6
اس طرح سلیمان نے ہیکل کو بنوانا شروع کیا۔ یہ بنی اسرائیلیوں کے مصر چھو ڑنے کے ۴۸۰ سال 6:1 ۴۸۰ سال تقریباً بعد کا واقعہ ہے۔یہ سلیمان کے دورِ حکومت کا اسرائیل کے بادشاہ کی حیثیت سے چوتھا سال تھا۔ یہ سال کا دوسرا مہینہ یعنی زیو کا مہینہ تھا۔ ہیکل ۶۰ کیوبٹ لمبا ،۲۰ کیوبٹ چوڑا اور ۳۰ کیوبٹ اونچا تھا۔ ہیکل کا بر آمدہ ۲۰ کیوبٹ لمبا اور ۱۰ کیوبٹ چوڑا تھا۔ دہلیز ہیکل کے خاص حصہ کے سامنے تک جاتا تھا۔ اس کی لمبائی ہیکل کی چوڑائی کے مساوی تھی۔ بر آمدہ ہیکل کی کھڑ کیاں جالی دار پر دہ سے ڈھکا ہوا تھا۔ تب سلیمان نے کمروں کی قطاریں خدا کی ہیکل کے صدر حصّہ کے اطراف بنوایا یہ کمرے ایک دوسرے کے اوپر بنائے گئے تھے۔ یہ کمروں کی قطاریں تین منزلہ اونچی تھیں۔ کمرے ہیکل کی دیوار سے ملے ہوئے تھے۔ لیکن ان کی شہتیریں دیوار میں نہیں بنیں تھیں۔ خدا کے اس ہیکل کی دیوار اوپر پتلی ہو گئی تھی۔ اس لئے ان کمروں کے ایک طرف کی دیوار اسکے نیچے کی دیوار کی بہ نسبت پتلی تھی۔ نچلی منزل کے کمرے پانچ کیوبٹ چوڑے تھے اور درمیان منزل کے کمرے چھ کیوبٹ چوڑے تھے اور اس کے اوپر کے کمرے سات کیوبٹ چوڑے تھے۔ کاریگروں نے دیوار کے بنانے میں بڑے پتھروں کا استعمال کیا تھا۔ معماروں نے پتھروں کو اسی جگہ تراشا تھا جہاں وہ زمین سے نکالے تھے۔ اس لئے ہتھوڑی ،کلہاڑیوں یا کسی دوسرے لوہے کے اوزاروں کی آواز ہیکل میں نہیں تھی۔
نیچے کے کمروں کا داخلہ ہیکل کے جنوبی سمت میں تھا اندرونی جانب دوسری یا تیسری منزل کے کمروں تک کے لئے سیڑھیاں تھیں۔
اس طرح سلیمان نے ہیکل کے کام کو پورا کیا۔ ہیکل کا ہر ایک حصّہ دیودار کے تختوں سے ڈھانکا گیا۔ 10 سلیمان نے ہیکل کے اطراف کمروں کے بنانے کا کام بھی پورا کیا۔ ہر منزل پانچ کیوبٹ اونچی تھی۔ ان کمروں کے دیودار کے شہتیریں ہیکل کو چھو تے تھے۔
11 خدا وند نے سلیمان سے کہا۔ 12 “ اگر تم میرے تمام قانون و احکام کی اطاعت کرو میں تمہارے لئے وہی چیزیں کروں گا جس کا میں نے تمہارے باپ داؤد سے وعدہ کیا تھا۔ 13 اور میں اسرائیل کے بچوں میں اس ہیکل میں رہوں گا جو تم بنا رہے ہو۔ میں بنی اسرائیلیوں کو کبھی نہیں چھوڑوں گا۔”
14 اس طرح سلیمان نے ہیکل کی تعمیر کا کام ختم کیا۔ 15 ہیکل کے اندرونی پتھر کی دیواریں دیودار کی تختوں سے ڈھانکی گئی تھیں۔ دیودار کے تختے فرش سے چھت تک تھے۔ پتھر کے فرش کو چیر کے تختوں سے ڈھانکا تھا۔ 16 انہوں نے ۲۰ کیوبٹ لمبا کمرہ ہیکل کے اندر پچھلے حصے میں بنایا تھا انہوں نے اس کمرے کی دیواروں کو دیودار کے تختوں سے ڈھا نکا تھا۔ دیودار کے تختے فرش سے چھت تک تھے۔ یہ کمرہ نہایت مقدس جگہ کہلا تا تھا۔ 17 نہایت مقدس جگہ کے سامنے ہیکل کا خاص حصہ تھا یہ کمرہ ۴۰ کیوبٹ لمبا تھا۔ 18 اس کمرہ کی دیوارو ں کو دیو دار کے درختوں سے ڈھانکا تھا۔ دیوار کا کو ئی بھی پتھر دکھا ئی نہ دیتا تھا۔ دیودار میں انہوں نے پھو لوں اور کدّؤں کی تصویریں کندہ کیں تھیں۔
19 سلیمان نے کمرہ کو ہیکل کے پچھلے حصے میں گہرا بنایا تھا۔ یہ کمرہ خدا وند کے معاہدہ کے صندوق کے لئے تھا۔ 20 یہ کمرہ ۲۰ کیوبٹ فیٹ لمبا اور ۲۰ کیوبٹ فیٹ چوڑا تھا اور ۲۰ کیوبٹ اونچا تھا۔ 21 سلیمان نے ہیکل کے اندرونی حصہ کو خالص سونے سے ڈھانکا تھا۔ اور اس نے اندرونی کمرہ کے سامنے سونے کی زنجیر لگا یا تھا۔ اور اس کمرہ کو سونے سے ڈھانکا تھا۔ 22 سارے ہیکل سونے سے ڈھکے ہو ئے تھے سلیمان قربان گاہ کو جو نہایت مقدس جگہ میں تھی وہ بھی سونے سے ڈھکی تھی۔
23 سلیمان نے بھی دو کروبی فرشتوں کے مجسمے پروں کے ساتھ بنائے تھے اور اسے کمرہ میں رکھا تھا۔ کا ریگروں نے مجسموں کو زیتون کی لکڑی سے بنا یا تھا۔ یہ کروبی فرشتوں کو نہایت مقدس جگہ میں رکھا گیا تھا۔ ہر فرشتہ ۱۰ کیو بٹ طویل تھا۔ 24-26 دونوں کروبی فرشتے ایک ہی ناپ اور ایک ہی طریقے سے بنا ئے گئے تھے۔ ہر کروبی فرشتہ کے دو بازو تھے۔ ہر بازو ۵ کیوبٹ لمبا تھا ایک بازو کے ختم سے دوسرے بازو کی ابتدا تک ۱۰ کیوبٹ تھے اور ہر کروبی فرشتہ ۱۰ کیوبٹ لمبا تھا۔ 27 یہ کروبی فرشتوں کو نہایت مقدس جگہ پر رکھا گیا وہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے تھے ان کے بازو ایک دوسرے سے چھو تے ہو ئے کمرے کے درمیان میں تھے اور دوسرے دوبازو دیوار کی طرف چھو تے ہو ئے تھے۔ 28 دوکروبی فرشتوں کو سونے سے ڈھا نکا گیا تھا۔
29 سلیمان نے خاص کمرہ کے اطراف کی دیوار اور اس کے اندرونی دیواروں پر کروبی فرشتوں کی تصویر یں تاڑ کے درختوں اور پھو لوں کی تصویریں کندہ کی تھیں۔ 30 دونوں کمروں کے فرش سونے سے ڈھکے ہو ئے تھے۔
31 کاریگروں نے دو دروازے زیتون کی لکڑی سے بنائے تھے۔ انہوں نے ان دروازوں کو نہایت مقدس جگہ کے داخلے پر لگا یا تھا۔ درواز و ں کے اطراف چوکھٹ پانچ رخی بنا ئی گئی تھی۔ 32 انہوں نے دودرواز ے زیتون کی لکڑی کے بنا ئے تھے۔ کاریگروں نے کروبی فرشتوں کے تاڑ کے درختوں اور پھو لوں کی تصویریں ان لکڑی پر کندہ کی تھی۔ دروازوں اور ان کے نقشوں کو بھی سونے کے پتر سے ڈھا نکا گیا تھا۔
33 انہوں نے صدر کمرے کے داخلے کے لئے دروازے بھی بنائے تھے۔ دروازے کا چو کھٹ ، جو مربع نما تھا زیتون کی لکڑی سے بنا ئی گئی تھی۔ 34 پھر انہو ں نے دروازے بنانے کے لئے فر کی لکڑی کا استعمال کیا تھا۔ 35 وہاں دو دروازے تھے ہر دروازہ کے دوحصّے تھے اس لئے وہ لوگ اس کو موڑ کر کھولتے یا بند کرتے تھے۔ انہوں نے کروبی فرشتوں کے تاڑ کے درختوں اور پھولوں کی تصویریں دروازے پر کندہ کی تھیں پھر انہیں سونے سے مڑھا تھا۔
36 پھر انہوں نے اندرونی آنگن بنا یا انہوں نے آنگن کے اطراف دیواریں بنا ئیں ہر دیوار تراشے ہو ئے پتھروں کی تین قطاروں اور ایک قطار دیودار کی لکڑی سے بنی تھی۔
37 انہوں نے ہیکل کا کام زیو کے مہینے میں شروع کیا جو سال کا دوسرا مہینہ تھا۔ یہ سلیمان کے اسرائیل کا بادشاہ ہو نے کے چار سال کے درمیا ن کا واقعہ ہے۔ 38 ہیکل کا کام بول کے مہینے میں ختم ہوا جو سال کا آٹھواں مہینہ ہے۔ یہ سلیمان کا لوگوں پر حکومت کرنے کا گیارھواں سال تھا۔ ہیکل کے بنانے میں سات سال ہو ئے۔ ہیکل ٹھیک اسی طرح بنا جیسا کہ اس کا منصوبہ تھا۔
2:28+اس2:28کا مطلب ہے وہ رحم کی بھیک مانگتا ہے – قانون کہتا ہے اگر کوئی شخص مقدس جگہ دوڑ کر جاتا ہے اور قربان گاہ کے کونے پکڑ لے تو اس کو سزا نہیں دی جائے گی۔3:4+جھوٹے3:4خداؤں کی پرستش کا مقام۔4:22-23+۶۶۰۰4:22-23لیٹر4:22-23+۱۳۲۰۰4:22-23لیٹر6:1+تقریباً6:1۹۶۰ قبل مسیح۔