14
دیکھو! خداوند نے ایک دن متعین کیا جب وہ مال جو تو نے لیا ہے وہ تیرے شہر میں بانٹا جا ئے گا۔ میں سبھی قوموں کو یروشلم کے خلاف لڑنے کے لئے ایک ساتھ لا ؤں گا۔ وہ لوگ صرف شہر پر ہی قبضہ نہیں کریں گے بلکہ گھرو ں کو بھی تبا ہ کر یں گے۔ عورتوں کی عصمت دری کی جا ئے گی اور آدھے شہریوں کو قید میں لے جایا جا ئے گا۔ لیکن باقی لوگ شہر سے نہیں لے جا ئے جا ئیں گے۔ تب خداوند ان قو موں کے خلاف جنگ کریگا۔ یہ ایک حقیقی جنگ ہو گی۔ اور اس روز وہ کو ہِ زیتون پر جو یروشلم کے مشرق میں واقع ہے کھڑا ہو گا اور کو ہِ زیتون بیچ سے پھٹ جا ئے گا اور اس کے مشرق سے مغرب تک ایک بڑی وادی ہو جا ئے گی کیوں کہ آدھا پہاڑ شمال کو سرک جا ئے گا ار آدھا جنوب کو۔ تم وادی سے ہو کر میرے پہاڑیوں کے بیچ سے جو کہ آضل نامی جگہ تک پھیلا ہوا ہے بھا گو گے۔ تم اس طرح بھا گو گے جیسے کہ زلزلہ آیا ہو۔ جس طرح شاہِ یہودا ہ عّزیاہ کے زمانے میں زلزلے سے لوگ بھا گے تھے۔ کیوں کہ خداوند میرا خدا آئے گا اور سب مقدس اس کے ساتھ ہونگے۔
6-7 وہ دن ایک بہت ہی اہم دن ہوگا۔ اس دن نہ روشنی ہوگی نہ ٹھنڈ اور نہ ہی شبنم ہوگی۔ صرف خدا وند ہی جانتا ہے کہ یہ دن کب ہوگا۔ دن رات میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔ شام کے وقت بجائے اندھیرا کے اجا لا ہوگا۔ اس روز یروشلم سے لگا تار پانی بہے گا۔ جس کا آدھا مشرقی سمندر کی طرف اور آدھا مغربی سمندر کی طرف بہے گا۔ پانی گرمی اور سردی میں بہے گا۔ اور خدا وند ساری دنیا کا بادشاہ ہوگا۔ اس روز خدا وند ہی صرف خد ا ہوگا۔ اور صرف اس کا ہی نام خدا کا نام ہوگا۔ 10 اور سارے ملک جنوبی یروشلم جبع سے رمّون تک میدان ہوگا۔ لیکن یروشلم کافی اونچائی پر ہوگا۔ اور یہ بنیمین کے پھاٹک سے پرانے پھاٹک تک اور پھر کونے کے پھاٹک تک اور حنن ایل کے برج سے بادشاہ کے حوض جہاں شراب بنتی ہے وہاں تک آباد ہوگا۔ 11 لوگ اس میں سکونت کریں گے اور پھر لعنت مطلق نہ ہوگی بلکہ یروشلم امن و امان سے آباد رہے گا۔
12 لیکن خدا وند ان قوموں کو سزا دیگا جو یروشلم کے خلاف لڑے۔ وہ انہیں بھیانک بیماری دیگا۔ انکا گوشت سڑ جائے گا جب کہ وہ زندہ ہی ہونگے، انکی آنکھیں چشم خانوں میں سڑ جائیں گی اور ان کی زبان بھی ان کے منھ میں سڑ جائے گی۔ 13-15 وہ بھیانک بیماری دشمن کے خیمے میں پھیل جائے گی۔ اور انکے گھو ڑوں، اور گدھوں کو وہ بھیانک بیماری لگ جائے گی۔
اس وقت دشمن یقیناً خدا وند سے خوف کھائیں گے۔ وہ ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑیں گے۔ وہ ایک دوسرے پر حملہ کرنے کے لئے ہاتھ اٹھائیں گے۔ یہوداہ کے لوگ یروشلم کے خلاف جنگ کریں گے۔ لیکن چاروں طرف کی قوموں سے دولت جمع کی جائے گی: جیسے کہ سونا، چاندی، اور فینسی کپڑے۔ 16 دشمنوں کی فوجوں میں سے کچھ لوگ بچ جائیں گے۔ اور وہ لوگ ہر سال خدا وند قادر مطلق کی عبادت کرنے اور پناہ کی تقریب منانے کیلئے یروشلم آئیں گے۔ 17 اگر روئے زمین کي کوئی بھی قوم، بادشاہ جو کہ خدا وند قادر مطلق کی عبادت کرنے کے لئے یروشلم نہیں جائے گا تو انہیں بارش کا پانی بھی نہیں ملیگا۔ 18 اگر کوئی بھی مصری خاندان جن پر بارش نہیں ہوتی پناہ کی تقریب منانے کے لئے نہ آئیں تو ان پر بھیانک بیماری آئیگی جس کو خدا وند نے دیگر دشمن قوموں پر نازل کی تھی۔ 19 وہ مصر کے لئے کسی بھی قوم کے لئے اور سزا ہوگی جب سب قومیں پناہ کی تقریب منانے نہیں جائیں گی۔
20 اس دن ہر ایک چیز خدا وند کی ہوگی۔ یہاں تک کہ گھوڑوں کے سازوں پر بھی یہ لکھا ہوگا۔ “خدا وند کے لئے مقدس ” اور سارا برتن جس کا استعمال خدا کی ہیکل میں کیا جاتا ہے وہ بھی اتنا ہی اہم ہوگا جتنا کہ قربان گاہ پر استعمال ہونے والا کٹورا۔ 21 بلکہ یروشلم اور یہوداہ کی پکانے کی سب برتن “خدا وند قادر مطلق کے لئے مقدس” کے طور پر الگ اور مخصوص کر لیا جائے گا۔ اور وہ سبھی جو قربانی پیش کریں گے ان کا استعمال پکانے کے لئے کریں گے۔
اور اس روز خدا وند قادر مطلق کی ہیکل میں چیزوں کي خرید و فروخت کرنے والا کوئی بھی تاجر 14:21 تا جرلفظی نہ ہوگا۔
undefined لفظیundefined