5
حیرام صور کا بادشاہ تھا۔ حیرام ہمیشہ سے داؤد کا دوست رہا تھا۔ اس لئے جب حیرام نے سنا کہ داؤد کے بعد سلیمان نیا بادشاہ ہوا ہے تو اس نے اپنے خادموں کو سلیمان کے پاس بھیجا۔ یہ سب کچھ سلیمان نے بادشاہ حیرا م کو کہا ،
 
“یا دکرو کہ میرےباپ بادشاہ داؤد کو اپنے اطراف میں کئی جنگیں لڑ نی تھیں اس لئے وہ خدا وند اپنے خدا کی تعظیم کے لئے کبھی ہیکل نہ بنا سکا۔ بادشاہ داؤد اس وقت کے انتظار میں تھا جب خدا وند اسکے تمام دشمنوں کو شکست دینے کے لئے اجازت دے۔ لیکن خدا وند میرے خدا نے میرے ملک کے تمام سمتوں میں مجھے سلامتی دی ہے۔ اب میرے دشمن نہیں ہیں میرے لوگ خطرہ میں نہیں ہیں۔
“ خدا وند نے میرے باپ داؤد سے وعدہ کیا تھا۔ خدا وند نے کہا ، “میں تمہارے بیٹے کو تمہارے بعد بادشاہ بناؤں گا۔ اور تمہارا بیٹا میری تعظیم کے لئے ہیکل بنائے گا۔‘ اب میں خدا وند اپنے خدا کی تعظیم کے لئے وہ ہیکل بنا نے کا منصوبہ رکھتا ہوں۔ اور اس لئے میں تم سے مدد کے لئے پو چھتا ہوں۔ تمہارے آدمیوں کو لبنان بھیجو۔ وہاں انہیں میرے لئے دیودار کے درختوں کو کاٹنا ہوگا۔ میرے خادم تمہارے ساتھ کام کریں گے۔ تم جو بھی طئے کروگے وہ قیمت مزدوری میں تمہیں ادا کروں گا تمہارے خادموں کے لئے لیکن مجھے تمہاری مدد کی ضرورت ہے ہمارے نجّار صیدون کے نجّاروں سے زیادہ اچھے نہیں ہیں۔”
 
جب حیرام نے سنا جو سلیمان نے پو چھا تو وہ بہت خوش تھا۔بادشاہ حیرام نے کہا ، “میں آج خدا وند کا شکر ادا کرتا ہوں کہ داؤد کو عظیم قوم پر حکومت کرنے کے لئے عقلمند بیٹا دیا۔” تب حیرام نے سلیمان کو پیغام بھیجا۔ پیغام میں کہا ،
 
“تم نے جن چیزوں کے لئے پوچھا وہ میں سنا۔ میں تم کو تمام دیو دار کے درخت اور چیر کے درخت جو تم چاہو دونگا۔ میرے خادم انہیں لبنان سے سمندر تک لائیں گے تب میں انہیں ایک ساتھ باندھوں گا اور انہیں ساحل سے جو جگہ تم چنو وہاں تک بہا دوں گا۔ میں وہاں بندھ کو علٰحدہ کروں گا اور تم درختوں کو لے سکو گے۔ تم میرے خاندان کے لئے غذا فراہم کر کے ، اس کے اجر میں مناسب تنخواہ ادا کر سکتے ہو۔”
10-11 حیرام سلیمان کو دیودار کے سبھی درخت اور دوسرے درخت جسکی اس کو ضرورت تھی دے دیا۔ سلیمان نے حیرام کو تقریباً ۱۲۰۰۰۰ بوشل گیہوں کے اور تقریباً ۰۰۰,۱۲۰ گیلن خالص زیتون کا تیل ہر سال اسکے خاندان کو دیا۔
12 خدا وند نے سلیمان کو عقل دی جیسا کہ اس نے وعدہ کیا تھا۔ اور سلیمان اور حیرام کے درمیان امن تھا یہ دونوں بادشاہوں نے ایک معاہدہ ان کے درمیان کیا۔
13 بادشاہ سلیمان نے اسرائیل کے ۰۰۰,۳۰ آدمیوں پر دباؤ ڈا لا اس کام میں مدد کے لئے۔ 14 بادشاہ سلیمان نے ادونی رام نامی ایک آدمی کو عہدیدار بنایا۔ سلیمان نے آدمیوں کو تین گروہوں میں تقسیم کیا۔ ہر گروہ میں ۰۰۰,۱۰ آدمی تھے۔ ہر گروہ لبنان میں ایک مہینہ کا م کر تا اور دو مہینے گھر جاتا۔ 15 سلیمان نے ۰۰۰,۸۰ آدمیوں کو پہاڑی ملک میں کام کرنے کے لئے بھی دباؤ ڈا لا۔ان آدمیوں کا کام چٹانوں کو کاٹنا تھا۔ اور ۰۰۰,۷۰ آدمی چٹانیں لے جانے کے لئے تھے۔ 16 اور ۳۰۰,۳ آدمی بھی تھے جو کام کرنے والوں پر نگراں عہدیدار تھے۔ 17 بادشاہ سلیمان نے انہیں حکم دیا تھا کہ بڑے اور قیمتی پتھر کاٹ کر ہیکل کی بنیاد رکھیں یہ پتھر بڑی توجہ کے ساتھ کاٹے گئے۔ 18 تب سلیمان اور حیرام کے معماروں اور جبل کے آدمیوں نے ایک ساتھ کام کیا اور پتھروں کو موافق طریقے سے تراشا۔ ان لوگوں نے ہیکل کو بنانے کے لئے پتھّروں اور لکڑی کے کندوں کو تیار کیا۔
2:28+اس2:28کا مطلب ہے وہ رحم کی بھیک مانگتا ہے – قانون کہتا ہے اگر کوئی شخص مقدس جگہ دوڑ کر جاتا ہے اور قربان گاہ کے کونے پکڑ لے تو اس کو سزا نہیں دی جائے گی۔3:4+جھوٹے3:4خداؤں کی پرستش کا مقام۔4:22-23+۶۶۰۰4:22-23لیٹر4:22-23+۱۳۲۰۰4:22-23لیٹر