6
اب خداوند جو کہتا ہے اُسے سنو!
پہاڑوں کے سامنے کھڑے ہو جا ؤ
اور پھر ان کو اپنی جانب کی کہا نی سنا ؤ، پہاڑیوں کو تم اپنا قصہ سنا ؤ۔
خداوند کو اپنے لوگو ں سے ایک شکا یت ہے۔
اے پہاڑو! تم خداوند کی شکایت کو سنو!
اے زمین کی بنیادو! خداوند کی شکا یت کو سنو!
وہ دعویٰ کریگا کہ اسرائیل مجرم ہے۔
 
خداوند کہتا ہے: “اے میرے لوگو! کیا میں نے کبھی تمہا را بُرا کیا ہے؟
میں نے کیسی تمہا ری زندگی کٹھن کی ہے؟ مجھے بتا ؤ۔، میں نے تمہارے ساتھ کیا کیا ہے؟
میں تم کو بتا تا ہوں جو میں نے تمہا رے ساتھ کیا ہے۔
میں تمہیں مصر کی زمین سے نکال لایا۔
میں نے تمہیں غلامی سے نجات دلا ئی تھی۔
میں نے تمہارے پاس موسیٰ، ہارون اور مریم کو بھیجا تھا۔
اے میرے لوگو! موآب کے بادشاہ بِلق کے منصوبے کو یاد کرو۔
وہ باتیں یاد کرو جو بلعام بن بعور نے بِلق سے کہی تھیں۔
وہ باتیں یاد کرو جو شِطیم سے جلجال تک ہو ئی تھیں۔
تبھی سمجھ پا ؤ گے کہ خداوند راست ہے۔”
جب میں خداوند کے سامنے جا ؤں اور جب میں آسمان کے خدا کے سامنے سجدہ کروں،
تو خدا کے سامنے اپنے ساتھ کیا لے جا ؤں؟
کیا ایک سالہ بچھڑوں کو جلانے کا نذرانہ کے طو پر لے جا ؤں؟
کیا خداوند ہزاروں مینڈھوں سے یا تیل کی دس ہزار نہروں سے خوش ہو گا؟
کیا میں اپنے پہلو ٹھے کو اپنے گنا ہ کے عوض میں اور اپنی اولاد کو اپنی جان کے گناہ کے بدلہ میں دیدوں؟
اے انسان اسنے تم کو وہی کہا جو اچھا ہے۔
خداوند امید کر تا ہے کہ تم انصاف کرو گے دوسرے پر رحم کرو گے۔
اپنے خدا کے ساتھ خاکساری سے چلو۔
خداوند کی آواز شہر کو پکار رہی ہے۔
دانشمند شخص خداوند کے نام کا لحاظ رکھتا ہے۔
اس لئے سزا کی چھڑی اور اس کے پکڑنے وا لے توجّہ دو۔ 6:9 اس ‎ لئے … دو “یہاں
10 کیا اب بھی شریر اپنے چرا ئے ہو ئے خزانے کو چھپا رہے ہیں؟
کیا شریر اب بھی لوگو ں کو ان ٹوکریو ں سے دغا دیتے ہیں جو بہت چھو ٹی ہیں؟ (جی ہاں یہ تمام باتیں اب بھی ہو رہی ہیں۔)
11 کیا میں ان بُرے لوگو ں کو معصوم قرار دوں
جو دغا کی ترازو اور جھو ٹے با ٹوں کا تھیلا اور غلط پیمانہ رکھتے ہیں۔
12 اس شہر کے امیر لوگ ابھی بھی ظلم کر تے ہیں۔
اس کے لوگ ابھی بھی جھوٹ بو لا کر تے ہیں۔
ہا ں وہ لوگ من گھڑت باتیں کیا کر تے ہیں۔
13 اسلئے میں نے تمہیں سزا دینی شروع کردی ہے۔
میں تمہیں تمہارے گنا ہوں کی وجہ سے نیست ونابود کردوں گا۔
14 تم کھانا کھا ؤ گے لیکن تمہا را پیٹ نہیں بھرے گا۔
تم پھر بھی بھو کے رہو گے۔ 6:14 تم …رہو گے عبرانی تم لوگو ں کو بچانے اور انہیں گھر واپس آنے میں مد د کرنے کی کوشش کرو گے،
لیکن تم جیسے بھی بچا ؤ گے
میں اسے تلوار کے حوا لے کروں گا۔
15 تم اپنے بیج بو ؤ گے لیکن تم ان سے خوراک نہیں حاصل کرو گے۔
تم زیتون کو روندو گے لیکن تم تیل استعمال نہیں کر پا ؤ گے۔
تم اپنے انگور کچلو گے لیکن تم کو ئی مئے نہیں پی پا ؤ گے۔
16 کیوں؟ کیوں کہ تم نے عمری کے قوانین اور اخی اب کے خاندان کے اعمال جیسے وہ کر تے ہیں اس کی پیروی کر تے ہو۔
اور تم ان کی تعلیمات پر چلتے ہو اس لئے میں تمہیں برباد کردونگا۔
تمہارے ساتھ حقارت کا معاملہ کیا جا ئے گا۔
جو تیری تبا ہی کو دیکھیں گے انکے ذریعہ تیری ہنسی اڑا ئی جا ئے گی۔
تب تم اس شرمندگی کو جھیلو گے
جسے دوسری قو م لا ئیں گے۔ 6:16 تب … لائينگے ادبی
1:5+عبرانی1:5اِسے اونچا مقام، اور قدیم یو نانی،سیر یا ئی اور ارامی اِسے گناہ پڑھتے ہیں۔2:13+تو2:13ڑنے وا لا قائدہ ہے۔شاید کہ مسیحا۔5:1+فوجی5:1ٹولیوں کی بیٹی ۔5:13+اس5:13کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے: تمہارے دشمن یا تمہارے شہر جہاں تیرے بتوں کی ہیکل کھڑی ہے۔6:9+“یہاں6:9پر عبرانی صاف طور پر نہیں ہے”6:14+عبرانی6:14میں یہ صاف طور پر ظاہر نہیں ہے ۔6:16+ادبی6:16طور پر اس لئے اس رسوا کو جھیلو گے جسے تم نے میرے لوگوں کے لئے لایا تھا ۔