زبُور 118
خداوند کی تعظیم کرو، کیوں کہ وہ خدا ہے۔
اُس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی۔
اِسرائیل یہ کہتا ہے ،
“اس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی !”
کا ہن کو کہنے دے ،
اُس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی۔
تم لوگ جوخداوند کی پرستش کر تے ہو یہ کہو،
“اس کی سچی شفقت ابد تک رہے گی۔”
 
میں مصیبت میں تھا، اس لئے مدد پا نے کے لئے میں نے خداوند کو پکا را۔
خداوند نے مجھ کو جواب دیا اور خدا نے مجھ کو آزاد کیا۔
خداوند میرے ساتھ ہے ، اس لئے میں کبھی نہیں ڈروں گا۔
لوگ مجھ کو نقصان پہنچانے کچھ نہیں کر سکتے۔
خداوند میرا مددگار ہے۔
میں اپنے دشمنوں کو شکست یاب دیکھو ں گا۔
انسانوں پر اعتماد کر نے سے
خداوند پر توکّل کر نا بہتر ہے۔
رہنما ؤں پر توکّل کر نے سے
خداوند پر توکّل کر نا بہتر ہے۔
 
10 مجھ کو اُن دشمنوں نے گھیر لیا ہے۔
لیکن خداوند کی قُد رت سے میں نے ان کو ہرا دیا۔
11 دشمنوں نے مجھ کو دوبا رہ گھیرلیا۔
خداوند کی قُدرت سے میں نے ان کو ہرا دیا۔
12 دُشمنوں نے شہد کی مکھیوں کی طرح مجھے گھیر لیا۔
لیکن وہ جلد ہی جلتی ہو ئی جھا ڑی کی مانند فنا ہو گئے۔
خداوند کی قُدرت سے میں نے ان کو ہرایا۔
 
13 میرے دُشمنوں نے مجھ پر حملہ کیا،
اور مجھے لگ بھگ بر باد کر دیا، مگر خداوند نے مجھ کو سہا را دیا۔
14 خداوند میری طاقت اور میری فتح کا گیت ہے۔
خداوند میری حفا ظت کر تا ہے۔
15 صادقوں کے خیموں میں جشن منا یا جا رہا ہے ، تم اُس کو سُن سکتے ہو۔
خداوند نے اپنی عظیم قُدرت پھر سے ظا ہر کی ہے۔
16 خداوند کا داہنا ہاتھ بُلند ہے۔
دیکھو خدا نے اپنی عظیم قُدرت پھر سے دکھا ئی ہے۔
 
17 میں زندہ رہوں گا ، میں نہیں مروں گا۔
اور جو کام خداوند نے کئے ہیں، میں اُن کو بیان کروں گا۔
18 خداوند نے مجھے سزا دی
اس نے مجھے مر نے نہیں دیا۔
19 اے راستبا زی کے پھاٹکو تم میرے لئے کُھل جا ؤ
میں اندر آؤں گا اور خداوند کا شکر ادا کروں گا۔
20 وہ خداوند کا پھا ٹک ہے۔
صرف صادق لوگ ہی اُس سے ہو کر جا سکتے ہیں۔
21 اے خداوند!میری فریاد کا جواب دینے کے لئے تیرا شکر گذارہوں۔
میری حفا ظت کے لئے ، میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں۔
 
22 جس کو معماروں نے مسترد کر دیا
وہی پتھر کو نے کا پتھر بن گیا۔
23 وہ خداوند کی جانب سے ہوا
اور ہم تو سوچتے ہیں یہ حیرت انگیز ہے۔
24 یہ وہی دن ہے جسے خداوند نے مقرّر کیا۔
ہم اِس میں شادماں ہوں گے اور خوُشی منا ئیں گے۔
 
25 لوگوں نے کہا ، “خداوند کی ستا ئش کرو!
خداوند نے ہما ری حفا ظت کی ہے۔
26 اُن سب کا خیر مقدم کرو جو خداوند کے نام سے آ رہے ہیں۔
کا ہنوں نے کہا، “خداوند کے گھر ہم تمہا را خیر مقدم کر تے ہیں۔”
27 یہوداہ ہی خدا وند ہے۔ اور اُسی نے ہم کو نُور بخشا ہے۔
قربانی کو قربانگا ہ کے سینگوں کی رسّیوں ے باندھو۔
 
28 اے خداوند ! تُو میرا خدا ہے اور میں تیرا شکر ادا کر تا ہوں۔
میں تمجید کروں گا۔
29 خداوند کی ستا ئش کرو ، کیوں کہ وہ بھلا ہے۔
اُس کی سچی شفقت ابد تک رہے گی۔
3:7+لوگ3:7اُس وقت کہتے جب وہ “معاہدہ کا صندوق” اٹھا تے اور اسے اپنے ساتھ جنگ کے میدان میں لے آتے اس سے یہ ظا ہر کرنا کہ خدا ان کے ساتھ ہے۔3:8+یا3:8” ایک گیت جو داؤد کو وقف کیا گیا تھا۔4:5+مناسب4:5قربانی پیش کر۔5:5+زیادہ5:5تر ان لوگوں کے بارے میں کہا جا تا ہے جو خدا پر اعتماد اور یقین نہیں رکھتے۔ اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ احمق اور بدکردار ہیں۔5:12+یہ5:12ایک خصوصی آلہ ہو گا ، ایک خصوصی طرز کے ساتھ آلہ یا ایک گروہ جو عبادت گاہ میں موسیقی کا کام انجام دیتا ہے۔15:5+مکتام15:5کا صحیح معنی واضح نہیں ہے۔ شاید اس کا معنی ایک بہترین ترتیب کا گیت ہوگا۔ یہ گیت ہو سکتا ہے داؤد نے لکھا ہو گا یا ان سے منسوب ہے18:2+خدا18:2کا نام ، اس نام سے ظا ہر کیا جاتا ہے کہ خدا حفاظت کی محفوظ جگہ ہے۔18:2+ایک18:2عمارت یا حفاظت کے لئے اونچے اور مضبوط دیواروں سے گھرا ہو ا شہر۔21:13+اس21:13نغمہ کے لئے یہ ایک دُھن ہے۔ لیکن شاید یہ ایک قسم کے آلہ کا حوالہ ہے۔22:7+یہ22:7علامتیں ہیں جو لوگوں کی مایوسی ، نفرت یا شرمندگی کو ظاہر کرتے ہیں29:6+یا29:6”حرمون پہا ڑ۔”31:24+مشکیل31:24کا صحیح مفہوم وا ضح نہیں ہے۔ شاید اس کے معنی ”مراقبے کی نظم” مشورے کی نظم ” یا فنکارانہ طور پر لکھی ہو ئی نظم ہے ”45:7+خوشی45:7کا تیل اپنے اوپر اور اپنے دوستوں پر ڈال۔ یہ ایک خاص تیل ہے جو بادشاہوں کو ، کاہنوں کو اور پیغمبروں کو مسح کر نے کے لئے خدا کی ہیکل میں رکھا جا تا ہے۔58:10+حقیقتًا58:10”وہ اپنے پا ؤں شریر لوگوں کے خون سے دھو ئے گا۔59:9+یا59:9”میری طاقت، میں تیری اُمید کر رہا ہوں”59:13+تب59:13لوگ جانیں گے کہ خدا یعقوب اور ساری سلطنت پر حکومت کر ے گا۔71:24+یہ71:24گیت سلیمان کے ذریعہ ترتیب دیئے گئے ہوں گے یا اس کے لئے مخصوص کئے گئے ہوں گے یا خاص گیتوں کے مجموعے سے لئے گئے ہوں گے -73:24+یا73:24” تو احترام کے بعد میری رہنمائی کر۔74:14+یہ74:14شاید ایک بہت بڑا سمندری دیو ہو گا۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مگر مچھ ہے۔ دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سمندری عفریت( دیو) ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جادوگر اس کی مدد سے سورج گرہن پیدا کر تے ہیں۔78:9+پرندوں78:9کے شکار کے لئے استعمال کی جانے وا لی ایک مڑی ہو ئی چھڑی۔ اگر اسے سیدھی پھینکی جا ئے تو سیدھی اڑ کر زمین کی جانب نیچے آتی ہے پھر اچا نک ہوا میں او پر اٹھتی ہے اور کبھی کبھی پھینکنے والے کی طرف واپس آجا تی ہے۔ ادبی زبان میں ”پھینکی جانے والی کمان ”یا” آنکھوں کو دھو کہ دینے والی کمان ”کہلا تی ہے۔82:1+دیگر82:1مما لک تعلیم دے رہے تھے کہ ایل اور دیگر معبود زمین پر رہنے والے لوگوں کے بارے میں گفتگو کر نے کے لئے اکٹھا ہو ئے۔ کئی مرتبہ بادشا ہوں اور رہنما بھی خدا کہلا ئے اس لئے یہ زبور شاید اسرائیل کے رہنماؤں کے لئے خدا کی ایک تنبیہ ( آگاہی ) ہو۔82:5+اس82:5کے معنیٰ یہ ہو سکتے ہیں وہ غریب لوگ نہیں سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔89:10+یہ89:10سمندر کا دیو ہے۔90:17+یا90:17غالبًا ہم جو ہما رے ہا تھ سے کام کر تے ہیں قائم رہے اور وہ کام جو ہم اپنے ہا تھ سے کر تے ہیں وہ اسے قائم رکھے۔92:15+یا،92:15اس میں کو ئی غلطی نہیں ہے۔93:5+یا93:5تیرے معاہدے پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔99:1+خدا99:1کے خاص فرشتے۔ ان فرشتوں کے مجسّموں کو معاہدہ کے صندوق پر رکھا گیا تھا۔99:5+شاید99:5اس کا مطلب ہیکل ہے۔101:3+اس101:3کی طرف اشارہ کیا گیا ”خوفناک چیزیں”104:4+یا104:4” تو اپنے پیغام رساں کو رو حوں کی طرح بنا یا۔”110:3+لفظی110:3طور پر اس کے معنی” تمہا ری قوت کے دن تمہا رے لوگ آزا دی کی قربانیاں جیسے ہوں گے۔ مقدس شان وشوکت میں صبح سویرے کی پُر شباب شبنم تمہا ری ہوگی۔”