30
خداوند کا کلام مجھے پھر ملا۔ اس نے کہا، “اے ابن آدم! میرے لئے کچھ کہو۔کہو، ’ خداوند میرا مالک یہ کہتا ہے:
 
’“چلا ؤ اور کہو،
“وہ بھیانک دن آ رہا ہے۔”
وہ دن قریب ہے۔
ہاں! خداوند کا فیصلہ کرنے کا دن قریب ہے۔
یہ ایک بادلو ں کا دن ہوگا۔
یہ قو موں کے ساتھ فیصلہ کرنے کا وقت ہو گا۔
مصر کے لوگوں کے خلاف ایک تلوار آئے گی۔
اہلِ کو ش(اتھو پیا ) خوف سے کانپ اٹھیں گے جس وقت مصر کا زوا ل ہو گا۔
بابل کی فوج مصر کے خزانے لوٹ کر لے جا ئے گی۔
مصر کی بنیاد اکھڑ جا ئے گی۔
 
’“کئی لوگوں نے مصر میں امن معاہدہ کیا۔ لیکن کوش، فوط، لود، تمام عرب، لیبیا اور معاہدے کے لوگ فنا ہو جا ئیں گے۔
 
خداوند میرا مالک کہتا ہے:
“جو مصر کی مدد کر تے ہیں ان کا زوال ہو گا۔
اس کی طاقت کا غرور جا تا رہے گا۔
اہلِ مصر مجدال سے لے کر اسوان تک جنگ میں مارے جا ئیں گے۔”
خداوند میرے خدا نے یہ باتیں کہیں۔
مصر ان ملکوں میں سے ہو گا۔ جو فنا کر دیئے گئے۔
اس کے شہر اُجڑ جا ئیں گے۔
میں مصر میں آگ لگا ؤں گا
اور اس کے سبھی مددگار نیست ونابود ہو جا ئیں گے۔
تب وہ جا نیں گے کہ میں خداوند ہوں۔
 
’“اس وقت میں فرشتوں کو بھیجوں گا۔ وہ جہازو ں میں کو ش کو بُری خبر یں پہنچانے کے لئے جا ئیں گے۔ کو ش اب خود کو محفوظ سمجھتا ہے۔ لیکن اہلِ کوش خوف سے تب کا نپیں گے جب مصر سزا یاب ہو گا۔ وہ وقت آرہا ہے۔
 
10 خداوند میرا مالک کہتا ہے:
“میں شا ہ بابل نبو کد نضر کا استعمال کروں گا
اور میں اہلِ مصر کو فنا کروں گا۔
11 نبو کد نضر اور اس کے لو گ ساری قوموں میں نہایت ہی خطرناک ہیں۔
میں انہیں مصر کو فنا کرنے کیلئے لا ؤنگا۔
اور وہ مصر کے خلاف اپنی تلواریں نکا لیں گے۔
وہ ملک کو لاشوں سے بھر دیں گے۔
12 میں دریائے نیل کو خشک زمین بنا دوں گا۔
تب میں خشک زمین بُرے لوگوں کو بیچ دو ں گا۔
میں اجنبیو ں کا استعمال اس ملک کو خالی کرنے کے لئے کرونگا۔
میں خداوند نے یہ کہا ہے!:
13 خداوند میرامالک یہ کہتا ہے:
“میں مصر کے بتوں کو فنا کروں گا۔
میں مجسموں کو نوف سے با ہر کروں گا۔
ملک مصر میں کو ئی بھی حاکم آگے نہیں ہو گا۔
اور میں مصر میں خوف پیدا کروں گا۔
14 میں فتروس کو ویران کردو ں گا۔
میں ضعن میں آگ لگادو ں گا۔
میں نو کو سزا دوں گا۔
15 اور میں سین نامی مصر کے قلعہ کے خلاف اپنے قہر کی بارش برسا ؤں گا۔
میں اہلِ نو کو نیست ونابود کرو ں گا۔
16 میں مصر میں آگ لگا ؤں گا۔
سین نامی مقام خوف کی وجہ سے سخت درد میں مبتلا ہو گا۔
نو شہر تبا ہ ہو جا ئے گا۔
ممفیس ہر روز مختلف طرح کی پریشانیوں میں مبتلا رہیگا۔
17 آون اور فی بست کے نو جوان جنگ میں مارے جا ئیں گے
اور عورتیں قیدی بنا کر لے جا ئی جا ئیں گی۔
18 تحف نحیس کے لئے یہ سیاہ دن ہو گا جب میں مصر پر پو ری طرح سے قبضہ کرلونگا۔
مصر کی طاقت کے غرور کا خاتمہ ہو جا ئے گا۔
پو را مصر بادلوں سے ڈھک جا ئے گا۔
اس کی بیٹیا ں پکڑ لی جا ئیں گی اور قید کرکے لے جا ئی جا ئیں گی۔
19 اس طرح میں مصر کو سزا دو ں گا۔
تب وہ جا نیں گے کہ میں خداوند ہو ں۔”
20 جلاوطنی کے گیار ھویں برس کے پہلے مہینے (اپریل ) کے ساتویں دن خداوند کا کلام مجھے ملا۔ اس نے کہا، 21 “اے ابن آدم! میں نے شاہ مصر، فرعون کے بازو (قوت ) تو ڑ ڈا لے ہیں۔کو ئی بھی اس کے بازو پر پٹی نہیں لپیٹے گا۔اس کا زخم نہیں بھرے گا۔ اس لئے اس کے بازو تلوار پکڑنے کے قابل نہیں رہیں گے۔”
22 خداوند میرا مالک کہتا ہے، “میں شا ہ مصر، فرعون کے خلاف ہوں۔ میں اس کے دونوں بازو، طاقتور بازو اور پہلے سے ٹو ٹے ہو ئے بازو کو توڑ ڈا لونگا۔ میں اس کے ہا تھ سے تلوار کو گرادونگا۔ 23 میں مصریوں کو مختلف قوموں میں منتشر کردوں گا۔ اور انہیں الگ الگ ملکوں میں بکھیر دوں گا۔ 24 میں شاہ بابل کے بازوؤں کو طاقتور بناؤں گا۔ میں اپنی تلوار اسکے ہاتھ میں دونگا۔ لیکن میں شاہ فرعون کے بازوؤں کو توڑوں گا۔ تب فرعون درد سے چلائے گا۔ بادشاہ کی چیخ ایک مرتے ہوئے شخص کی چیخ کی مانند ہوگی۔ 25 اس لئے میں شاہ بابل کے بازوؤں کو طاقتور بناؤں گا، لیکن فرعون کے بازو گر جائیں گے۔ تب وہ جان جائیں گے کہ میں خدا وند ہوں۔
“میں شاہ بابل کے ہاتھوں میں اپنی تلوار دوں گا۔ تب وہ ملک مصر کے خلاف اپنی تلوار کھینچیگا۔ 26 میں مصریوں کو مختلف قوموں میں منتشر کروں گا اور انہیں الگ الگ ملکوں میں بکھیر دوں گا۔ تب وہ سمجھیں گے کہ میں خدا وند ہوں۔”
23:4+اس23:4کے معنی ہیں “خیمہ ” شاید یہ حوا لہ ا س مقدس خیمہ کے بارے میں ہے جہاں بنی اسرائیل خدا کی عبادت کو جا تے ہیں۔23:4+اس23:4کے معنی ہیں: میرا خیمہ اس کے ملک میں ہے۔