11
پا نی کے طو فان کے بعد تمام دُنیا کے لوگ ایک ہی زبان بولتے تھے۔اور تمام لوگ ایک ہی زبان کے الفاظ کو استعمال کر تے تھے۔ لوگ مشرقی سمت سے سفر کر تے ہو ئے ملک سنعار کی ایک کھلی جگہ میں آئے۔ وہ وہیں آباد ہو ئے۔ انہوں نے آپس میں ایک دوسرے سے باتیں کر تے ہو ئے اِس بات کا فیصلہ کیا کہ اچھی جلی ہو ئی اینٹ بنائیں گے۔ وہ اپنے گھروں کی تعمیر کے لئے پتھروں کے بجائے اِینٹ اور گارے کے بجائے کو لتار کا استعمال کئے۔
تب اُنہوں نے کہا ، “ہم لوگ اپنے لئے ایک شہر تعمیر کریں ، اور آسمان کو چھو تی ہو ئی ایک لمبی میناربنائیں۔جس کی وجہ سے ہم شہرت پا جائیں گے۔اور تب ہمارے لئے زمین میں پھیل جانے کے بجائے ایک ہی جگہ قیام پذیر ہو نا ممکن ہو سکے گا۔ ”
خدا وند شہر کو اور مینار کو جسے کہ یہ لوگ بنا رہے تھے دیکھنے کے لئے نیچے اتر آئے۔ خدا وند نے کہا ، “یہ سب لوگ ایک ہی زبان بولتے ہیں۔”اور کہا ، “اگر یہ لوگ ابتداء ہی میں ایسے کار نامے کر سکتے ہیں تو مستقبل میں جسے وہ کر نا چاہتے ہیں انکے لئے کچھ بھی نا ممکن نہ ہو گا۔ اِس وجہ سے ہم نیچے جاکر اُن کی زبان میں ہیر پھیر اور اختلاف پیدا کریں اور کہا کہ اگر ہم ایسا کریں تو وہ ایک دوسرے کی بات کو سمجھ نہ سکیں گے۔ ”
اسی طرح خدا وند نے زمین پر رہنے والے لوگوں کو مُنتشر کر دیا۔ اِس لئے شہر کی مکمل تعمیر کرنا اُن سے ممکن نہ ہو سکا۔ خدا وند نے دُنیا کی تمام زبانوں کو جس جگہ ہیر پھیر کیا یہ وہی جگہ ہے۔ اِس وجہ سے اُس جگہ کا نام بابل 11:9 بابل جن ہوا اس طرح خدا وند نے اُس جگہ سے لو گوں کو ساری زمین پر منتشر کر دیا۔
10 یہ سم کے خاندا ن کی تاریخ ہے۔ طوفان کے دو سال بعد جب سم سو سال کا ہوا تھا تُو اُسے اَرفکسد نام کا ایک بیٹا پیدا ہوا۔ 11 اُس کے بعد سم پانچ سو سال زندہ رہا۔ اور پھر اُسے دوسرے کئی لڑ کے اور لڑکیاں پیدا ہو ئیں۔
12 اَرفکسد جب پینتس برس کا ہوا تو اُسے سِلح نام کا ایک لڑ کا پیدا ہوا۔ 13 سلح پیدا ہو نے کے بعد اَرفِکسد چار سو تین برس زندہ رہا۔ اُس مدت میں اسے اور دوسرے کئی لڑکے اور لڑ کیاں پیدا ہو ئیں۔
14 سَلح جب تیس برس کا ہوا تو اُسے عبر نام کا ایک لڑ کا پیدا ہوا۔ 15 عبر جب پیدا ہوا تو اُس کے بعد سلح چار سو تین برس زندہ رہا۔ اس دوران اس کو مزید لڑکے اور لڑ کیاں پیدا ہو ئیں۔
16 عبر جب چوتیس برس کا ہوا تو فَلج نام کا بیٹا پیدا ہوا۔ 17 فلج پیدا ہو نے کے بعد چار سو تیس برس سے بھی زیادہ مدّت تک زندہ رہا۔ اور اس دور میں اس کو دوسرے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہو ئیں۔
18 فلج جب تیس برس کا ہوا تو اسے رعو نام کا ایک لڑ کا پیدا ہوا۔ 19 رعو پیدا ہو نے کے بعد فلج دو سو نو برس زندہ رہا۔ اس مدت میں اسے اور دیگر لڑ کے اور لڑ کیاں پیدا ہوئیں۔
20 جب رعو بتیس برس کا ہوا تو اسے سروج نام کا ایک لڑ کا پیدا ہوا۔ 21 سروج پیدا ہو نے کے بعد رعو دو سو سات برس زندہ رہا۔ اس مدت میں اس سے اور بھی دیگر لڑکے اور لڑ کیاں پیدا ہو ئیں۔
22 سروج جب تیس برس کا ہوا تو اسے نحور نام کا ایک لڑ کا پیدا ہوا۔ 23 نحور کی پیدائش کے بعد سروج دوسو برس زندہ رہا اور اس دوران اس کو مزید لڑ کے پیدا ہو ئے۔
24 نحور جب انتیس برس کا ہوا تو اس سے تارح پیدا ہوا۔ 25 تارح پیدا ہو نے کے بعد نحور ایک سو انیس برس زندہ رہا۔ اس دوران وہ دیگر لڑ کے اور لڑ کیاں پا ئے۔ 26 تارح جب ستّر برس کا ہوا تو اسے ابرام نحور اور حاران نام کے لڑ کے پیدا ہو ئے۔
27 یہ تارح کے خاندان کی تاریخ ہے۔ تارح ابرام نحور اور حاران کا باپ ہے۔ اور حاران لوط کا باپ ہے۔ 28 حاران بابل کے علا قے میں اپنے خاص گاؤں اُور میں مرے۔ اور حاران جب مرے تو اس کا باپ اس وقت تک زندہ تھے۔ 29 ابرام اور نحوط دونوں نے شادیاں کرلیں۔ ابرام کی بیوی کا نام سارا ئی۔ اور نحور کی بیوی کا نام ملکہ تھا۔ اور یہ حاران کی بیٹی تھی۔ اور حاران ملکہ اور اسکہ کا باپ تھا۔ 30 سارائی کی کو ئی اولاد نہ تھی۔ اس لئے کہ وہ بانجھ تھی۔
31 تارح اپنے خاندان کو ساتھ لے کر بابل کے اپنے خاص گاؤں اُور سے نکل کر کنعان کی طرف راہ سفر اختیار کیا۔ تارح اپنے بیٹے ابرام کو اور اپنے پو تے لوط کو (حاران کا بیٹا ) اور اپنی بہو سارائی کو ساتھ لیکر حاران شہر کو نکلا اور وہیں پر سکونت اختیار کر نے کا فیصلہ کر لیا۔ 32 تارح دوسو پانچ برس زندہ رہ کر حاران میں مر گئے۔
1:2+عبرانی1:2زبان اس کا مطلب ہے “اوپر اڑنا” یا “اوپر سے نیچے آنا” جیسا کہ پرندہ گھونسلہ میں رہنے وا لے اپنے بچوں کی حفاظت کر نے کے لئے اوپر اڑتے ہیں۔1:14+یا1:14خاص ملاپ یہودیوں کے پاس مختلف چھٹیاں اور مختلف قسم کے ملاپ ا ماوس اور پو نم کے وقت میں شروع ہو تے ہیں۔1:26+عبرانی1:26زبان میں یہ لفط “انسان ” “لوگ ” یا “آدم ” جیسے نام کا معنی دیتا ہے۔ یہ لفظ “زمین ” یا “سرخ مٹّی ”جیسے معنی دینے وا لے الفاظ کی طرح ہے۔3:20+عبرانی3:20زبان میں اس لفظ کا معنی “جان ” ہے۔3:24+خدا3:24کا مقرب ( کروبی ) فرشتہ۔ عہدناموں کے ان پیٹیوں( صندوق) پر ان فرشتوں کے بت رکھے ہو ئے تھے۔4:7+یا4:7اگر تو کو ئی گناہ کا کام نہ کرے تو گناہ دروازے پر ہی گھات میں بیٹھا رہے گا۔ اور اسکو تیری ہی ضرورت ہے۔لیکن تجھے اس ( گناہ) پر تسلّط رکھنا چاہئے۔4:26+عام4:26طور پر لوگ خدا کو یہوداہ کے نام سے یاد کر نے لگے۔5:29+جسکا5:29معنیٰ ہے “آرام ”6:2-4+عبرانی6:2-4زبان میں اس کے معنیٰ “گرے پڑے لوگ” ہو تے ہیں۔ پھر نفیلم خاندان جو بہت بہت بہادر اور دلیر لوگوں پر مشتمل ایک خاندان تھا۔ دیکھو گنتی ۳۳۔۳۲: ۱۳۔6:2-4+جب6:2-4خدا کے بیٹے انسانی بیٹیوں سے شادی کی اور ان دنوں میں اور اسکے بعد میں نفیلی اس علا قے میں آباد ہو ئیں۔ یہی عورتیں زما نے قدیم سے مشہور و معروف بہادروں کو جنم دیتی تھیں۔10:5+میڈیٹیرین10:5سمندر کے اطراف و اکناف کے علا قے۔10:25+اس10:25نام کے معنیٰ ہی تقسیم ہیں-11:9+جن11:9کے معنیٰ ہی “ہیر پھیر ” ہے۔