16
یہ وہ زمین ہے جسے یوسف کے خاندان نے پائی۔ یہ زمین دریائے یردن کے قریب یریحو سے شروع ہو ئی اور مسلسل مشرقی یریحو کے چشمے تک پہونچی۔ ( یہ بالکل یریحو کے مشرق میں تھی۔) پھر یہ سرحد یریحو سے بیت ایل کے ( لوز) پہاڑی ملک سے ہو تی ہوئی عطارات میں ارکائت کی سرحد تک پہونچی۔ پھر یہ سرحد مغرب میں یفلیط کے لوگوں کی سرحد تک پھیلی۔ وہ سرحد مسلسل نچلے بیت حُو رُون تک گئی پھر یہ سرحد جزر تک پھیلی اور آگے سمندر تک تھی۔
اس لئے منسی اور افرائیم کے لوگوں نے اپنی سرزمین پائی ( منسّی اور افرائیم یوسف کے بیٹے تھے۔)
یہ وہ زمین ہے جو افرائیم کے لوگوں کو ان کے قبیلے کے ذریعہ دی گئی۔ اُن کی مشرقی سرحد عطارات ادار سے شروع ہو تی ہے جو بیت حورون کے قریب ہے۔ اور مغربی سرحد مکمتاہ سے شروع ہو تی ہے۔ سرحد مشرق کی طرف مڑ کر تانت شیلاہ تک اور ینوحاہ تک رہتی ہے۔ پھر سرحد ینوحاہ سے ہو کر ترائی میں عطارات اور نعراتہ تک اور سرحد اسی طرح ہو تی ہوئی یریحو سے ملتی ہے اور دریائے یردن پر ختم ہوتی ہے۔ سرحد تفوح کے مغرب سے شروع ہو کر قاناہ گھا ٹی تک اور پھر سمندر پر ختم ہو تی ہے۔ یہ تمام وہ زمین ہے جو افرائیم کے لوگوں کو دی گئی اس خاندانی گروہ کا ہر قبیلہ زمین کا حصّہ پایا۔ افرائیم کے بہت سے سرحدی شہر در حقیقت منسّی کی سرحدیں تھیں لیکن افرائیم کے لوگ ان زمینوں کو اور اس کے اطراف کے کھیتوں کو پائے۔ 10 لیکن افرائیمی لوگ کنعانی لوگوں کو جزر کے قصبہ سے نکال نہیں سکے۔ اس لئے آج بھی کنعانی لوگ افرائیمی لوگوں میں رہتے ہیں۔ لیکن کنعانی لوگ افرائیمی لوگوں کے غلام ہو گئے ہیں۔
2:1+یا2:1شطّیم دریا ئے یردن کے مشرق میں ایک قصبہ۔5:3+اس5:3کے معنی “ختنہ کی پہاڑی”7:26+اس7:26کے معنی مصیبت کے ہیں۔11:21+ادبی11:21طور پر “عنا قی لوگ ” عنا قی نسل یہ خاندان لمبے قد وا لے ، طاقتور اور لڑا ئی لڑ نے وا لے آدمیوں کے لئے مشہور تھے۔دیکھیں گنتی ۱۳ : ۳۳14:2+چھڑی14:2، پتھر ، یا ہڈیوں کے ٹکڑوں کو فیصلہ کر نے کے لئے پھینکے جا تے تھے۔ دیکھیں امثال ۱۶: ۳۳