4
اے بنی اسرائیل خداوند کے پیغام کو سنو۔ کیونکہ اس ملک کے رہنے وا لوں کے خلاف خداوند کا بحث ہے۔“کیوں کہ وہاں کی زمین میں کو ئی سچا ئی یا وفاداری یا پیار یا خدا کا علم نہیں ہے۔ یہ لوگ جھوٹا عہد کر تے ہیں جھوٹ بولتے ہیں، قتل کر تے ہیں اور چوریاں کر تے ہیں۔ وہ حرامکاری کر تے ہیں۔اور پھر اس سے ان کے نا جا ئز بچے ہو تے ہیں۔ یہ لوگ ایک کے بعد ایک کو قتل کر تے چلے جا تے ہیں۔ اس لئے یہ ملک ایسا ہو گیا جیسا کسی کی موت کے اوپر رو تا ہوا کو ئی شخص ہو، یہاں کے سبھی لوگ کمزور ہو گئے ہیں۔ یہاں تک کہ جنگل کے جانور آسمان کے پرندے اور سمندر کی مچھلیا ں مر رہی ہیں۔ کسی ایک شخص کو دوسرے پر نہ تو کو ئی الزام لگانا چا ہئے اور نہ ہی بحث کرنی چا ہئے۔اے کا ہن میری بحث تمہارے خلاف ہے۔ اے کا ہنو! تم دن کو گر پڑو گے اور رات کو تمہا رے ساتھ نبی بھی گرینگے۔ میں تمہا ری ماں کو نیست ونابود کردوں گا۔
“میرے لوگ بے خبری کی وجہ سے تبا ہ ہو گئے۔ چونکہ تم نے میرے علم کو رد کیا اس لئے میں بھی تم کو رد کروں تا کہ تم میرے حضور کا ہن نہ ہو گے۔ تم نے اپنے خدا کی شریعت کو بُھلا دیا ہے۔اسلئے میں تمہا ری اولاد کو بھول جا ؤں گا۔ جیسے کہ وہ اور مغرور ہو تے چلے گئے۔ میرے خلاف وہ زیادہ گنا ہ کر تے چلے گئے اسلئے میں ان کی حشمت کو شرمندگی سے بدل ڈا لوں گا۔
“کا ہن میرے لوگوں کے گنا ہ میں شامل ہو گئے۔ وہ ان گنا ہوں کو زیادہ سے زیادہ چاہتے چلے گئے۔ اسلئے کا ہن لوگ ان لوگوں سے الگ نہیں ہیں۔میں انہیں ان کے بُرے کاموں کا بدلہ دوں گا۔ انہوں نے جو بُرے کام کئے ہیں،میں ان سے ان کا بدلہ لونگا۔ 10 وہ کھانا تو کھا ئیں گے لیکن وہ آسودہ نہیں ہونگے۔ وہ جنسی گنا ہ کرینگے لیکن ان کی اولاد نہیں ہو گی۔ ایسا کیوں؟ کیوں کہ انہوں نے خداوند کو چھوڑدیا اور جسم فروشوں کے جیسے ہو گئے۔
11 “جنسی گنا ہ مئے، اور نئی مئے کسی بھی شخص کے صحیح طریقے سے سوچنے کی قوت کو فنا کر دیتی ہے۔ 12 میرے لوگ لکڑی کے ٹکڑوں سے سوال کر تے ہیں۔ وہ ان چھڑیو ں سے جواب کی امید رکھتے ہیں کیوں؟ کیونکہ اس کی بداخلاق جنسی خواہشات نے ان کو گمراہ کیاہے۔ اور اسلئے اپنے خدا کی پناہ کی تلاش کے بجائے جھوٹے دیوتاؤں کے پیچھے بھاگتے ہیں، طوائف کی طرح سلوک کر تے ہیں۔ 13 وہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر قربانیاں پیش کیا کر تی ہیں۔ اور وہ پہاڑو ں پر بلوط کے درختوں، حور درختوں اور بو قیذار درختوں کے نیچے بخور جلاتے ہیں، کیونکہ ان کا سایہ اچھا ہے۔ اسلئے تمہا ری بیٹیاں بدکاری کر تی ہیں۔
14 “میں تمہا ری بہوں بیٹیوں کو بدکاری کے لئے بدنام نہیں کرونگا۔ کیوں کہ آدمی جنسی گناہ کر نے کے لئے طوائف کے پاس جا تے ہیں اور ہیکل کی طوائفوں 4:14 ہیکل کي طوائفوںوہ کے ساتھ قربانیاں پیش کر تے ہیں۔ اسلئے وہ بے وقوف لوگ اپنے آپ کو برباد کر رہے ہیں۔
15 “اے اسرائیل اگر چہ تو بدکاری کرے تو بھی ایسا نہ ہو کہ یہودا ہ بھی گنہگار کہلا ئے، تم جلجال کو نہ جاؤ اور بیت آؤن 4:15 آونعبرانی پر نہ جا ؤ۔ ’خداوند کی حیات‘ کی قسم نہ کھا ؤ۔ 16 مگر اسرائیل ضدی ہے۔ اسرائیل جوان نَر بچھڑے کی مانند ضدی ہے۔اس لئے اب خداوند اسے ضرور گھاس کے بڑے میدان میں جھُنڈ کی مانند کھلا ئے گا۔
17 افرائیم بھی اس کے بتوں میں اس کا ساتھی بن گیا ہے۔اسلئے اسے اکیلا چھوڑدو۔ 18 اسرائیل کے آدمی میخواری کے بعد طوائفوں کی طرح حرکتیں کیں۔افرائیم کے حکمراں رشوت خوری کو پسند کر تے ہیں اور اس کی مانگ کر تے ہیں۔ وہ اپنے لوگو ں پر شرمندگی لا تے ہیں۔ 19 ایک زور آور ہوا انہیں اڑا لے جا ئے گی۔ان کے بتو ں کے لئے قربانیاں ان کے لئے شرمندگی لا ئے گی۔”
1:200+ہو1:200سیع کو خدا وند کی طرف سے حکم ہوا تھا کہ وہ فاحشہ کو شادی کرے۔ اس سے جو بچے پیدا ہونگے ہوسیع کا نہیں ہوگا بلکہ اس کی ماں کی فاحشی پن کی ہوگی۔1:4+عبرانی1:4میں اس نام کے معنی “ خدانے بیج بویا۔”1:6+اس1:6نام کا عبرانی میں مطلب ہے“ اسے رحم و کرم نہیں ملتی ہے۔”1:9+اس1:9نام کا عبرانی میں مطلب ہے“ میرے لوگ نہیں۔”1:11+سر1:11زمین کے حساب سے لوگوں کی آبا دی بہت زیادہ ہو جا ئے گی۔2:2+اس2:2کے معنی ہیں بنی اسرائیل۔4:14+وہ4:14عورتيں جو “جھو ٹے” دیوتاؤں کی ہیکل میں طوائف ہو تي تھيں۔ ان کے جنسی گناہ ان جھو ٹے دیوتاؤں کے لئے پرستش کا حصّہ تھا۔4:15+عبرانی4:15میں اس کے معنی بُرا ئی کا گھر۔ اسرائیل کا ایک علا قہ“ بیتل ” سے یہ لفظ آیا ہے جہاں ایک مقدس تھا-