئے تمہیں ان سے باتیں کرنی چا ہئے۔ ان سے یہ باتیں کہو، ’خداوند کا پیغام سنو!‘ میرا مالک خداوند یوں فرماتا ہے کہ احمق نبیو میرے پاس بُری خبر ہے۔ جو اپنی ہی روح کی پیرو ي کر تے ہیں اور جس نے کچھ نہیں دیکھا ہے۔
“اے اسرائیلیو! تمہا رے نبی کھنڈروں کے درمیان دوڑ لگانے وا لی لو مڑیوں جیسے ہیں۔ تم نے شہر کی ٹو ٹی ہو ئی دیواروں کے قریب سپاہیوں کو نہیں رکھا ہے۔ تم نے اسرائیل کے گھرانے کی حفاظت کے لئے دیواریں نہیں بنا ئیں۔اس لئے تم نے انہیں لڑا ئی کے لئے تیار نہیں کیا اس وقت کیلئے جب خداوند کے فیصلے کادن آئیگا۔
“جھو ٹے نبیوں نے کہا، کہ انہوں نے رو یا دیکھی ہے۔ انہوں نے اپنا جا دو کیا اور کہا کہ کچھ ہو گا۔ لیکن وہ لوگ جھوٹ بو لے۔ وہ اپنے جھوٹ کے سچ ہو نے کا انتظار اب تک کر رہے ہیں۔
“اے جھو ٹے نبیو! جو رویا تم نے دیکھی، وہ سچ نہیں تھی تم نے اپنا جا دو کیا اور کہا کہ کچھ ہو گا۔لیکن تم لوگوں نے جھوٹ بو لا۔ تم کہتے ہو کہ یہ خداوند کا کہا ہے۔ لیکن میں نے تم لوگوں سے با تیں نہیں کیں۔”
اس لئے میرا مالک خداوند اب سچ مچ میں کہے گا۔ وہ کہتا ہے، “تم نے جھوٹ بو لا۔ تم نے وہ رویا دیکھی جو سچی نہیں تھی۔ اس لئے میں (خدا ) اب تمہا رے خلاف ہوں۔” میرے مالک خداوند نے یہ باتیں کہیں۔ خداوند نے کہا، “میں ان نبیوں کو سزا دو ں گا جنہوں نے جھوٹی رو یا دیکھی اور جو لوگ جھوٹ بو لے۔ میں انہیں اپنے لوگوں سے الگ کردو ں گا۔ان کے نام اسرائیل کے گھرانے کی فہرست میں نہیں رہیں گے۔ وہ دو بارہ ملک اسرائیل میں کبھی نہیں آئیں گے۔ تب تم جانو گے کہ میں خداوند اور آقا ہوں۔
10 “ان جھو ٹے نبیو ں نے بار بار میرے لوگوں کو گمراہ کیا۔ ان نبیوں نے کہا کہ سلامتی اور تحفظ رہے گی۔ لیکن وہاں کو ئی سلامتی نہیں ہے۔ لوگوں کو دیواریں تعمیر کرنی ہیں اور جنگ کی تیار کرنی ہے۔ لیکن وہ ٹو ٹی دیواروں پر پلستر کر رہے ہیں۔ 11 ان لوگوں سے کہو جو کہ دیوارو ں پرپلستر کر رہے ہیں کہ میں او لے ا ور موسلا دھار بارش بھیجوں گا۔ بھیانک آندھی چلے گی اور طو فان آئے گا۔ تو وہ دیوار گر جا ئے گی۔ 12 دیوار نیچے گرجا ئے گی۔لوگ نبیوں سے پو چھیں گے، ’اس پلستر کا کیا ہوا جسے تم نے دیوار پر چڑھا یا تھا۔ 13 میرا مالک خداوند فرماتا ہے، “میں غضبناک ہوں اور میں تم لوگوں کے خلاف ایک خوفناک طو فان بھیجوں گا۔ میں غضبناک ہوں اور میں آسمان سے موسلا دھار بارش اور او لے بر سا ؤں گا اور تمہیں پو ری طرح سے فنا کر دو ں گا۔ 14 تم تو پلستر دیوار پر چڑھا تے ہو، لیکن میں پو ری دیوار فنا کردو ں گا۔ میں اسے زمین پر گراؤں گا۔ دیوار تم پر گرے گی اور تم جانو گے کہ میں خداوند ہو ں۔ 15 میں دیوار اور اس پر پلستر چڑھانے وا لو ں کے خلاف اپنا قہر پو ری طرح ظا ہر کروں گا۔ تب میں کہوں گا، ’اب کو ئی دیوار نہیں ہے اور اب کو ئی مزدور اس پر پلستر چڑھانے وا لا نہیں ہے۔
16 “یہ سب کچھ اسرائیل کے جھو ٹے نبیوں کے لئے ہو گا۔ وہ نبی یروشلم کے لوگوں سے بات چیت کر تے ہیں۔ وہ نبی کہیں گے کہ سلامتی ہو گی، لیکن وہاں کو ئی سلامتی نہیں ہو گی۔” میرے مالک خداوند نے ان باتوں کو کہا۔
17 خدا نے کہا، “اے ابن آدم! تمہیں عورت نبی کے خلاف نبوت کرنی چا ہئے۔ وہ سب عورت نبی اپنی بنا وٹی کہانی بنا تے ہیں۔ 18 ' میرامالک خداوند فرماتا ہے: اے عورتو! تم پر مصیبت آئے گی۔ تم ہر ایک کلائی کے لئے جا دو کی پٹی اور ہر ایک سر کے لئے نقاب سیتی ہو۔ یہ جا دو ئی کشش انسانی زندگی کو پھنساتا ہے۔ کیا تم میرے لوگوں کی زندگی کا شکار کرنے اور اپنی زندگی بچانے جا رہی ہو؟ 19 تم لوگوں کو ایسا سمجھتی ہو کہ میں اہم نہیں ہوں۔ تم انہیں مٹی بھر جو اور روٹی کے کچھ ٹکڑوں کے لئے میرے خلاف کر تی ہو۔ تم میرے لوگوں سے جھوٹ بو لتی ہو۔ وہ لوگ جھوٹ بو لنا پسند کر تے ہیں۔ تم ان لوگوں کو مار ڈالتی ہو جنہیں نہیں مرنا چا ہئے اور تم ایسے لوگوں کو زندہ رہنے دینا چا ہتی ہو جنہیں مرجانا چا ہئے۔ 20 اس لئے میرا آقا اور خداوند تم سے یہ کہتا ہے۔ تم ان کپڑوں کے بازو بند کا استعمال لوگوں کو جال میں پھنسانے کے لئے کر تی ہو۔ لیکن میں ان جا دو ئی کشش کے خلاف ہوں میں تمہا رے ہا تھو ں سے ان بازو بند کو پھا ڑ پھینکوں گا اور لوگ تم سے آزاد ہو جا ئیں گے۔ وہ جال سے آزا د شدہ پرندوں کی طرح ہونگے۔ 21 اور میں تمہا رے بر قعوں کو بھی پھاڑوں گا اور اپنے لوگوں کو تمہا رے ہا تھ سے چھڑا ؤں گا او ر پھر کبھی تمہا را بس نہیں چلے گا کہ ان کو شکار کرو اور تب تم جانو گی کہ میں خداوند ہوں۔
22 “اے عورت نبیو! تم جھوٹ بولتی ہو۔ تمہارا جھوٹ اچھے لوگوں کو پست ہمت کرنا چاہتا ہے۔ میں ان اچھے لوگوں کو پست ہمت نہیں کرنا چاہتا ہوں۔ تم برے لوگوں کے حوصلے بلند کرتی ہو۔ تم انہیں اپنی زندگی بدلنے کے لئے نہیں کہتی۔ تم انکی زندگی کی حفاظت نہیں کرنا چاہتی۔ 23 تم آگے جھوٹی رویا نہیں دیکھو گی۔ تم آئندہ بھی اور جادو کا استعمال نہیں کروگی۔ میں لوگوں کو تمہاری طاقت سے بچاؤں گا اور پھر تم جان جاؤ گی کہ میں خدا وند ہوں ”