23
سارہ ایک سو ستا ئیں برس زندہ رہی۔ وہ ملک کنعان کے قریت اربع(حِبرون) میں وفات پا ئی۔ ابراہیم اُس کے لئے وہاں بہت روئے۔ تب وہ اُس کی میت کے پاس سے اُٹھ کر حِیتوں کے پاس گئے۔ “اُ ن سے کہا کہ میں اس خطہ کا رہنے وا لا نہیں ہوں۔ اور میں یہاں صرف بحیثیتِ مسافر ہوں۔ اور کہا کہ میری بیوی کی قبر کے لئے تھو ڑی سی جگہ چاہئے۔”
حِیتوں نے ابراہیم سے کہا، “اے آقا آپ ہما رے درمیان زبردست قائد ہیں۔ آپ کی مرحومہ بیوی کی قبر کے لئے ہمارے قبرستانوں میں سب سے اچھّی جگہ کا انتخاب کر لے۔ اور ایسا کرنے کیلئے ہم میں سے کو ئی نہیں روکے گا۔”
ابراہیم اُٹھے اور لوگوں کو سلام کئے۔ اور اُن سے کہا ، “میری مرحومہ بیوی کی تدفین کے لئے اگر حقیقی معنوں میں آپ لو گ میری مدد کرنا چاہتے ہیں تو صحر کے بیٹے عِفرون سے میری خاطر سفارشی بات چیت کیجئے۔ مکفیلہ کے غار کو خریدنے کی میری آرزو ہے۔ اور وہ عفرون کی ہے۔ اور وہ اُس کی زمین سے متصل ہے۔ اور اُس کی جو قیمت ہو سکتی ہے اُس کو میں پوری ادا کر د وں گا۔ اور کہا کہ میں نے اُس کو قبرستان کی جگہ کیلئے خریدا ہے اس بات پر تم سب گواہ رہنا۔”
10 عفرون شہر کے صدر درواز ے کے نز دیک حتِّیوں کے ساتھ بیٹھا ہو ا تھا۔ اس نے ابراہیم سے اونچی آواز میں بات کی تا کہ ہر کو ئی جو وہا ں حاضر ہے اس کی آواز سُن سکے۔ اس نے کہا ، 11 “اے میرے آقا! میں اُس جگہ کو اور اُس غار کو اپنے لو گوں کی موجود گی میں تجھے دیدوں گا۔ اور کہا کہ اُس جگہ پر تو اپنی مرحومہ بیوی کو دفن کر نا۔”
12 تب ابراہیم نے حِتّیوں کے سامنے اپنا سر جھکا کر اُن کو سلام کیا۔ 13 ابراہیم تمام لوگوں کے سامنے عفرون سے کہا تا کہ ہر کو ئی سُن سکے، “میں اُس زمین کی پوری قیمت تجھے دیتا ہوں۔ اگر تو رقم لے لے گا تب ہی میں اپنی مرحومہ بیوی کو وہاں دفن کروں گا۔
14 عفرون نے ابرہیم سے کہا ، 15 “اے میرے آقا ، میری بات تو سُن۔ اُس جگہ کی قیمت تو صرف چارسو مثقال چاندی ہے۔ اس رقم کی میرے لئے ہو یا تیرے لئے کچھ بھی حیثیت نہیں ہے۔ لیکن پہلے جگہ کو حاصل کر لے اور اپنی مرحومہ بیوی کودفن کر دے۔”
16 تب ابراہیم نے اُس جگہ کیلئے چار سو چاندی کے سکّے عفرون کو گِن کر دئیے۔”
17-18 یہ زمین ممرے کے نز دیک مکفیلہ میں تھی۔ ابراہیم اُس زمین اور اس کے غار کا ، اور اُس زمین میں پا ئے جانے تمام درختوں کا مالک ہو گیا۔ جب عفرون اور ابراہیم کے بیچ معاہدہ ہو ا تھا تو تمام اہلیان شہر گواہ بن گئے تھے۔ 19 تب ابراہیم نے اپنی مرحومہ بیوی سارہ کو ملک کنعان کے ممرے (حبرون ) کے قریب مکفیلہ میں واقع کھیت کے غار میں دفن کیا۔ 20 ابراہیم اُس زمین اور اُس میں پا ئے جانے وا لے غار کو حِتّیوں سے خرید لی۔ اور وہ اُس کی جا ئیداد قرار پا ئی۔ اور وہ اُس کو قبرستان کی جگہ کے طور پر استعمال کرنے لگے۔
1:2+عبرانی1:2زبان اس کا مطلب ہے “اوپر اڑنا” یا “اوپر سے نیچے آنا” جیسا کہ پرندہ گھونسلہ میں رہنے وا لے اپنے بچوں کی حفاظت کر نے کے لئے اوپر اڑتے ہیں۔1:14+یا1:14خاص ملاپ یہودیوں کے پاس مختلف چھٹیاں اور مختلف قسم کے ملاپ ا ماوس اور پو نم کے وقت میں شروع ہو تے ہیں۔1:26+عبرانی1:26زبان میں یہ لفط “انسان ” “لوگ ” یا “آدم ” جیسے نام کا معنی دیتا ہے۔ یہ لفظ “زمین ” یا “سرخ مٹّی ”جیسے معنی دینے وا لے الفاظ کی طرح ہے۔3:20+عبرانی3:20زبان میں اس لفظ کا معنی “جان ” ہے۔3:24+خدا3:24کا مقرب ( کروبی ) فرشتہ۔ عہدناموں کے ان پیٹیوں( صندوق) پر ان فرشتوں کے بت رکھے ہو ئے تھے۔4:7+یا4:7اگر تو کو ئی گناہ کا کام نہ کرے تو گناہ دروازے پر ہی گھات میں بیٹھا رہے گا۔ اور اسکو تیری ہی ضرورت ہے۔لیکن تجھے اس ( گناہ) پر تسلّط رکھنا چاہئے۔4:26+عام4:26طور پر لوگ خدا کو یہوداہ کے نام سے یاد کر نے لگے۔5:29+جسکا5:29معنیٰ ہے “آرام ”6:2-4+عبرانی6:2-4زبان میں اس کے معنیٰ “گرے پڑے لوگ” ہو تے ہیں۔ پھر نفیلم خاندان جو بہت بہت بہادر اور دلیر لوگوں پر مشتمل ایک خاندان تھا۔ دیکھو گنتی ۳۳۔۳۲: ۱۳۔6:2-4+جب6:2-4خدا کے بیٹے انسانی بیٹیوں سے شادی کی اور ان دنوں میں اور اسکے بعد میں نفیلی اس علا قے میں آباد ہو ئیں۔ یہی عورتیں زما نے قدیم سے مشہور و معروف بہادروں کو جنم دیتی تھیں۔10:5+میڈیٹیرین10:5سمندر کے اطراف و اکناف کے علا قے۔10:25+اس10:25نام کے معنیٰ ہی تقسیم ہیں-11:9+جن11:9کے معنیٰ ہی “ہیر پھیر ” ہے۔16:11+اس16:11نام کے معنیٰ یہ کہ خدا سنتا ہے۔16:14+جس16:14کے معنیٰ یہ ہیں میری نگرانی کر نے والا زندگی کا کنواں۔17:15+بہت17:15ممکن ہے آرامی زبان میں اس کے معنیٰ “شہزادی ” ہوں گے۔17:15+سارہ17:15عبرانی زبان میں اس کے معنیٰ “شہزادی ” ہوں گے17:19+جس17:19کے معنیٰ “وہ ہنستا ہے ” ہوں گے۔19:38+عبرانی19:38زبان میں اس لفظ کے معنی “میرے باپ کا بیٹا ”یا “ میرے لوگوں کا بیٹا ” ہوتے ہیں -22:14+“خدا22:14وند دیکھتا ہے ” آج بھی لوگ کہتے ہیں کہ خدا وند کو پہاڑ پر دیکھا جا سکتا ہے۔