45
یہ وہ باتیں ہیں جنہیں خداوند نے اپنے بر گزیدہ بادشا ہ خورس سے فرمایا تھا،
 
“میں تمہا را داہنا ہا تھ تھا موں گا۔
میں دوسری قوموں کا زور چھیننے میں اور انہیں شکست دینے میں تمہا ری مدد کروں گا۔
شہر کے دروازے تجھے روک نہیں پا ئیں گے۔
میں شہر کے پھاٹک کھول دو ں گا اور تو اندر چلا جا ئے گا۔”
تیری فو جیں آگے بڑھیں اور میں تیرے آگے چلوں گا۔
اور پہاڑوں کو ہموار کر دو ں گا۔
میں پیتل کے دروازو ں کو تو ڑ ڈا لوں گا۔
میں پھاٹکوں پر لگے ہو ئے لو ہے کے سلا خو ں کو کاٹ ڈا لو ں گا۔
میں تجھے اندھیرے میں رکھے گئے خزانے دو ں گا
اور پو شیدہ مکانوں کے دفینے تجھے دو ں گا۔
میں ایسا کرو ں گا تاکہ تجھ کو پتا چل جا ئے کہ
میں خداوند اسرائیل کا خدا ہوں جو کہ تجھ کو تیرے نام سے پکارتا ہے۔
میں یہ با تیں اپنے خادم یعقوب کے لئے کر تا ہوں۔
میں یہ باتیں اسرائیل کے اپنے چُنے ہو ئے لوگو ں کے لئے کر تا ہوں۔
اے خورس! میں تجھے تیرے نام سے پکا ر رہاہوں۔
تو مجھ کو نہیں جانتا ہے۔ میں نے تجھے ایک لقب بخشا۔ اگر چہ تو مجھ کو نہیں جانتا ہے۔
میں خداوند ہوں! میں ہی صرف ایک خدا ہو ں۔
میرے سوا دوسرا کو ئی خدا نہیں ہے۔
میں تجھے طاقتور بنا تا ہوں
لیکن پھر بھی تو مجھ کو نہیں پہچانتا ہے۔
میں یہ کام کرتا ہوں تاکہ سب لوگ جان جائیں کہ میں ہی ایک خدا ہوں۔
مشرق سے مغرب تک سبھی لوگ یہ جان جائیں گے کہ میں خدا وند ہوں
اور میرے سوا دوسرا کوئی خدا نہیں۔
میں ہی روشنی کا موجد اور تاریکی کا خالق ہوں،
میں ہی یہ سب باتیں کرتا ہوں۔
اوپر آسمان سے راستبازی ایسے برسے
جیسے بادل سے بارش زمین پر برستی ہے۔
زمین کھل جائے تاکہ نجات اور صداقت کا پھل لائے۔
میں ہی خدا وند یہ سب کچھ کرنے والا ہوں۔
“افسوس ہے ان لوگوں پر جو اسی سے بحث کر رہے ہیں جس نے انہیں بنا یا ہے۔ یہ کسی ٹوٹے ہوئے مٹکے کے ٹکڑے کی مانند ہے۔ کمہار نرم گیلی مٹی سے مٹکا بنا تا ہے لیکن مٹی اس سے نہیں پو چھ پا تی ہے، ’ارے تو کیا کر رہا ہے ؟' چیزیں جو بنائی گئی ہیں وہ بھی اپنے بنا نے والے سے یہ نہیں کہہ سکتیں ، ’ تو اچھی مہارت نہیں رکھتا ہے۔ 10 اس پر افسوس جو باپ سے کہے تو کس بچے کا والد ہے ؟ 'اور ماں سے کہے ، ’تو کس بچے کی والدہ ہے ؟”
11 خدا وند اسرائیل کا قدوس اور اسرائیل کا خالق یوں فرماتا ہے،
 
“کیا تو مجھ سے بچوں کے بارے میں پو چھے گا؟
تو انکے ہی بارے میں مجھے حکم دیگا جس کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنا یا۔
12 اس لئے دیکھ میں نے زمین بنائی
اورسبھی لوگ جو اس پر رہتے ہیں۔
میں نے خود اپنے ہاتھوں سے آسمانوں کو بنا یا
اور میں آسمانوں کے ستاروں کو حکم دیتا ہوں۔
13 خورس کو میں نے ہی اس کی قوت دی ہے تاکہ وہ بھلے کام کرے۔
اس کے کام کو میں آسان بناؤنگا۔
خورس میرے شہر کو پھر سے بنائے گا
اور میرے لوگوں کو جلا وطنی سے آزاد کر دے گا وہ کوئی قیمت یا اجرت لئے بغیر ہی ان کاموں کو کرے گا۔”
خدا وند قادر مطلق نے یہ باتیں کہیں۔
14 خدا وند فرماتا ہے ، “مصر اور کوش ( اتھوپیا) نے بہت ساری چیزیں بنائی تھیں،
“لیکن اے اسرائیل! تم وہ چیزیں پاؤ گے۔
سبا کے لمبے قد آور لوگ تمہارے ہونگے۔
وہ اپنی گردن کے چاروں جانب زنجیر لئے ہوئے تمہارے پیچھے پیچھے چلیں گے۔
وہ لوگ تمہارے سامنے جھکیں گے
اور تم سے التجا کریں گے،
’اے اسرائیل خدا تیرے ساتھ ہے،
اور اس کے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔”
15 اے خدا! تو ہی اسرائیل کا نجات دہندہ ہے۔
تو وہ خدا ہے جسے لوگ دیکھ نہیں سکتے۔
16 بہت سے لوگ جھو ٹے خدا بنا یا کرتے ہیں
لیکن وہ سب کے سب پشیماں ہوں گے۔
وہ سبھی شرمندہ اور رسوا ہوں گے۔
17 لیکن خدا وند اسرائیل کو فتح کے ساتھ بچائے گا
جو کہ ہمیشہ ہمیشہ قائم رہے گا۔
بنی اسرائیلیو تم پھر کبھی شرمندہ یا رسوا نہیں ہوگے۔
18 خدا وند ہی خدا ہے۔
اس نے آسمان پیدا کئے اور اسی نے زمین بنائی ہے۔
خدا وند ہی نے زمین کو اپنے مقام پر مضبوطی سے قائم کیا ہے۔
جب خدا وند نے زمین بنائی، اس نے یہ نہیں چاہا کہ زمین خالی رہے۔
اس نے اس کو بنا یا تا کہ اس میں آبادی رہے۔”
میں خدا وند ہوں
اور میرے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔
19 میں نے زمین کی کسی تاریک جگہ میں
پوشید گی میں تو کلام نہیں کیا۔
میں نے یعقوب کی نسل کو نہیں کہا،
کہ مجھے ویران زمین میں تلاش کر۔
میں خدا وند سچ کہتا ہوں
اور راستی کی ہی باتیں بیان کرتا ہوں۔”
20 “تم لوگ جو دوسری قوموں سے بچ نکلے۔ میرے سامنے جمع ہوجاؤ ! وہ لوگ جو اپنے ساتھ جھوٹے خداؤں کی مورتی رکھتے ہیں اور ان باطل خداؤں سے جو انہیں بچا نہیں سکتے دعا کرتے ہیں۔ لیکن یہ لوگ یہ نہیں جانتے کہ وہ کیا کر رہے ہیں ؟ 21 ان لوگوں کو میرے سامنے کھڑا ہونے دو ! ان لوگوں کو اپنے معاملے پیش کر نے دو۔
وہ باتیں جو بہت دنوں پہلے ہوئی تھیں ان کے بارے میں تمہیں کس نے بتا یا ؟ ایک زمانہ قبل اسکی پیشین گوئی کس نے کی ؟ وہ خدا میں ہی ہوں جس نے یہ باتیں بتائی تھیں۔ میں ہی ایک خدا ہوں میرے سوا کوئی اور خدا نہیں ہے جو صحیح چیزیں کر تا ہے اور اپنے لوگوں کی حفاظت کرتا ہے ؟ نہیں ! میرے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔‘ 22 اے انتہائے زمین کے سب رہنے والو ! تم ان جھو ٹے خداؤں کے پیچھے چلنا چھو ڑ دو اور میری پیر وی کرو ، تب تم محفوظ رہو گے۔ میں خدا ہوں۔ اور میرے سوا کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔
23 “میں خود وعدہ کرتا ہوں میرے منھ سے وعدہ باہر نکلا ہے اور یہ نہیں بد لیگا۔ ہر کوئی میرے سامنے جھکے گا اور میری پیروی کرنے کا وعدہ کرے گا۔ 24 لوگ کہیں گے فتح اور قوت صرف خدا وند سے ملتی ہے۔”
کچھ لوگ خدا وند سے ناراض ہیں لیکن وہ خدا وند کے پاس آئیں گے اور شرمندہ ہونگے۔ 25 خدا وند کی مدد سے اسرائیل کی تمام نسلیں فتح یاب ہونگی اور اسکی ستائش کریں گے۔
1:1+جس1:1نے ۷۶۷۔ ۷۴۰ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۴۰۔ ۷۳۵ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۳۵۔۷۳۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے ۷۲۷۔ ۶۸۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:21+کبھی1:21کبھی یہ اس شخص کا بھی حوا لہ دیتا ہے جو خدا کی پیروی کر نا بند کر دیتا ہے اور اس کے بدلے میں بتوں کی پرستش کر تا ہے۔6:2+خصوصی6:2فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔6:4+اس6:4سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔7:14+اس7:14نام کے معنی ہیں ” خدا ہمارے ساتھ ہے ”19:15+اس19:15کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو عام لوگ اور نہ ہی اونچے طبقات کے لوگ۔19:18+یہ19:18نام اس نام کی مانند ہے جس کا مطلب ”تبا ہی کا شہر” ہے۔ یہ شاید کہ ہپلو پو لیس کا شہر ہے۔22:8+سليمان22:8کا تعمير کردہ محل جہاں مال و ہتھيار ذخيرہ کيا جاتا تھا۔24:17+عبرانی24:17میں یہ لفظوں کا کھیل۔25:7+پردہ25:7کا مطلب ماتم یا پھر کفن کا کپڑا ہو سکتا ہے۔28:10+شاید28:10کہ یہ عبرانی گیت ہے چھو ٹے بچوں کو سکھانے کے لئے کہ کیسے لکھا جا تا ہے۔اس کی آواز بچوں کی طرح ہو تی ہے یا غیر ملکی زبان کی طرح۔29:1+یہ29:1یروشلم کا ایک اور نام ہے اس کا مطلب “ خدا کا شیر۔30:33+گیہنّا،30:33ہنون کی گھا ٹی۔ لوگوں نے اپنے بچوں کو اس گھا ٹی میں اپنےجھو ٹے معبود ملکوم کے لئے آ گ میں قربانی دی۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں لوگوں نے کو را کرکٹ کو بھی جلا دیا۔اس لئے یہ دو زخ کے لئے نشان بن گیا۔38:8+یہ38:8سب خاص عمارتوں کی سیڑھیاں ہیں جسے حزقیاہ گھڑی کے طور پر استعمال کر تے تھے۔ جب سو رج سیڑھیوں پر چمکتا تھا تو سایہ دکھا تا تھا کہ یہ دن کا کیا وقت ہے۔