56
خداوند نے یہ باتیں کہیں، “سچا ئی کو قائم رکھو اور جو صحیح ہے اسے کرو۔کیونکہ میری نجات نزدیک ہے اور میری صداقت ظا ہر ہو نے وا لی ہے۔” خوش نصیب ہے وہ آدمی جو ایسا کر تا ہے اور وہ انسان جو ایسا کرنا جا ری رکھتا ہے۔ جو سبت کو مانتا ہے اور اس کی بے حرمتی نہیں کر تا ہے، جو اپنے آپ کو برا ئی کر نے سے دور رکھتا ہے۔
ایک غیر ملکی جو اپنے آ پ کو خداوند کے لئے نچھا ور کرتا ہے اسے نہیں کہنا چا ہئے، “خداوند مجھے اپنے لوگوں کے درمیان میں سے ایک کے طور پر قبو ل نہیں کرے گا۔” ایک ہجڑے کو یہ نہیں کہنا چا ہئے کہ میں ایک سو کھے درخت کی مانند ہوں کیوں کہ میں بچے کا باپ نہیں بن سکتا ہوں۔
ان ہجڑوں کو ایسی باتیں نہیں کہنی چا ہئے کیوں کہ خداوند فرماتا ہے، “ان میں سے کچھ ہجڑے سبت کے اصولوں پر عمل کر تے ہیں اور جو میں چا ہتا ہوں وہ ویسا ہی کر تے ہیں۔ وہ میرے معاہدہ کا پالن کر تے ہیں۔
اس لئے میں اپنے گھر میں ان کے لئے یادگار کا ایک پتھر لگا ؤں گا۔میرے شہر میں ان لوگوں کو یاد کیا جا ئے گا۔ہا ں! میں انہیں بیٹے اور بیٹیوں سے بھی کچھ اچھی چیزیں ان پر ظا ہر کرو ں گا۔میں ان لوگو ں کو ایک ابدی نام سے پکارو ں گاجسے کہ کبھی بھی بھلا یا نہیں جا ئے گا۔” “غیر ملکی لوگ اپنے آپکو مجھ ، خداوند سے جو ڑیں گے۔ وہ لوگ ایسا میری خدمت کر نے کیلئے ،میرے نام سے محبت کر نے کیلئے اور میرا خادم بننے کے لئے کریں گے۔ وہ لوگ سبت سے قانون کا پالن کریں گے اور اس دن کام کر کے اس کی بے حرمتی نہیں کریں گے۔ اور وہ لوگ میرے معاہد ہ پر قائم رہیں گے۔ خداوند فرماتا ہے ، “میں ان لوگوں کو اپنے کو ہ مقدس پر لا ؤں گا۔اپنی عباد ت گاہ میں ان کو شادماں کروں گا اور ان کی جلانے کی قربانیاں اور ان کے نذرانوں کو میں اپنی قربانگا ہ پر قبول کروں گا۔کیوں کہ میرا گھر سب قوموں کی عبادت گا ہ کہلا ئے گا۔” خداوند میرا آقا جس نے تمام اسرائیلیو ں کو جو کہ بکھڑے ہو ئے تھے ایک ساتھ جمع کیا فرماتا ہے،
“ان لوگوں کے ساتھ جسے کہ میں جمع کر چکا ہوں میں دوسرو ں کو ان کے ساتھ شامل ہو نے کے لئے جمع کروں گا۔ ”
اے جنگل کے جنگلی حیوانو! تم سب کے سب کھانے کو آؤ !
10 اس کے نگہبان اندھے ہیں۔
وہ خطرے سے با خبر نہیں ہیں۔
وہ گونگے کتے کے جیسے ہیں
جو کہ بھونک نہیں سکتے۔
وہ لیٹیں گے اور خواب دیکھیں گے
اور وہ سونا پسند کریں گے۔
11 وہ لوگ ایسے ہیں جیسے بھو کے کتے ہوں
جو کبھی سیر نہیں ہو تے۔
وہ ایسے چروا ہے ہیں جن کو خبر تک نہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟
وہ سب اپنی اپنی راہ سے پھر گئے۔
وہ سب کے سب لالچی ہیں
وہ تو صرف اپنے ہی حاصل کر نے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
12 ان میں سے ہر ایک کہتا ہے،
“تم آؤ ، میں شراب لا ؤں گا
اور ہم خوب نشہ میں چور ہوں گے!
اور کل بھی آج ہی کی طرح ہو گا
شاید کہ اس سے بھی بہتر ہو گا۔”
1:1+جس1:1نے ۷۶۷۔ ۷۴۰ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۴۰۔ ۷۳۵ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۳۵۔۷۳۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے ۷۲۷۔ ۶۸۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:21+کبھی1:21کبھی یہ اس شخص کا بھی حوا لہ دیتا ہے جو خدا کی پیروی کر نا بند کر دیتا ہے اور اس کے بدلے میں بتوں کی پرستش کر تا ہے۔6:2+خصوصی6:2فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔6:4+اس6:4سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔7:14+اس7:14نام کے معنی ہیں ” خدا ہمارے ساتھ ہے ”19:15+اس19:15کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو عام لوگ اور نہ ہی اونچے طبقات کے لوگ۔19:18+یہ19:18نام اس نام کی مانند ہے جس کا مطلب ”تبا ہی کا شہر” ہے۔ یہ شاید کہ ہپلو پو لیس کا شہر ہے۔22:8+سليمان22:8کا تعمير کردہ محل جہاں مال و ہتھيار ذخيرہ کيا جاتا تھا۔24:17+عبرانی24:17میں یہ لفظوں کا کھیل۔25:7+پردہ25:7کا مطلب ماتم یا پھر کفن کا کپڑا ہو سکتا ہے۔28:10+شاید28:10کہ یہ عبرانی گیت ہے چھو ٹے بچوں کو سکھانے کے لئے کہ کیسے لکھا جا تا ہے۔اس کی آواز بچوں کی طرح ہو تی ہے یا غیر ملکی زبان کی طرح۔29:1+یہ29:1یروشلم کا ایک اور نام ہے اس کا مطلب “ خدا کا شیر۔30:33+گیہنّا،30:33ہنون کی گھا ٹی۔ لوگوں نے اپنے بچوں کو اس گھا ٹی میں اپنےجھو ٹے معبود ملکوم کے لئے آ گ میں قربانی دی۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں لوگوں نے کو را کرکٹ کو بھی جلا دیا۔اس لئے یہ دو زخ کے لئے نشان بن گیا۔38:8+یہ38:8سب خاص عمارتوں کی سیڑھیاں ہیں جسے حزقیاہ گھڑی کے طور پر استعمال کر تے تھے۔ جب سو رج سیڑھیوں پر چمکتا تھا تو سایہ دکھا تا تھا کہ یہ دن کا کیا وقت ہے۔46:1+بابل46:1کے جھو ٹے معبود۔