24
خدا نے موسیٰ سے کہا، “تم ہارون ، ناداب ، ابیہو اور بنی اسرائیل کے ۷۰ بزرگ پہاڑ پر آؤ۔ اور کچھ دور سے میری عبادت کرو۔ تب موسیٰ تنہا ہی خدا وند کے نزدیک آئے گا۔دُوسرے لوگ خدا وند کے قریب نہ آئیں اور باقی لوگ پہاڑ تک بھی نہ آئیں۔”
اس طرح موسیٰ نے خدا وند کے تمام اصولوں اور احکاموں کو بتا یا تب تمام لوگوں نے کہا، “خدا وند نے جو تمام احکامات ہم کو دیئے ہیں ہم اُن کی تعمیل کریں گے۔”
اِس لئے موسیٰ نے خدا وند کے تمام احکامات کو لکھ لیا دوسری صبح موسیٰ اٹھا اور پہاڑ کی ترائی کے قریب ایک قربان گاہ بنائی اور اس نے بارہ پتھّر کی تختیاں اسرائیل کے بارہ قبیلوں کے لئے رکھیں۔ تب موسیٰ نے اسرائیل کے نو جوانوں کو قربانی پیش کر نے کے لئے بُلا یا۔ اُن آدمیوں نے خدا وند کو جلانے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی کے طور پر بیل کی قربانی دی۔
موسیٰ نے ان جانوروں کے خون کو جمع کیا موسیٰ نے آدھا خون پیالہ میں رکھا اور اس نے باقی آدھا خون قربان گاہ پر چھڑ کا۔
موسیٰ نے لپٹے ہو ئے خط میں لکھے معاہدہ کو پڑھا کہ تمام لوگ اُسے سُن سکیں اور لوگوں نے کہا، “ہم لوگوں نے اُن شریعتوں کو جنہیں خدا وند نے ہمیں دی ہیں سُن لی ہیں اور ہم سب لوگ ان کی تعمیل کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔”
تب موسیٰ نے خون کو لیا اور اسے لوگوں پر چھڑ کا اُس نے کہا، “یہ خون بتا تا ہے کہ خدا وند نے تمہارے ساتھ خاص معاہدہ کیا ہے یہ شریعت معاہدہ کی وضاحت کر تی ہے۔”
“تب موسیٰ ، ہارون ، ناداب، ابیہو اور بنی اسرائیل کے بزرگ اوپر پہاڑ پر چڑھے۔ 10 پہاڑ پر ان لوگوں نے اسرائیل کے خدا کو دیکھا۔ اسکے پیڑ کے نیچے کچھ ایسی چیزیں تھیں جو نیلم سے بنے چبوترے جیسی دکھا ئی پڑ تی تھیں۔ ایسا شفاف تھا جیسے آسمان۔ 11 “بنی اِسرائیل کے تمام قائدین نے خدا کو دیکھا لیکن خدا نے انہیں تباہ نہیں کیا تب انہوں نے ایک ساتھ کھا یا پیا۔”
12 خدا وند نے موسیٰ سے کہا، “میرے پاس پہاڑ پر آؤ۔ میں نے اپنی تعلیمات اور احکامات کو پتھّر کی تختیوں پر لکھی ہیں۔ یہ تعلیمات اور شریعت لوگوں کے لئے ہیں۔ میں یہ پتھر کی تختیاں تمہیں دونگا۔”
13 اس لئے موسیٰ اور اُس کا مدد گار یشوع خدا کے پہاڑ پر گئے۔ 14 موسیٰ نے بزر گوں سے کہا، “یہاں ہمارا انتظار کرو ہم واپس تمہارے پاس آئیں گے۔ جب میں یہاں سے جاؤ ں تو ہارون اور حُر تم لوگوں کے حاکم ہوں گے۔ اگر کسی کا کوئی مسئلہ ہو تو وہ اُن کے پاس جائے۔”
15 تب موسیٰ پہاڑ پر چڑھا اور بادل نے پہاڑ کو ڈھک لیا۔ 16 ‎خدا وند کا جلال سینائی پہاڑ پر آیا۔ بادل نے چھ دن تک پہاڑ کو ڈھکے رکھا۔ ساتویں دن خدا نے بادلوں میں سے موسیٰ سے بات کی۔ 17 بنی اسرائیل خدا وندکے جلال کو دیکھ سکتے تھے۔ یہ پہاڑ کی چوٹی پر جلتی ہو ئی روشنی کی طرح تھی۔
18 تب موسیٰ بادلوں اور اوپر پہاڑ پر چڑھا۔ موسیٰ پہاڑ پر چالیس دن اور چالیس رات رہا۔
3:8+اسکے3:8معنیٰ ہیں اچھی چیزوں سے بھرا پڑا ایک خوشحال ملک۔3:14+4:24+یا4:24ممکن اسکا ختنہ کرنے کی کوشش کرنا چاہا۔18:3+اس18:3عبرانی نام کا معنیٰ “ اجنبی” کے ہیں۔18:4+اس18:4عبرانی نام کے معنیٰ “ میرا خدا مدد گار ”23:15+بہار23:15کا مہینہ جو کہ نشان ہے۔ یہ تقریباً مارچ اور اپریل ہے۔23:27+میری23:27قوّت کی خبر تم سے پہلے ملنے سے دشمن ڈرجائے گا۔