14
امرافل سنعار کا بادشاہ تھا ، اور اَریوک الاسر کا بادشاہ تھا ، اور کدر لاعمر عیلام کا بادشاہ تھا اور تِد عال جو ئیم کا بادشاہ تھا۔ یہ تمام بادشا ہوں نے سدوم کے بادشاہ برع۔عمورہ کے بادشاہ برشع ،ادمہ کے بادشاہ سُنیاب ،ضبو ئیم کے بادشاہ شمیبر اور بالع کے بادشاہ سے جنگ لڑیں۔ ( بالع کو ضفر بھی کہا جاتا ہے۔ )
ان تمام بادشاہوں نے سِدّیم گھا ٹی میں اپنی فوجوں کو اکٹھا کیا۔ (سدّیم گھا ٹی اب کھارا سمندر ہے۔ ) یہ تمام بادشاہ بارہ برس تک کدرلاعمر
کے تا بع رہے۔ لیکن سترہویں برس ان سبھوں نے اس کے خلاف بغا وت کی۔ اس لئے چودھویں برس میں بادشاہ کدر لا عمر اور اس کے حامی بادشاہوں نے رفائیم کے لوگوں کو عستارات قرنیم میں اور زوزیوں کو ہام میں اور ایمیم کو سویقریتیم میں شکست دیئے۔ اس کے علا وہ وہ حوریوں کو پہاڑی سرحد سے یل فاران تک ان کو پسپا کئے۔ (ایل فاران ریگستان کے قریب میں ہے۔ ) پھر اس کے بعد کدر لا عمر بادشاہ شمالی علا قے میں واپس لو ٹا اور عین مصفات کو قادس پہنچ کر تمام عما لیقیوں کو شکست دی۔ اِ س کے علا وہ حصیصون تمر میں رہنے وا لے اموریوں کو بھی شکست دی۔
اُس زمانے میں سدوم کا بادشاہ، عمورہ کا بادشاہ ادمہ کا باد شاہ، ضبو ئیم کا بادشاہ اور با لع کا بادشاہ( جو ضفر بھی کہلا تا ہے۔) سب ایک ساتھ جمع ہو کر اپنے دُشمن کے خلا ف لڑ نے کے لئے سدوم کی گھا ٹی میں گئے۔ انہوں نے عیلام کے بادشاہ کدر لا عمر اور جو ئیم کے بادشاہ تد عال اور سنعار کے بادشاہ امرا فل اور الا سر کے بادشاہ اریوک کے خلا ف جنگ کی۔ اِس طرح اِن چار بادشاہوں نے پانچ بادشاہوں کے خلاف جنگ کی۔
10 سدّیم گھا ٹی کو لتار کے گڑھے سے بھرے ہو ئے تھے۔ سدوم اور عمورہ کے بادشاہ اور ان کی فوج بھاگ گئے اور بھاگتے ہو ئے ان گڑھوں میں گِر گئے ، اور جو زندہ رہے وہ پہا ڑوں میں بھا گ گئے۔
11 جو فتحیاب ہو ئے ان لوگوں نے سدوم اور عمورہ کے لوگوں سے ان کے تمام اناج اور کپڑے سمیت سبھی چیزوں کو حاصل کر لئے۔ 12 اَبرام کے بھا ئی کا بیٹا لوط سدوم میں قیام پذیر تھا۔ دُشمنوں نے اسے قید کر لیا۔ اور اُس کی تما م اشیاء کو بھی چھین لے گئے۔ 13 اُن میں ایک جو بھاگنے میں بچ نکلا تھا ، اَبرام عبرانی کے پاس گیا اور پیش آئے ہو ئے اُن تمام واقعات کو اُسے سُنا یا۔ اَبرام اَموری کے ممر ے کے درختوں سے قریب رہتا تھا۔ممرے، اسکال اور عانیر ایک دُوسرے کی مدد کر نے کے لئے آپس میں ایک معاہدہ کیا۔ ان لوگوں نے اَبرام کی مدد کر نے کے لئے بھی ایک معاہدہ کیا۔
14 اَبرام کو لوط کے قید میں رہنے کی بات معلوم ہو ئی۔ اِس وجہ سے اَبرام نے اپنے گھر میں پیدا ہو نے وا لے نو جوانوں کو جمع کیا۔ اُن میں تین سو اٹھا رہ تربیت یافتہ فوجی تھے۔ اَبرام نے اُن کو ساتھ لے کر دُشمنوں پر حملہ کر تے ہو ئے دان کے گاؤں تک پیچھے ڈھکیل دیا۔ 15 اُس رات وہ اور اُس کے نوکر اچانک دُشمنوں پر حملہ کر کے اُن کو شکست دیئے۔ پھر دمشق کے شمال میں واقع خوبہ تک پیچھے ڈھکیل دیا۔ 16 اُس کے بعد وہ تمام چیزیں جن کو دُشمنوں نے چھین لی اور لوط کے سارے اَ ثا ثہ کو بھی اَبرام نے حاصل کر کے لوط کے ساتھ وا پس آیا۔ اس کے علا وہ وہ عورتیں جن کو کہ قیدی بنا یا گیا تھا اور دیگر لوگوں کو بھی ساتھ لے کر واپس آ گیا۔
17 اَبرام کدر لا عمر کو اور اُس کے حامی بادشاہوں کو شکست دینے کے بعد اپنے گھر کو واپس لو ٹے۔ تب سدوم کا بادشاہ اَبرام سے ملا قات کر نے کے لئے سوی گھا ٹی تک گیا۔( اب اس کو بادشاہ کی گھا ٹی کے نا م سے پُکا رتے ہیں۔)
18 سا لم کا بادشاہ ملک صدق بھی اَبرام سے ملنے کیلئے چلا گیا۔ جو خدائے تعالیٰ کے کاہن تھے وہ روٹی اور مئے لئے ہو ئے آئے۔ 19 اور ابرام کو اس طرح دعا دی ،
 
“اے اَبرام خدائے تعالیٰ تجھے برکت دے۔
آسمان اور زمین کوپیدا کرنے وا لا و ہی ہے۔
20 اَبرام ، ہم لوگ خدائے تعالیٰ کی حمد کر تے ہیں
جو کہ تیرے دُشمنوں کو شکست دینے کے لئے تیرا مددگار ہے۔”
 
اَبرام جو کچھ بھی جنگ سے لے آیا اس کا دسواں حصّہ ملک صدق کو دیا۔ 21 تب سدوم کا بادشاہ اَبرام سے کہا کہ اِن تمام چیزوں کو توُ ہی رکھ لینا۔ اور میرے اُن لوگوں کو جن کو دُشمنوں نے اپنے قبضہ میں کر لیا ہے صرف اُن کو مجھے دے دے۔
22 لیکن اَبرام نے اُس سے کہا ، “میں خداوند، خدائے تعالیٰ کے نام پر وعدہ کر تا ہوں جں نے آسمان و زمین بنایا۔ 23 تیری جو بھی چیزیں ہیں میں اُن کو اپنے لئے نہ رکھوں گا۔ اگر چہ وہ ایک دھا گہ ہو یا کسی جوتی کا تسمہ ہو۔ میں اپنے پاس نہ رکھوں گا۔ اس طرح سے تم یہ کہنے کے لا ئق نہیں ہو گے، میں نے اَبرام کوا میر بنایا۔ 24 میرے نوجوانوں نے جو غذا کھا ئی ہے اُس کے سِوا میں کسی اور چیز کو قبول نہیں کروں گا۔ لیکن آپ دوسرے لوگوں کو اُن کا حصّہ دے دیجئے۔ عانیر، اسکال اور ممرے نے مجھے جنگ میں مدد کی۔ ان کو اپنا حصّہ لینے دو۔”
1:2+عبرانی1:2زبان اس کا مطلب ہے “اوپر اڑنا” یا “اوپر سے نیچے آنا” جیسا کہ پرندہ گھونسلہ میں رہنے وا لے اپنے بچوں کی حفاظت کر نے کے لئے اوپر اڑتے ہیں۔1:14+یا1:14خاص ملاپ یہودیوں کے پاس مختلف چھٹیاں اور مختلف قسم کے ملاپ ا ماوس اور پو نم کے وقت میں شروع ہو تے ہیں۔1:26+عبرانی1:26زبان میں یہ لفط “انسان ” “لوگ ” یا “آدم ” جیسے نام کا معنی دیتا ہے۔ یہ لفظ “زمین ” یا “سرخ مٹّی ”جیسے معنی دینے وا لے الفاظ کی طرح ہے۔3:20+عبرانی3:20زبان میں اس لفظ کا معنی “جان ” ہے۔3:24+خدا3:24کا مقرب ( کروبی ) فرشتہ۔ عہدناموں کے ان پیٹیوں( صندوق) پر ان فرشتوں کے بت رکھے ہو ئے تھے۔4:7+یا4:7اگر تو کو ئی گناہ کا کام نہ کرے تو گناہ دروازے پر ہی گھات میں بیٹھا رہے گا۔ اور اسکو تیری ہی ضرورت ہے۔لیکن تجھے اس ( گناہ) پر تسلّط رکھنا چاہئے۔4:26+عام4:26طور پر لوگ خدا کو یہوداہ کے نام سے یاد کر نے لگے۔5:29+جسکا5:29معنیٰ ہے “آرام ”6:2-4+عبرانی6:2-4زبان میں اس کے معنیٰ “گرے پڑے لوگ” ہو تے ہیں۔ پھر نفیلم خاندان جو بہت بہت بہادر اور دلیر لوگوں پر مشتمل ایک خاندان تھا۔ دیکھو گنتی ۳۳۔۳۲: ۱۳۔6:2-4+جب6:2-4خدا کے بیٹے انسانی بیٹیوں سے شادی کی اور ان دنوں میں اور اسکے بعد میں نفیلی اس علا قے میں آباد ہو ئیں۔ یہی عورتیں زما نے قدیم سے مشہور و معروف بہادروں کو جنم دیتی تھیں۔10:5+میڈیٹیرین10:5سمندر کے اطراف و اکناف کے علا قے۔10:25+اس10:25نام کے معنیٰ ہی تقسیم ہیں-11:9+جن11:9کے معنیٰ ہی “ہیر پھیر ” ہے۔