54
“اے عورت! تو نغمہ سرائی کر۔
حالانکہ تو نے بچوں کو جنم نہیں دیا۔
لیکن پھر بھی تجھے بہت زیادہ مسرور ہو نا چا ہئے۔ ”
 
“جو عورت اکیلی ہے،
ا سکی بہت او لاد ہو گی بہ نسبت اس عورت کے جس کے پاس اس کا شو ہر ہے۔”
 
“اپنی خیمہ گاہ کو وسیع کر دے۔
ہاں اپنے مسکنوں کے پردو ں کو پھیلا دے دریغ نہ کر۔
اپنے خیمہ کی ڈوریاں لمبی اور اس کی میخیں مضبوط کر۔
اس لئے کہ تو اپنی داہنی اور بائیں طرف بڑھے گی
اور تیری نسل بہت ساری قوموں کی وارث ہو گی۔
اور وہ نسل ویران شہروں میں جا بسے گی۔
تو خوفزدہ مت ہو
کیوں کہ تو نادم نہیں ہو گی۔
اپنا دل مت ہا ر
کیونکہ تجھے پشیمان نہیں ہو نا ہو گا۔
کیوں کہ تواپنی جوانی کی شرمندگی کو بھو لے گی،
اور اپنی بیوگی کی رسوائی کو پھر یاد نہ کرے گی۔
کیوں کہ تیرا خالق تیرا شو ہر ہے،
اس کا نام خداوند قادر مطلق ہے۔
وہی اسرائیل کی حفاظت کر تا ہے۔
وہی اسرائیل کا قدوس ہے اور وہ تمام رو ئے زمین کا خداوند کہلا ئے گا۔
“تم ایک آوارہ ، بُری طرح سے افسردہ بیوی کی طرح تھی۔
اور خداوند نے تمہیں بلا یا۔
تم ایسی عورت کی مانند تھی جو جوانی میں شادی کی
اور پھر رد کر دی گئی ،خداوند فرماتا ہے۔
“میں نے تجھے تھو ڑے وقت کے لئے چھو ڑا تھا
لیکن اب میں تجھے پھر سے اپنے پاس بے پناہ رحم کے ساتھ واپس بلا ؤں گا۔
میں قہر کی شدت میں تھو ڑے سے وقت کے لئے تجھ سے چھپ گیا
لیکن اپنی ابدی شفقت سے میں تجھ پر رحم ظا ہرکروں گا۔”
خداوند تیرا نجات دینے وا لا فرماتا ہے۔
خدا فرماتا ہے، “یہ ٹھیک ویسا ہی ہے جیسے نوح کے زمانے میں میں نے سیلاب سے دنیا کو سزا دی تھی۔
میں نے نوح سے وعدہ کیا تھا کہ پھر سے میں دنیا پر اس طرح کا سیلاب نہیں لا ؤں گا۔
اسی طرح سے میں تجھ سے وعدہ کرتا ہوں میں تجھ سے ناراض نہیں ہو ؤں گا اور تجھ سے پھر سخت بات نہیں کروں گا۔”
 
10 خداوند فرماتا ہے ، “پہاڑ کھسک سکتا ہے،
پہاڑی ہل سکتی ہے،
لیکن میری شفقت ہمیشہ تیرے ساتھ رہے گی۔
تیرے ساتھ میرا سلامتی کا معاہدہ نہیں ٹلیگا۔”
خداوند جو تجھ پر رحم ظا ہر کر تا ہے یہ باتیں کہتا ہے۔
 
11 “ارے تم جو مصیبت میں مبتلا ہو ئے تھے!
جس پر طوفان کے مانند حملہ کئے گئے تھے
اور تمہیں تسلی دینے وا لا کو ئی نہ تھا!
دیکھو میں تیرے پتھر کو سب سے عمدہ گاڑا پر رکھونگا
اور تیری بنیاد کو رکھنے کے لئے نیلم کا استعمال کرو ں گا۔
12 میں تیری دیوار کے اوپر پتھروں کو یاقوت سے بنا ؤں گا
اور پھاٹکوں کے لئے چمکدار جواہر استعمال کروں گا
اور تیری چاروں طرف کی دیوار کو بیش قیمت پتھروں سے بنا ؤں گا۔
13 تیری نسل خدا سے تعلیم پا ئیں گی۔
اور تیرے فرزندوں کی سلامتی و تحفظ کامل ہو گی۔
14 میں تیری تعمیر راستبازی سے کروں گا۔
تا کہ تو خوف اور ظلم سے دور رہے۔
تمہیں اور پھر کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
تمہیں کسی سے نقصان نہیں پہنچے گا۔
15 میری کو ئی بھی فوج تجھ سے کبھی جنگ نہیں کرے گی،
اور اگر کو ئی فوج تجھ پر حملہ کر نے کی کو شش کرے تو تو اسے شکست سے دوچار کر دے گا۔
 
16 “دیکھ میں نے لو ہار کو پیدا کیا جو کو ئلوں سے آ گ دہکا تا ہے اور طرح طرح کا ہتھیار بناتا ہے۔ چیزوں کو تباہ کر نے کے لئے میں نے ہی جنگجوؤں کو بنایا۔
17 “لوگ تجھے ہرانے کیلئے طرح طرح کلا ہتھیار بنا ئیں گے لیکن وہ کامیاب نہیں ہو ں گے۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگ عدالت میں تیرے خلاف بو لیں گے لیکن تو ان کو جھو ٹا ثابت کرے گا۔”
خداوند کہتا ہے، “یہ سب اچھی چیزیں جسے میرا خادم حاصل کرے گا۔میری طرف سے یہ ان کی فتح ہو گی۔”
1:1+جس1:1نے ۷۶۷۔ ۷۴۰ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۴۰۔ ۷۳۵ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۳۵۔۷۳۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے ۷۲۷۔ ۶۸۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:21+کبھی1:21کبھی یہ اس شخص کا بھی حوا لہ دیتا ہے جو خدا کی پیروی کر نا بند کر دیتا ہے اور اس کے بدلے میں بتوں کی پرستش کر تا ہے۔6:2+خصوصی6:2فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔6:4+اس6:4سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔7:14+اس7:14نام کے معنی ہیں ” خدا ہمارے ساتھ ہے ”19:15+اس19:15کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو عام لوگ اور نہ ہی اونچے طبقات کے لوگ۔19:18+یہ19:18نام اس نام کی مانند ہے جس کا مطلب ”تبا ہی کا شہر” ہے۔ یہ شاید کہ ہپلو پو لیس کا شہر ہے۔22:8+سليمان22:8کا تعمير کردہ محل جہاں مال و ہتھيار ذخيرہ کيا جاتا تھا۔24:17+عبرانی24:17میں یہ لفظوں کا کھیل۔25:7+پردہ25:7کا مطلب ماتم یا پھر کفن کا کپڑا ہو سکتا ہے۔28:10+شاید28:10کہ یہ عبرانی گیت ہے چھو ٹے بچوں کو سکھانے کے لئے کہ کیسے لکھا جا تا ہے۔اس کی آواز بچوں کی طرح ہو تی ہے یا غیر ملکی زبان کی طرح۔29:1+یہ29:1یروشلم کا ایک اور نام ہے اس کا مطلب “ خدا کا شیر۔30:33+گیہنّا،30:33ہنون کی گھا ٹی۔ لوگوں نے اپنے بچوں کو اس گھا ٹی میں اپنےجھو ٹے معبود ملکوم کے لئے آ گ میں قربانی دی۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں لوگوں نے کو را کرکٹ کو بھی جلا دیا۔اس لئے یہ دو زخ کے لئے نشان بن گیا۔38:8+یہ38:8سب خاص عمارتوں کی سیڑھیاں ہیں جسے حزقیاہ گھڑی کے طور پر استعمال کر تے تھے۔ جب سو رج سیڑھیوں پر چمکتا تھا تو سایہ دکھا تا تھا کہ یہ دن کا کیا وقت ہے۔46:1+بابل46:1کے جھو ٹے معبود۔