زبُور 103
داؤد کا نغمہ
اے میری رُوح، خداوند کی تعریف کر!
میرے جسم کا ہر ايک حصّہ اُس کے پاک نام کی ستائش کر۔
اے میری ر ُوح، خداوند کی تعریف کر
اور مت بھُول کہ وہ سچ مُچ مہربان ہے۔
اُن سب بدکا ری کے لئے خدا ہم کو معاف کر تا ہے ،
جن کو ہم کر تے ہیں۔ ہما ری سب بیماریوں کو وہ شفاء دیتا ہے۔
خدا ہماری جان کو قبر سے بچا تا ہے۔
اور وہ ہمیں شفقت اور رحمت دیتا ہے۔
خدا ہمیں اچھی چیزیں دیتا ہے۔
وہ ہماری جوانی کی طا قت عقاب کی نئے بڑھتے ہو ئے پر کی مانند دیتا ہے۔
خدا صادق اور انصاف وا لا ہے۔
وہ مظلوموں پر انصاف لا ئے گا۔
خدا نے موسیٰ کو اسکی شریعت دی۔
خدا جو پُر قوّت کام کر تا ہے اس نے بنی اسرائیل کے لئے ظا ہر کئے۔
خدا رحیم و کریم ہے۔
خدا پُر تحمّل اور شفقت سے بھرا ہے۔
خدا وند ہمیشہ کے لئے ہمیں نہیں جھڑکتا
خدا ہم پر ہمیشہ غضبناک نہیں ہو تا ہے۔
10 ہم نے خدا کی مخالفت میں گناہ کئے ،
لیکن خدا ہمیں وہ سزا نہیں دیتا ،جو ہمیں ملنی چاہئے۔
11 اپنے لوگوں پر خدا کی محبت اتنی بلند ہے
جیسے آسمان زمین سے بلند۔
12 خدا نے ہمارے گناہوں کو ہم سے اِتنی ہی دور ہٹایا
جتنی مشرق کی دوری مغرب سے ہے۔
13 اپنے لوگوں پر خدا وند ویسے ہی مہر بان ہے
جیسے باپ اپنے بیٹے پر مہر بانی کر تا ہے۔
14 خدا ہمارے بارے میں سب کچھ جانتا ہے۔
خدا جانتا ہے کہ ہم مٹی سے بنے ہیں۔
15 خدا جانتا ہے کہ ہماری زندگی مختصر سی ہے۔
وہ جانتا ہے ہماری زندگی گھاس جیسی ہے۔
16 خدا جانتا ہے کہ ہم ایک چھو ٹے جنگلی پھول کی مانند ہیں۔
وہ پھول جلد ہی اگتا ہے پھر گرم ہوا چلتی ہے اور وہ پھول مُر جھا تا ہے۔
اور پھر جلد ہی تم دیکھ نہیں پا تے کہ وہ پھول کس جگہ پر اگ رہا ہے۔
17 لیکن خدا وند کی شفقت ہمیشہ بنی رہتی ہے۔
خدا ازل سے ابد تک اپنے لوگوں سے شفقت کر تا ہے۔
خدا کا رحم نسل در نسل رہتا ہے۔
18 خدا ان لوگوں پر مہر بانی کر تا ہے جو اسکے عہد کو قبول کر تے ہیں۔
خدا ایسے اُن لوگوں پر رحم کرتا ہے جو اسکے احکامات پر چلتے ہیں۔
19 خدا کا تخت آسمان پر قائم ہے۔
ہر شئے پر اسکی ہی حکومت ہے۔
20 اے فرشتو تم خدا وند کی ستائش کرو اے فرشتو!
تم وہ طا قتور سپا ہی ہو جو خدا کے احکام پر چلتے ہو۔
خدا کے احکام سُنتے اور مانتے ہو۔
21 اے خدا وند کے لشکرو ! خدا وند کی ستائش کرو۔
تم اُس کے خادم ہو۔
تم وہی کر تے ہو جو خدا چاہتا ہے۔
22 خدا وند نے ہر جگہ کچھ نہ کچھ بنایا ہے۔ خدا کی حکمرا نی ہر شئے پر ہر جگہ ہے۔
اسلئے ہر شئے کو چاہئے کہ خدا وند کی ستائش کرے۔
اے میری رُوح تُو خدا وند کی ستائش کر۔
3:7+لوگ3:7اُس وقت کہتے جب وہ “معاہدہ کا صندوق” اٹھا تے اور اسے اپنے ساتھ جنگ کے میدان میں لے آتے اس سے یہ ظا ہر کرنا کہ خدا ان کے ساتھ ہے۔3:8+یا3:8” ایک گیت جو داؤد کو وقف کیا گیا تھا۔4:5+مناسب4:5قربانی پیش کر۔5:5+زیادہ5:5تر ان لوگوں کے بارے میں کہا جا تا ہے جو خدا پر اعتماد اور یقین نہیں رکھتے۔ اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ احمق اور بدکردار ہیں۔5:12+یہ5:12ایک خصوصی آلہ ہو گا ، ایک خصوصی طرز کے ساتھ آلہ یا ایک گروہ جو عبادت گاہ میں موسیقی کا کام انجام دیتا ہے۔15:5+مکتام15:5کا صحیح معنی واضح نہیں ہے۔ شاید اس کا معنی ایک بہترین ترتیب کا گیت ہوگا۔ یہ گیت ہو سکتا ہے داؤد نے لکھا ہو گا یا ان سے منسوب ہے18:2+خدا18:2کا نام ، اس نام سے ظا ہر کیا جاتا ہے کہ خدا حفاظت کی محفوظ جگہ ہے۔18:2+ایک18:2عمارت یا حفاظت کے لئے اونچے اور مضبوط دیواروں سے گھرا ہو ا شہر۔21:13+اس21:13نغمہ کے لئے یہ ایک دُھن ہے۔ لیکن شاید یہ ایک قسم کے آلہ کا حوالہ ہے۔22:7+یہ22:7علامتیں ہیں جو لوگوں کی مایوسی ، نفرت یا شرمندگی کو ظاہر کرتے ہیں29:6+یا29:6”حرمون پہا ڑ۔”31:24+مشکیل31:24کا صحیح مفہوم وا ضح نہیں ہے۔ شاید اس کے معنی ”مراقبے کی نظم” مشورے کی نظم ” یا فنکارانہ طور پر لکھی ہو ئی نظم ہے ”45:7+خوشی45:7کا تیل اپنے اوپر اور اپنے دوستوں پر ڈال۔ یہ ایک خاص تیل ہے جو بادشاہوں کو ، کاہنوں کو اور پیغمبروں کو مسح کر نے کے لئے خدا کی ہیکل میں رکھا جا تا ہے۔58:10+حقیقتًا58:10”وہ اپنے پا ؤں شریر لوگوں کے خون سے دھو ئے گا۔59:9+یا59:9”میری طاقت، میں تیری اُمید کر رہا ہوں”59:13+تب59:13لوگ جانیں گے کہ خدا یعقوب اور ساری سلطنت پر حکومت کر ے گا۔71:24+یہ71:24گیت سلیمان کے ذریعہ ترتیب دیئے گئے ہوں گے یا اس کے لئے مخصوص کئے گئے ہوں گے یا خاص گیتوں کے مجموعے سے لئے گئے ہوں گے -73:24+یا73:24” تو احترام کے بعد میری رہنمائی کر۔74:14+یہ74:14شاید ایک بہت بڑا سمندری دیو ہو گا۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مگر مچھ ہے۔ دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سمندری عفریت( دیو) ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جادوگر اس کی مدد سے سورج گرہن پیدا کر تے ہیں۔78:9+پرندوں78:9کے شکار کے لئے استعمال کی جانے وا لی ایک مڑی ہو ئی چھڑی۔ اگر اسے سیدھی پھینکی جا ئے تو سیدھی اڑ کر زمین کی جانب نیچے آتی ہے پھر اچا نک ہوا میں او پر اٹھتی ہے اور کبھی کبھی پھینکنے والے کی طرف واپس آجا تی ہے۔ ادبی زبان میں ”پھینکی جانے والی کمان ”یا” آنکھوں کو دھو کہ دینے والی کمان ”کہلا تی ہے۔82:1+دیگر82:1مما لک تعلیم دے رہے تھے کہ ایل اور دیگر معبود زمین پر رہنے والے لوگوں کے بارے میں گفتگو کر نے کے لئے اکٹھا ہو ئے۔ کئی مرتبہ بادشا ہوں اور رہنما بھی خدا کہلا ئے اس لئے یہ زبور شاید اسرائیل کے رہنماؤں کے لئے خدا کی ایک تنبیہ ( آگاہی ) ہو۔82:5+اس82:5کے معنیٰ یہ ہو سکتے ہیں وہ غریب لوگ نہیں سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔89:10+یہ89:10سمندر کا دیو ہے۔90:17+یا90:17غالبًا ہم جو ہما رے ہا تھ سے کام کر تے ہیں قائم رہے اور وہ کام جو ہم اپنے ہا تھ سے کر تے ہیں وہ اسے قائم رکھے۔92:15+یا،92:15اس میں کو ئی غلطی نہیں ہے۔93:5+یا93:5تیرے معاہدے پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔99:1+خدا99:1کے خاص فرشتے۔ ان فرشتوں کے مجسّموں کو معاہدہ کے صندوق پر رکھا گیا تھا۔99:5+شاید99:5اس کا مطلب ہیکل ہے۔101:3+اس101:3کی طرف اشارہ کیا گیا ”خوفناک چیزیں”