عبدیاہ
1
یہ عبدیاہ کی رو یا ہے۔ میرا مالک خداوند نے ادوم کے بارے میں یہ الہام کیا ہے:
 
ہم نے خداوند سے سیدھے ایک پیغام حاصل کیا ہے
کہ قوموں کے درمیان ایک پیغمبر بھیجا گیا ہے،
“ہم لوگوں کو ادوم پر حملہ کر نے دو۔”
“دیکھو ادوم! میں نے تمہیں قوموں کے درمیان غیر اہم بنا یا ہے۔
تمام لوگ تم سے بہت نفرت کریں گے۔
تمہا را گھمنڈی نظریہ نے تمہیں بے وقوف بنایا ہے
تم جو چٹانی پہاڑیوں کے غار میں رہتے ہو
تم جو عظیم پہاڑی پر رہتے ہو تمہا را گھر اونچے پہاڑوں پر ہے۔
تمہا را تکبرانہ سلوک تمہیں بے وقوف بنا ئے گا۔
تم اپنے دل میں سوچتے ہو، ’ کون مجھے زمین پر لا سکتا ہے۔”
“اگر چہ تم اپنا آشیانہ عقاب کی مانند بلندی پر بنا ؤ۔
اگر چہ تم اسے ستاروں کے درمیان رکھ دو
تو بھی میں تم کو وہاں سے نیچے لا ؤنگا۔”
خداوند نے فرمایا۔
اگر چور تمہا رے پاس آئے
اور اگر رات کے وقت ڈا کو آئے
تو آہ! تم کیسے بربا د ہو جا ؤگے۔
کیا وہ صرف اتني ہی چوری نہیں کریں گے جتني ان کے لئے کا فی ہے؟
اگر انگور تو ڑنے وا لے تمہا رے کھیتوں میں آجا ئے
تو کیا وہ کچھ انگور چھوڑ کر نہیں جا ئیں گے؟
کیسے عیساؤ پو ری طرح لٹ جا ئے گا۔
اس کا چھپا ہوا سامان پو ری طرح تلاش کر لیا جا ئے گا۔
تمہا رے سبھی حمایتی تم کو دھو کہ دیں گے
اور وہ تم کو ملک سے با ہر نکال دیگا۔
تما رے حمایتی تم پر قابض ہو جا ئیں گے۔
وہ جو تمہا رے ساتھ سلامتی رکھتا ہے وہ تمہا رے لئے پھندا ڈا لے گا۔
وہ لوگ سوچتے ہیں،
’وہ ایسی چیزوں کی امید نہیں کر تے ہیں!”
 
خداوند کہتا ہے: “ا س دن
میں ادوم کے دانشمندوں کو نیست ونابود کر وں گا
اور میں عیسا ؤ کے پہاڑ سے سمجھداروں کو فنا کر دوں گا۔
تیمان!تمہارے جنگجو خوفزدہ ہونگے
اور عیساؤ کے پہاڑی علاقے کا ہر شخص برباد ہوگا۔
10 اپنے بھائی یعقوب کے ساتھ تمہارے ظلم کی وجہ سے تمہیں شرمندہ کی جائے گی۔
اور تم سدا کے لئے برباد ہوجاؤ گے۔
11 اس دن جب تم ایک جانب کھڑے ہوگئے،
اس دن جب غیر ملکی اسکی دولت لوٹ لئے،
اس وقت جب اجنبی اسکے پھاٹکوں میں گھس آئے
اور یروشلم کے لئے قرعہ ڈالے،
تم بھی انکی مانند ان میں سے ایک تھے۔
12 تمہیں اپنے بھائی پر انکی بد نصیبی کے دن
حقارت کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے تھا۔
تمہیں یہوداہ کے لوگوں پر انکی تباہی کے دن
خوش ہونا نہیں چاہئے تھا۔
تمہیں انکی مصیبت کے دن
شیخی بگھار نا اور ان پر ہنسنا نہیں چاہئے تھا۔
13 تمہیں میرے لوگوں کے پھاٹکوں کے اندر انکی آفت کے دن داخل نہیں ہونا چاہئے تھا۔
تمہیں انکی آفت کے دن جب وہ نقصان اٹھا رہے تھے
انہیں حقارت کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے تھا۔
تمہیں انکی آفت کے دن انکی دولت کو ہڑپنے کے لئے اپنے ہاتھوں کو بڑھا نا نہیں چاہئے تھا۔
14 تمہیں چوراہے پر ان لوگوں کو جو کہ بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے
مارنے کے لئے کھڑے نہیں رہنا چاہئے تھا۔
تمہیں انکے بچے ہوئے لوگوں کو انکی مصیبت کے دن سونپنا نہیں چاہئے تھا۔
15 کیوں کہ سبھی قوموں کے خلاف خدا وند کا دن نزدیک ہے۔
تمہارے لئے بھی ویسا ہی کیا جائے گا
جیسا کہ تم نے کياتھا۔
تیرا کیا ہوا تیرے ہی سر پر واپس آئے گا۔
16 کیوں کہ جیسے تم میرے مقدس پہاڑ پر پئے۔
اس لئے تمہارے آس پاس کے سبھی قوم بھی لگا تار میری سزا پیتے رہیں گے
اور وہ لوگ ا س وقت تک پئیں گے اور نگلا کریں گے
جب تک کہ ان لوگوں کی وجود ختم نہ ہوجائے۔ 1:16 آيت ۱۶ اس
17 کچھ بچے لوگ کوہِ صیّون پر رہیں گے۔
اور صیون پر ایک مقدس جگہ ہوگی۔
اور یعقوب کا خاندان
اپنا حق حصہ واپس حاصل کر لیگا۔
18 یعقوب کا خاندان آ گ
اور یوسف کا خاندان شعلہ ہوگا،
لیکن عیساؤ کا خاندان ایک ڈنٹھل ہوگا (جسے فصل کاٹنے کے بعد کھیت میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔) وہ لوگ اسے جلا دیں گے اور کھا جائیں گے۔
اور عیساؤ کے خاندان میں ایک بھی زندہ نہیں بچے گا۔” کیوں کہ خدا وند نے کہا ہے۔
19 نیگیو کے لوگ عیساؤ کے پہاڑ پر قابض ہو جائے گا۔
اور مغربی پہاڑی ترائی کے لوگ فلسطین کی زمین پر قابض ہوجائیں گے۔
اور وہ لوگ افرائیم اور سامریہ کی زمین کو قبضہ کر لیں گے،
اور بنیمین جلعاد پر قابض ہو جا ئیں گے۔
20 اسرائیلی جلا وطن، اسکی فوج کنعانیوں کی زمین صاریت تک قبضہ کر لیں گی۔
یروشلم کا جلا وطن جو کہ سفا راد میں ہیں نیگیو کے شہروں پر قبضہ کر لے گا۔
21 رہائی پانے والےکوہِ عیساؤ وا لوں پر حکومت کر نے کے لئے کو ہِ صیون پر جائیں گے
اور بادشاہت خدا وند کی ہوگی۔
undefined اسundefined