زبُور 135
خداوند کی حمد کرو۔
خداوند کے نام کی حمد کرو۔ اے خداوند کے بندو! اُس کی حمد کرو۔
تم لوگ خداوند کے گھر میں کھڑے ہو۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔
تم لوگ اس کے گھر کے آنگن میں کھڑے ہو۔ اس کے نام کی حمد کرو۔
خداوند کی حمد کرو کیوں کہ وہ بھلا ہے۔
اُس کے نام کی مدح سرائی کرو کیوں کہ یہ دل پسند ہے۔
خداوند نے یعقوب کو چُن لیا۔
اِسرائیل خدا کا ہے۔
میں جانتا ہوُں ، خداوند عظیم ہے ،
اور ہما را ما لک تمام خداؤں سے با لا تر ہے۔
خداوند آسمان میں اور زمین پر سمندر میں یا گہرے دریاؤں میں
جو کرنا چاہتا ہے وہی کر تا ہے۔
وہ روئے زمین کے اندر بادلوں کو بنا تا ہے۔
خدا ہی بجلیا ں پیدا کر تا ہے اور بارش بر ساتا ہے۔ خدا ہی ہوا کی تشکیل کر تا ہے۔
خدا نے مصر میں انسانوں اور چوپا یوں کے سبھی پہلو ٹھوں کو نیست و نا بود کیاتھا۔
خدا نے مصر میں بہت سے تعجب خیز کا رنا مے اور معجزات دکھا ئے تھے۔
اُس نے فرعون اور اُس کے سب خادموں کے بیچ نشان اور حیرت انگیز کا رنا مے ظا ہر کئے تھے۔
10 خدا نے بہت سے ملکوں کو ہرا یا۔
خدا نے زبردست بادشاہوں کو ہلاک کیا۔
11 اُس نے اموریوں کے بادشاہ سیِحون کو شکست دی۔
خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو شکست دی۔ خدا نے کنعان کی سب مملکتوں کو شکست دی۔
12 خداوند نے اُن کی زمین اِسرائیل کو دے دی۔
خدا نے اپنے لوگوں کو زمین دی۔
 
13 اے خداوند! تیرا نام ابد تک مقبول ہو گا۔
اے خداوند لوگ تُجھے پُشت در پُشت یاد کر تے رہیں گے۔
14 خداوند نے قوموں کو سزا دی۔
مگر خداونداپنے بندوں پر مہربان تھا۔
15 دوسری قوموں کے خداوند صرف سونا اور چاندی کے بُت تھے۔
اُن کے بُت صرف لوگوں کے بنا ئے ہو ئے پُتلے تھے۔
16 پُتلوں کے مُنہ ہیں، پر بول نہیں سکتے ،
پُتلوں کی آنکھیں ہیں، پر دیکھ نہیں سکتے۔
17 پُتلوں کے کان ہیں ، پر انہیں سنا ئی نہیں دیتا۔
پُتلوں کی ناک ہیں ، پر وہ سونگھ نہیں سکتے۔
18 وہ لوگ جنہوں نے ان پُتلوں کو بنا یا ، اُن پُتلوں کی مانند ہو جا ئیں گے۔
کیوں؟ اِس لئے کہ وہ لوگ یقین رکھتے ہیں کہ وہ پُتلے اُن کی حفا ظت کریں گے۔
19 اے اسرائیل کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو۔
اے ہا رو ن کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو!
20 اے لا وی کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو!
اے خداوند کے پیروکار ! خدا کی ستائش کرو!
21 صیّون سے خداوند کی ستائش ہو!
خداوند کی مدح سرائی اسکا گھر یروشلم سے کرو۔
3:7+لوگ3:7اُس وقت کہتے جب وہ “معاہدہ کا صندوق” اٹھا تے اور اسے اپنے ساتھ جنگ کے میدان میں لے آتے اس سے یہ ظا ہر کرنا کہ خدا ان کے ساتھ ہے۔3:8+یا3:8” ایک گیت جو داؤد کو وقف کیا گیا تھا۔4:5+مناسب4:5قربانی پیش کر۔5:5+زیادہ5:5تر ان لوگوں کے بارے میں کہا جا تا ہے جو خدا پر اعتماد اور یقین نہیں رکھتے۔ اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ احمق اور بدکردار ہیں۔5:12+یہ5:12ایک خصوصی آلہ ہو گا ، ایک خصوصی طرز کے ساتھ آلہ یا ایک گروہ جو عبادت گاہ میں موسیقی کا کام انجام دیتا ہے۔15:5+مکتام15:5کا صحیح معنی واضح نہیں ہے۔ شاید اس کا معنی ایک بہترین ترتیب کا گیت ہوگا۔ یہ گیت ہو سکتا ہے داؤد نے لکھا ہو گا یا ان سے منسوب ہے18:2+خدا18:2کا نام ، اس نام سے ظا ہر کیا جاتا ہے کہ خدا حفاظت کی محفوظ جگہ ہے۔18:2+ایک18:2عمارت یا حفاظت کے لئے اونچے اور مضبوط دیواروں سے گھرا ہو ا شہر۔21:13+اس21:13نغمہ کے لئے یہ ایک دُھن ہے۔ لیکن شاید یہ ایک قسم کے آلہ کا حوالہ ہے۔22:7+یہ22:7علامتیں ہیں جو لوگوں کی مایوسی ، نفرت یا شرمندگی کو ظاہر کرتے ہیں29:6+یا29:6”حرمون پہا ڑ۔”31:24+مشکیل31:24کا صحیح مفہوم وا ضح نہیں ہے۔ شاید اس کے معنی ”مراقبے کی نظم” مشورے کی نظم ” یا فنکارانہ طور پر لکھی ہو ئی نظم ہے ”45:7+خوشی45:7کا تیل اپنے اوپر اور اپنے دوستوں پر ڈال۔ یہ ایک خاص تیل ہے جو بادشاہوں کو ، کاہنوں کو اور پیغمبروں کو مسح کر نے کے لئے خدا کی ہیکل میں رکھا جا تا ہے۔58:10+حقیقتًا58:10”وہ اپنے پا ؤں شریر لوگوں کے خون سے دھو ئے گا۔59:9+یا59:9”میری طاقت، میں تیری اُمید کر رہا ہوں”59:13+تب59:13لوگ جانیں گے کہ خدا یعقوب اور ساری سلطنت پر حکومت کر ے گا۔71:24+یہ71:24گیت سلیمان کے ذریعہ ترتیب دیئے گئے ہوں گے یا اس کے لئے مخصوص کئے گئے ہوں گے یا خاص گیتوں کے مجموعے سے لئے گئے ہوں گے -73:24+یا73:24” تو احترام کے بعد میری رہنمائی کر۔74:14+یہ74:14شاید ایک بہت بڑا سمندری دیو ہو گا۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مگر مچھ ہے۔ دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سمندری عفریت( دیو) ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جادوگر اس کی مدد سے سورج گرہن پیدا کر تے ہیں۔78:9+پرندوں78:9کے شکار کے لئے استعمال کی جانے وا لی ایک مڑی ہو ئی چھڑی۔ اگر اسے سیدھی پھینکی جا ئے تو سیدھی اڑ کر زمین کی جانب نیچے آتی ہے پھر اچا نک ہوا میں او پر اٹھتی ہے اور کبھی کبھی پھینکنے والے کی طرف واپس آجا تی ہے۔ ادبی زبان میں ”پھینکی جانے والی کمان ”یا” آنکھوں کو دھو کہ دینے والی کمان ”کہلا تی ہے۔82:1+دیگر82:1مما لک تعلیم دے رہے تھے کہ ایل اور دیگر معبود زمین پر رہنے والے لوگوں کے بارے میں گفتگو کر نے کے لئے اکٹھا ہو ئے۔ کئی مرتبہ بادشا ہوں اور رہنما بھی خدا کہلا ئے اس لئے یہ زبور شاید اسرائیل کے رہنماؤں کے لئے خدا کی ایک تنبیہ ( آگاہی ) ہو۔82:5+اس82:5کے معنیٰ یہ ہو سکتے ہیں وہ غریب لوگ نہیں سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔89:10+یہ89:10سمندر کا دیو ہے۔90:17+یا90:17غالبًا ہم جو ہما رے ہا تھ سے کام کر تے ہیں قائم رہے اور وہ کام جو ہم اپنے ہا تھ سے کر تے ہیں وہ اسے قائم رکھے۔92:15+یا،92:15اس میں کو ئی غلطی نہیں ہے۔93:5+یا93:5تیرے معاہدے پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔99:1+خدا99:1کے خاص فرشتے۔ ان فرشتوں کے مجسّموں کو معاہدہ کے صندوق پر رکھا گیا تھا۔99:5+شاید99:5اس کا مطلب ہیکل ہے۔101:3+اس101:3کی طرف اشارہ کیا گیا ”خوفناک چیزیں”104:4+یا104:4” تو اپنے پیغام رساں کو رو حوں کی طرح بنا یا۔”110:3+لفظی110:3طور پر اس کے معنی” تمہا ری قوت کے دن تمہا رے لوگ آزا دی کی قربانیاں جیسے ہوں گے۔ مقدس شان وشوکت میں صبح سویرے کی پُر شباب شبنم تمہا ری ہوگی۔”