خوشخبری

سوال: ابدی زندگی حاصل کی جاسکتی ہے؟

جواب:
کلامِ مقدس ابدی زندگی کا واضع راسته دکھاتا هے۔ پهلے، همیں یه جاننا چاهیے که هم نے خدا کے خلاف گناه کیا : "اسلئیے کے سب نے گناه کیا اور خدا کے جلال سے محروم هیں" ﴿رومیوں3باب23آیت﴾۔هم نے وه سب کام کیے جو خدا کو ناخوش کرتے هیں، جو همیں سزاوار بناتے هیں۔ شروع هی سے همارے تمام گناه ابدی خداکے خلاف هیں، جس کا انجام صرف ابدی سزا ہی ہو سکتی هے۔ "کیونکه گناه کی مزدوری موت هے، مگر خدا کی بخشش همارے خدا وند یسوع مسیح میں زندگی همیشه کی زندگی هے"﴿رومیوں6باب23آیت﴾۔

اس کے باوجود یسوع مسیح گناه سے پاک هے ﴿1۔پطرس2باب22آیت﴾، خدا کا ابدی بیٹا انسان بنا ﴿یوحنا 1باب1اور14آیت﴾ اور همارے گناهوں کی خاطر ُموا۔ "لیکن خدا اپنی محبت کی خوبی هم پر یوں ظاهر کرتا هے که جب هم گنهگار هی تھے تو مسیح هماری خاطر ُموا "﴿رومیوں5باب8آیت﴾۔ یسوع مسیح نے صلیب پر جان دی ﴿یوحنا19باب31تا42آیت﴾، جس سزا کے هم مستحق هیں وه اس نے اپنے اوپر لے لی ﴿2۔کرنتھیوں5باب21آیت﴾۔ تین دنوں کے بعد وه مردوں میں سے جی اُٹھا ﴿1۔کرنتھیوں15باب1تا4آیت﴾،اِس بات کو ثابت کرتی ہے کہ اس نے گناه اور موت پر فتح پائی۔ "همارے خداوند یسوع مسیح کے خدا اور باپ کی حمد هو جس نے یسوع مسیح کے مردوں میں سے جی اُٹھنے کے باعث اپنے بڑی رحمت سے همیں زنده امید کے لیے نئے سرے سے پیدا کیا ﴿1۔پطرس1باب3آیت﴾۔

ایمان سے ہم کو چاہیے کہ اپنی سوچ کو مسیح یسوع کے بارے میں تبدیل کریں۔ کہ وہ کون ہے ؟ اُس نے کیا کیا؟ اور کیوں کیا؟ ہماری نجات کے لیے۔ ﴿اعمال3باب19آیت﴾۔ اگر هم اپنا ایمان اس پر قائم کرتے هیں اور اس کی صلیبی موت پر یقین رکھتے هیں جو اس نے همارے گناهوں کی معافی کے لئے دی تو همیں وعده کی هوئی ابدی زندگی مل جائے گی۔ "کیونکه خدا نے دنیا سے ایسی محبت رکھی کے اس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکه جوکوئی اس پر ایمان لائے هلاک نه هو بلکه همیشه کی زندگی پائے "﴿یوحنا3باب16آیت﴾۔ "اگر تو اپنی زبان سے یسوع کے خداوند هونے کا اقرار کرے اور اپنے دل سے ایمان لائے که خدا نے اسے مردوں میں سے جلایاتو نجات پائے گا"﴿رومیوں 10باب9آیت﴾۔ صرف اس پر ایمان که مسیح کا صلیب پر ختم کیا هو ا کام هی ابدی زندگی میں جانے کا رسته هے " کیونکه تم کو ایمان کے وسیله سے فضل هی سے نجات ملی هے اور یه تمهاری طرف سے نهیں خدا کی بخش هے اور نه اعمال کے سبب سے هے تاکه کوئی فخر نه کرے" ﴿افسیوں2باب8تا9آیت﴾۔

اگر آپ یسوع مسیح کو اپنا نجات دهنده قبول کرنا چاهتے هیں ، تویهاں دعا کا اک طریقه هے۔ یاد رکھیں ، اس دعا کو پڑھنے یا کسی اور دعا کو پڑھنے سے آپ کو نجات نهیں مل سکتی۔ صرف مسیح پر ایمان لائے وه آپکو آپکے گناهوں سے نجات دے سکتا هے۔ یه دعا ساده سا ایک رسته هے خدا سے اظهار کرنے کا که تمهارا ایمان اس پر هے اور اس کا شکریه ادا کریں که اس نے آپکو نجات بخشی۔ "خداوند"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اس پر ایمان لانے سے میںنے معافی پا لی هے۔ میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هو ں اپنی نجات کے لیے۔ میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: میں خدا سے معافی کیسے پا سکتا ہوں؟

جواب:
اعمال 13باب38آیت اعلان کرتی هے، "پس اے بھائیوں ، تمهیں معلوم هو که یسوع کے وسیله سے تم کو گناهوں کی معافی کی خبر دی جاتی هے"۔

معافی کیا هے اور مجھے کیوں اس کی ضرورت هے؟

لفظ "معاف کرنا" کا مطلب هے کسی چیز کو صاف کرنے کے لیے دھو دینا، معاف کرنا، قرض کوختم کرنا۔ جب هم کسی سے برا کرتے هیں ، هم اس سے معافی کے طلبگار هوتے هیں تاکه همارا اس سے تعلق دوباره بحال هو جائے۔ معافی کسی کو اِس لیے نہیں بخشی نهیں جاتی کہ وہ معافی کا مستحق ہے که انهیں معاف کیا جائے۔ کوئی مستحق نهیں هوتا که اسے معاف کیا جائے۔ معاف کرنا ایک پیارکا عمل ، رحم، اور فضل هے۔ معاف ایک فیصله هے که کوئی چیز کسی دوسرے آدمی کے خلاف برقرار نهیں رکھنی، چاهے انهوں نے آپ کے ساتھ کچھ بھی کیا هو۔

کلامِ مقدس همیں بتاتا هے که هم سب کو خدا کی طرف سے معافی کی ضرورت هے۔ هم سب نے گناه کیا۔ واعظ 7باب 20آیت میں اعلان کیا گیا هے، "کیونکه زمین پر کوئی ایسا راستباز انسان نهیں که نیکی هی کرے اور خطا نه کرے۔" 1 یوحنا1باب 8آیت بتا تی هے، "اگر هم کهیں که هم بے گناه هیں تو اپنے آپ کو فریب دیتے هیں اور هم میں سچائی نهیں۔" هر قسم کا گناه خدا کے خلاف بغاوت هے﴿زبور51باب4آیت﴾۔ جس کا نیتجه هے که همیں خدا کی طرف سے معافی کی ضرورت هے۔ اگر همارے گناه بخشے نهیں جاتے، تو هم همیشه کی سزا پائیں گے کیونکه یه همارے گناهوں کا انجام هے ﴿متی 25باب46آیت، یوحنا3باب36آیت﴾۔

معافی۔۔۔میں معافی کیسے حاصل کرسکتا هوں؟

شکرگزاری کے ساتھ ، خدا محبت کرنے والا اور رحم دل هے همیں همارے گناهوں سے معافی دینے کا خواهشمند هے 2 پطرس3باب 9آیت همیں بتاتی هے، ..."خداوند اپنے وعده میں دیر نهیں کرتا ، جیسی دیر بعض لوگ سمجھتے هیں، بلکه تمهارے بارے تحمل کرتا هے اسلئیے که کسی کی هلاکت نهیں چاهتابلکه یه چاهتا هے که سب کی توبه تک نوبت پهنچے۔" خداوند همیں معاف کرنا چاهتا هے پس وه همیں معافی عنایت کرتا هے۔

همارے گناهوں کی سزا صرف موت هے۔ رومیوں 6باب 23آیت کا پهلا حصه اعلان کرتا هے، "کیونکه گناه کی مزدوری موت هے... " ابدی موت هم اپنے گناهوں سے حاصل کرتے هیں۔ خداوند، اپنے کامل منصوبے میں ایک انسان بنا یعنی یسوع مسیح ﴿یوحنا 1باب1اور 14آیت﴾۔ یسوع صلیب پر مُوا ، وه سزا اپنے اوپر لے لی جس کے هم حقدار هیں جو کہ موت ہے۔ 2 کرنتھیوں5باب 21آیت همیں سیکھاتی هے ، "جو گناه سے واقف نه تھا اسی کو اس نے همارے واسطے گناه ٹھرایا تاکه هم اس میں هو کر خدا کی راستبازی هو جائیں "۔یسوع صلیب پر مُوا ، وه سزا اپنے اوپر لے لی جس کے هم حقدار هیں اسطرح خدا یسوع کی موت کے ذریعے تمام دنیا کو اس کے گناهوں سے نجات دیتا هے۔ 1 یوحنا2باب 2آیت اعلان کرتا هے، "اور وهی همارے گناهوں کا کفاره هے نه صرف همارے هی گناهوں کا بلکه تمام دنیا کے گناهوں کا بھی۔"یسوع مردوں میں سے جی اُٹھا، وه گناه اور موت پر اپنی کامیابی کا اعلان کرتا هے ﴿1 کرنتھیوں15باب1تا 28آیت﴾۔ خداوند کی تعریف هو، یسوع مسیح کی موت اور دوباره جی اُٹھنے کے ذریعےسے ، رومیوں 6باب 23آیت کا دوسرا حصه اس سچائی کو ظاهر کرتا هے ، ..."لیکن خدا کی بخشش همارے خداوند یسوع مسیح میں همیشه کی زندگی هے۔"

کیا آپ چاهتے هیں که آپ کے گناه معاف کیے جائیں؟ کیا آپ عیب جوئی کے گناه کا احساس رکھتے هیں جس سے آپ نے کبھی چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش نهیں کی؟ آپ کو آپ کے گناهوں کی معافی مل سکتی هے اگر آپ اپنا ایمان یسوع مسیح پر رکھیں که وه آپ کا نجات دهنده هے۔ افسیوں1باب7آیت بتاتی هے، "هم کو اس میں اسکے خون کے وسیله سے مخلصی یعنی قصوروں کی معافی اس کے اس فضل کی دولت کے موافق حاصل هے۔"یسوع نے همارا قرض ادا کردیا هے، اسطرح هم معافی حاصل کرتے هیں۔ آپ سب کو خدا سے کهنا چاهیے که همیں یسوع مسیح کے ذریعے معاف کردے اور یقین رکھنا چاهیے که اس نے هماری معافی کے لیے اپنی جان قربان کی هے اور وه آپ کو معاف کریگا یوحنا 3باب16تا17آیت اس حیرت انگیز پیغام پر مشتمل هے، "کیونکه خدا نے دنیا سے ایسی محبت رکھی کے اس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکه جوکوئی اس پر ایمان لائے هلاک نه هو بلکه همیشه کی زندگی پائے ۔ کیونکه خدا نے بیٹے کو دنیا میں اسلیئے نهیں بھیجا که دنیا پر سزا کا حکم کرے بلکه اسلئیے که دنیا اُس کے وسیلے سے نجات پائے۔ "

معافی۔۔۔ کیایه واقعی ہی آسان هے؟

ہاں یه آسان هے آپ خدا سے معافی لے نهیں سکتے۔ آپ خدا کو معافی کے لیے معاوضه نهیں دے سکتے۔ آپ صرف اسے حاصل کرسکتے هیں، ایمان کے ذریعےسے، خداوند کے فضل اور رحم کے ذریعے۔ اگر آپ یسوع کو اپنا نجات دهنده قبول چاہتے هیں اور خدا سے معافی پانا چاهتے هیں ، مثال کے طور پر یہ دعا آپ خدا سے کرسکتے هیں۔ یاد رکھیں ، اس دعا کو پڑھنے یا کسی اور دعا کو پڑھنے سے آپ کو نجات نهیں مل سکتی۔ صرف مسیح پر ایمان لائے وه آپکو آپکے گناهوں سے نجات دے سکتا هے۔ یه دعا ساده سا ایک رسته هے خدا سے اظهار کرنے کا که تمهارا ایمان اس پر هے اور اس کا شکریه ادا کریں که اس نے آپکو نجات بخشی۔ "خداوند"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اس پر ایمان لانے سے میںنے معافی پا لی هے۔ میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هو ں اپنی نجات کے لیے۔میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: ميں ايك مسلمان هوں، كيوں ميں ايك مسيحي هونے كے لئے غور كروں؟

جواب:
شايد سب سے زياده دلچسپ صورت اسلام اور مسحيت كے تعلق كے درميان هے كه قرآن يسوع كے متعلق كيا كهتا هے۔ قرآن كهتا هے كه الله نے يسوع كو بھيجا اور پاک روح كے ساتھ اسكی مدد كی ﴿2سورۃ87آيت﴾، الله نے يسوع كو بلند كيا ﴿2سورۃ253آيت﴾، يسوع راست اور بے عيب تھا﴿3سورۃ46آيت؛6سورۃ85آيت؛19سورۃ19آيت﴾، يسوع موت سے زنده هوا ﴿19سورۃ33تا34آيت﴾، الله نے يسوع كو حكم ديا كه وه ايک مذهب كی بنياد ركھے﴿42سورۃ13آيت﴾، اور يسوع آسمان پر اٹھايا گيا﴿4سورۃ157تا158آيت﴾۔جس كے نيتجه ميں ايماندار مسلمان اپنے آپ كو يسو ع كی تعلم كے عادی بنائيں اور تابعداری كريں ﴿3سورۃ48تا49آيت؛ 5سورۃ46آیت﴾۔

يسوع كی تعليمات ان كے شاگردوں نے اناجيل ميں بڑی تفصيل سے تحرير كيں ۔ 5سورۃ111آيت بيان كرتی هے كه شاگرد الله كے كهنے پر يسو ع اور اسكے پيغام پر ايمان لائے۔ 61سورۃ6اور14آيت يسوع اور اسكے شاگرددونوں كی تصديق كرتی هے كه وه الله كے مدد گار هيں۔ الله كے مدد گار هوتے هوئے يسوع كے شاگردوں نے درستگی اور سچائی سے يسوع كی تعليمات كو تحرير كيا۔ قرآن مسلمانوں كو هدايت كرتا هے كه وه دونوں قرآن اور اناجيل كو برقرار ركھيں اور ان كی تابعداري كريں﴿5سورۃ44تا48آيت﴾۔ اگر يسوع بے عيب تھا تو جس چيز كی بھی اس نے تعليم دی وه سچ تھی۔ اگر يسوع كے شاگرد الله كے مدد گار تھے ، تو انهوں نے يسوع كی تعليمات كو درستگي سے تحرير كيا هو گا۔

محمد كے ذريعے الله ، قرآن ميں مسلمانوں كو هدايت كرتا هے كه وه اناجيل كا مطالعه كريں۔ الله اس طرح كا حكم كبھی نه ديتا اگر اناجيل میں تحریف ہو چکی تھی ۔ لہذا اناجيل كی نقول محمد كے دور ميں اعتباركے قابل اور درست تھيں۔ اناجيل كی نقول ميں جو محمد كے آنے سے 450سال پهلے كی هيں ۔ يهاں پر اصلی هزاروں هاتھ سے لكھی گئی اناجيل هيں۔ سب سے زياده قديم نقول كا موازنه كرنے سے جو محمد كے دور كی ہیں اور جو محمد كے دور كے بعد كی هيں يه بهت زياده واضع هے كه اناجيل كی نقول بهت زياده هم آهنگ ہیں كه وه يسوع اور اسكی تعليمات كے بارے ميں كيا كهتی هيں۔ يهاں پر ايسا كوئی ثبوت نهيں جس سے ظاهر هو كه اناجيل میں تحریف هوگئی هيں ۔ اس لئے هم يقين سے جان سكتے هيں كه يسوع كی تمام تعليمات 'سچي ہیں اور اسكي تعليمات اناجيل ميں درستگی كے ساتھ تحرير كيں گئی تھيں، اور الله نے اناجيل كو درستگی كے ساتھ محفوظ ركھا۔

وه كونسی چند چيزيں هيں جو اناجيل ميں يسوع كے متعلق تحریر کی گئیں ؟ يوحنا14باب6آيت ميں، يسوع نے اعلان كيا، "راه اور حق اور زندگي ميں هوں۔ كوئی ميرے وسيله كے بغير باپ كے پاس نهيں آتا"۔ يسوع نے تعليم دی كے وه خدا كے پاس جانے كا واحد رسته هے۔ متی 20باب19آيت ميں، يسوع نے كها كه اسے مصلوب كيا جائے گا، قتل كيا جائے گا، اور وه تيسرے دن مردوں ميں سے جی اُٹھے گا۔ اناجيل ميں واضع طور پر موجود هے كه يه هو بہو ايسے هی هوا جيسے يسوع نے پيشن گوئی كی تھی ﴿متی 27اور28باب، مرقس 15اور16باب، لوقا23اور24 باب، يوحنا19تا21 باب﴾۔ يسوع الله كا ايک عظيم پيغمبر هو كر كيوں اپنے آپ كو مارنے كی اجازت دے گا؟ الله اس كی اجازت كيوں دے گا؟ يسوع نے فرمايا كه اس سے زياده محبت كوئي نهيں كرتا كه اپنے دوستوں كے لئے اپني جان دے دے ﴿يوحنا15باب13آيت﴾۔ يوحنا3باب16آيت كهتی هے كه خدا نے هم سے بهت پيار كيا اور يسوع كو بھيجا كه وه همارے لئے قربان هو۔

كيو ں هميں ضرورت هے كه يسوع اپنی جان كی قربانی همارے ليے دے؟ يه اسلام اور مسيحيت كے درميان ايک بڑا فرق هے۔ اسلام تعليم ديتا هے كه الله همارا انصاف اس بنياد پر كرتا هے كه همارے اچھے اعمال كا وزن زياده هے يا برے اعمال كا۔ مسيحيت تعليم ديتی هے كه كوئی ايک بھي لائق نهيں كه اپنے اچھے اعمال كے ذريعے اپنے برے اعمال كے وزن كو كم كرسكے۔ بلكه اگر يه ممكن هوتا كه هم اپنے اچھے اعمال كی وجه سے اپنے برے اعمال كا وزن كم كر پائيں، الله بهت زياده اور مكمل طور پر پاک هے اس لئے وه كسی كو فردوس ميں جانے كی اجازت نهيں ديتا جس كسی نے صرف ايک بھی گناه كيا هو۔ الله ، مكمل اور پاک هے، كسی ايسی چيز كو فردوس ميں آنے كی اجازت نهيں ديگا جو تكميل ميں كم هو۔ يه هميں ايک ايسے رسته كی طرف لے جاتی هے جو هميشه كے لئے دوزخ هے۔ الله كی پاكيزگی گنا ه كے لئے ابدی عدالت كا مطالبه كرتی هے۔ اس لئے يسوع نے همارے لئے قربانی دی۔

ہمیں کیوں یسوع کی ضرورت محسوس ہوئی کہ وہ ہمارے لیے اپنی جان دے؟ یہی وہ بنیادی فرق ہے اسلام اور مسیحیت میں۔ اسلام تعلیم دیتا ہے کہ اﷲ ہمارا انصاف کریگا ہمارےاچھے اور بُرے اعمال کو تولنے کے بعد۔ اور مسیحت تعلیم دیتی ہے کہ کوئی بھی اس قابل نہیں ہے کہ وہ اپنے نیک اعمال کے باعث جنت کو حاصل کر سکے ۔ اور اگر یہ ممکن ہوتا کہ ہمارے اچھے کام بُرے کاموں کی بانسبت بہتر ہوتے۔ تو اﷲ مکمل طور پر پاک اور راست ہونے کے باعث کسی کو بھی اجازت نہ دیتا جنت میں داخل ہونے کی جس کسی نے ایک بھی گناہ کیا ہو۔تو پھر وہ ہمیں ایسے سیدھے راستے پر چھوڑ دیتا جو کہ سیدھا ابدی جہنم کو جاتا ہے۔ کیونکہ اﷲ کو پاکیزگی یہ تقاضہ کرتی ہے کہ وہ گناہ کا راستی سے انصاف کرے۔ اور یہی وہ وجہ ہے جس کے لیے یسوع ہمارے لیے مصلوب ہوا۔

جيسے قرآن تعليم ديتا هے ، يسوع بے عيب تھا۔ كيسے كوئی آدمی اپنی پوری زندگی ايک بھی گناه كئے بغير گزار سكتا هے؟ يه ناممكن هے۔تو پھر يسو ع نے اسے كيسے پورا كيا؟ يسوع ايک انسان سے بڑھ كر تھا۔ يسوع نے خود دعویٰ كيا كه وه خدا كے ساتھ ايک تھا ﴿يوحنا10باب30آيت﴾۔ يسو ع نے خود اعلان كيا كه وه توريت كا خدا هے ﴿يوحنا8باب58آيت﴾۔ اناجيل واضع طور پر تعليم ديتی هيں كه يسوع انسانی جامه ميں خدا تھا ﴿يوحنا1باب1اور14آيت﴾۔ خدا جانتا تھا كه هم سب نے گناه كيا اور اس لئے اسكی بادشاهی ميں داخل نهيں هوسكتے تھے۔ خدا جانتا تھا كه هم صرف ايک هی رسته سے معافی حاصل كرسكتے تھے اور وہ یہ تھا کہ ہمارے گناه كا قرض ادا كياجائے ۔ خدا جانتا تھا كه وهی يه لا متُنائی قيمت ادا كرسكتا تھا۔ خدا انسان بنا اور يسوع مسيح میں بے عيب زندگی گزاری۔ ﴿3سورۃ46آيت؛6سورۃ85آيت؛19سورۃ19آيت﴾، كامل پيغام كی تعليم دی، اور همارے لئے مُوا، اور همارے گناهوںكا جرمانه ادا كيا۔ خدا نے يه اسلئے كيا كيونكه وه هم سے پيار كرتا هے، كيونكه وه چاهتا هے كه هم آسمان پر اس كے ساتھ هميشه كی زندگی گزاريں۔

پس اس كا آپ كے لئے كيا مطلب هے؟ يسوع همارے گناهوں كی كامل قربانی تھی۔ خدا هم سب کے لیے معافي اور نجات كی پيشكش كرتا هے اگر هم اسكے تحفے كو سادگی سے اپنے لئے قبول كرتے هيں﴿يوحنا1باب12آيت﴾، يسوع پر نجات دهندهو نے كا يقين كريں جس نے اپنے دوستوں كے لئے اپنی جان دی۔ اگر هم اپنا ايمان يسوع پر ركھتے هيں كه وہ همارا نجات دهنده هے، تو آپ آسمان پر ابدی زندگی كی غير مشروط ضمانت ركھيں گے۔ خدا وند آپ كے گناهوں كو معاف كريگا، آپكی روح كو دھو ڈالے گا، آپكی روح كو نيا كرديگا، آپ كو اس دنيا ميں كثرت سے زندگی ديگا، اور ابدی زندگی آنے والے جهان ميں۔ هم كيسے اس بيش قيمت تحفے كو رد كر سكتے هيں؟ هم كيسے خدا سے منه موڑ سكتے هيں جس نے هم سے اتنا پيار كيا كه اپنے آپ كو قربان كرديا؟

اگر آپ كو اپنے ايمان پر بھروسه نهيں كه آپكا ايمان كيا، هم آپ كو دعوت ديتے هيں ذيل ميں دی گئی دعا خدا سے كهنے كے لئے؛ "خداوند ميري مدد كركه سچ كيا هے۔ ميری مدد كر تاكه ميں جان سكوں كے كيا غلط هے۔ ميری مدد كر تاكه ميں جان سكوں كے نجات كا درست رسته كيا هے"۔ خدا هميشه ايسی دعا كو پسند كرتا هے۔

اگر آپ يسوع كو اپنا نجات دهنده قبول كرنا چاهتے هيں، سادگی سے خدا سے گفتگو كريں، بول كر يا خاموشی سے، اور اسے بتائيں كه آپ نے نجات کا تحفه يسوع كے ذريعے حاصل كيا هے۔ اگر آپ دعا كرنا چاهتے هيں، مثال کے طور پر: "خداوند، آپ كا شكريه كه آپ مجھ سے پيار كرتے هيں۔ شكريه كه آپ نے اپنے آپ كو ميرے لئے قربان كيا۔ شكريه كه آپ نے ميری معافی اور نجات كے لئے اپنے آپ كو پيش كيا۔ ميں نجات كو تحفه يسوع كے ذريعے حاصل كرتا هوں۔ ميں يسوع پر اپنا نجات دهنده هونے كا يقين ركھتا هوں۔ خدا وند ميں آپ سے پيار كرتا هوں اور اپنے آپ كو آپ كے حوالے كرتا هوں۔ آمين

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: مسيحيت ميں نئے سرے سے پيدا هونے كا كيا مطلب هے؟

جواب:
مسيحيت ميں نئے سرے سے پيدا هونے كا كيا مطلب هے ؟ كلامِ مقدس میں سے ایک معیاری اور اعلیٰ حصہ جو ان سوالوں كے جواب ديتي هے يوحنا 3باب1تا12آيت۔ خداوند يسوع مسيح نيكديمس سے گفتگو كرتے هيں، ايک اہم فريسي اور يهوديوں كي مجلس سینڈرن كا ركن﴿ايک يهودي حكمران﴾۔ نيكديمس رات كو يسوع كے پاس آيا۔ نيكديمس نے يسوع سے سوال كيے۔

يسوع نے نيكديمس سے اسطرح گفتگو كي،اس نے كها ..."يسوع نے جواب ميں اس سے كہا ميں تجھ سے سچ سچ كہتا هوں كه جب تک كوئي نئے سرے سے پيدا نه هو وه خدا كي بادشاہي كو ديكھ نهيں سكتا۔ نيكديمس نے اس سے كہا آدمي جب بوڑھا هو گيا تو كيونكر پيدا هو سكتا هے ؟ كيا وه دوباره اپني ماں كے پيٹ ميں داخل هو كر پيدا هو سكتا هے ؟ يسوع نے جواب ديا كه ميں تجھ سچ سچ كهتا هوں جب تک كوئي آدمي پاني اور روح سے پيدا نه هو وه خدا كي بادشاهي ميں داخل نهيں هو سكتا۔ جو جسم سے پيدا هو ا ہے جسم ہے ، اور جو روح سے پيدا هو ا ہے روح ہے۔ تعجب نه كر كه ميں نے تجھ سے كها تمهيں نئے سرے سے پيدا هونا ضرور هے... "﴿يوحنا3باب3تا7آيت﴾۔

لفظ "نئے سرے سے پيدا هونے "كے لغوی معني ہيں "اوپر سے پيدا هوا"۔ نيكديمس كو درحقيقت اس كي ضرورت تھي۔ وه اپنے دل اور روحاني تبديلي كا ضرورت مند تھا۔ نئي پيدائش ، نئے سرے سے پيدا هونا، ايک واحد فعل هے جس سے خداوند ايمان لانے والے شخص كو ابدی زندگي بخشتا هے ﴿2۔كرنتھيوں5باب17آيت؛ ططس3باب5آيت؛ 1۔پطرس1باب3آيت؛ 1۔يوحنا2باب29آيت، 3باب9آيت، 4باب7آيت،5باب1تا4آيت اور 18آيت﴾۔ يوحنا1باب12تا13آيت اشاره كرتی ہیں كه "نئے سرے سے پيدا هو نا"اس تصور كے ساتھ ساتھ چلتا هے كه "خدا كے بچے بن جانا"يسوع مسيح کے نام پر ايمان لانے كے ذريعے۔

منطقي طور پر يه سوال اٹھتا هے ، "ايک شخص كو نئے سرے سے پيدا هو نے كي كيوں ضرورت هے "؟ پولوس رسول افسيوں2باب1آيت ميں كهتے ہيں "اور اس نے تمہيں بھي زنده كيا، جو اپنے قصوروں اور گناهوں كے سبب سے مرده تھے... " روميوں3باب23آيت ميں رسول لكھتےہيں ، "اسلئيے كے سب نے گناه كيا اور خدا كے جلال سے محروم ہيں"۔ پس ، ايک شخص ضروری هے كه وه اپنے گناهوں كي معافي كے ليے نئے سرے سے پيدا هو اور خدا كے ساتھ رشتہ قائم کرے ۔

يه كيسے ممكن هو سكتا هے ؟ افسيوں2باب8اور9آيت بيان كرتي هے ، "كيونكه تم كو ايمان كے وسيله سے فضل هي سے نجات ملي هے، اور يه تمهاری طرف سے نهيں خدا كي بخشش هے ۔اور نه اعمال كے سبب سے هے تاكه كوئي فخر نه كرے"۔ جب كوئي مرد يا عورت نئے سرے سے پيدا هو كر نجات پا ليتا هے، تو وه روحاني طور پر نئے هو جاتے ہيں، اور اب وه نئي پيدائش كي وجه سے خدا كا بچه هے۔ يسوع مسيح پر ايمان لانے سے، اس نے صليب پر جان ديكر گناه كا كفاره ادا كيا ، كيا اسي كا مطلب روحاني طور پر "نئے سرے سے پيدا هونا "هے۔ "اسلئيے اگر كوئي مسيح ميں هے ، تو وه نيا مخلوق هے پرانی چیزیں جاتی رہیں دیکھو وہ نئی ہوگی۔... " ﴿2۔كرنتھيوں5باب17آيت﴾۔

اگر آپ يسوع مسيح پر ايمان نهيں ركھتے كه وه آپ كا نجات دهنده هے ، كيا آپ نے كبھي اس بات پر غور كيا هے كه پاک روح آپ كو تحريک ديتا كه آپ اسے اپنے دل سے بات كرتے هوئے پائيں۔ آپ كو نئے سرے سے پيدا هونے كي ضرورت هے۔ كيا آپ آج ہی دعا كريں گے توبه كے ليے اور مسيح ميں ايک نئي مخلوق بن جانے كے ليے؟"ليكن جتنوں نے اسے قبول كيا اس نے انهيں خدا كے فرزند بننے كا حق بخشا يعني انهيں جو اس كے نام پر ايمان لاتے هيں۔ وه نه خون سے، نه جسم كي خواہش سے ، نه انسان كے اراده سے بلكه خدا سے پيدا هوئے "﴿يوحنا1باب12تا13آيت﴾۔

اگر آپ يسوع مسيح كو اپنا نجات دہنده قبول كرتے ہيں اور نئے سرے سے پيدا هونا چاهتے ہيں ، يهاں پر ایک دعاکا نمونہ هے ۔ ياد ركھيں ، اس دعا كو پڑھنے يا كسي اور دعا كو پڑھنے سے آپ كو نجات نهيں مل سكتي۔ صرف مسيح پر ايمان لائے وه آپكو آپكے گناهوں سے نجات دے سكتا هے۔ يه دعا خدا سے اظهار كرنے کا ساده سا ايک رسته هے كه تمهارا ايمان اس پر هے اور اس كا شكريه ادا كريں كه اس نے آپكو نجات بخشي۔ "خداوند"، ميں جانتا هوں كه ميں نے تيرے خلاف گناه كيا اور ميں سزا كا مستحق هوں۔ ليكن جس سزا كا ميں مستحق تھا يسوع مسيح نے وه سزا اپنے اوپر لے لي پس اس پر ايمان لانے سے ميںنے معافي پا لي هے۔ ميں اپنے گناهوں سے كناره كشي اختيار كرتا هوں اور اپنا ايمان تجھ پر ركھتا هو ں اپني نجات كے ليے۔ ميں آپكے حيرت انگيز فضل اور بخشش كا شكريه ادا كرتا هوں جو ابدی زندگي كا تحفه هے آمين"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: چار روحاني قوانين كونسے هيں؟

جواب:
چار روحانی قوانین ایک رسته هیں نجات کی خوشخبری کو بانٹنے کاکه جو یسوع مسیح پر ایمان لانے سے حاصل هوتی هے۔ یه ایک ساده سا طریقه هےانجیل میں اہم معلومات کوچار حصوں میں ترتیب دینے کے لیے۔

چار روحانی قوانین میں سے پهلا هے، "خداوند آپ سے پیار کرتا هے ،اور وہ آپ کی زندگی کے لیے حیرت انگیز منصوبه رکھتا هے "۔ یوحنا 3باب16آیت بتا تی هے ، "کیونکه خدا نے دنیا سے ایسی محبت رکھی که اس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکه جو کوئی اس پر ایمان لائے هلاک نه هو بلکه همیشه کی زندگی پائے"۔ یوحنا 10باب10آیت همیں وه وجه بتاتی هے جس کے لیے یسوع آیا، "میں اسلئیے آیا که وه زندگی پائیں اور کثرت سے پائیں"۔ کیا کوئی همیں خدا کی محبت سے روکتا هے؟کیا کوئی همیں تابعداری کی زندگی گزارنے سے روک رها هے ؟

چار روحانی قوانین میں سے دوسرا هے ، بنی نوع انسان گناه آلوده هوگئے اور خدا سے جدا هو گئے ۔ اس کا نیتجه یه هو ا ، که هم جان نه پائے که خدا کاحیرت انگیز منصوبه هماری زندگیوں کے لیے کیا هیں۔ رومیوں 3باب23آیت دعویٰ سے یه کهتی هے، "اسلئیے که سب نے گناه کیا اور خدا کے جلال محروم هیں"۔ رومیوں 6باب23آیت همیں گناه کے انجام کے بارے میں بتاتی هے، "گناه کی مزدوری موت هے "۔

خدا نے ہمیں اِس لیے خلق کیا تاکہ ہم اُس کے ساتھ رفاقت رکھ سکیں۔ اس کے باوجود ، نسل انسانی کے باعث گناہ دنیا میں آیا، اورہم اس لیے خدا سے جدا هو گئے۔ هم نے اس کے ساتھ اپنے رشتے کو برباد کردیااس کے باوجود هم کو مدِ نظر رکھا۔ اس کا حل کیا هے؟

چار روحانی قوانین میں سے تیسرا یہ هے ، "خدا کے پاس همارے گناه کا ایک هی حل هے یسوع مسیح "۔ یسوع مسیح کے ذریعے هم اپنے گناه معاف کروا سکتے هیں اور خدا کے ساتھ ایک اچھا رشته بحال کر سکتے هیں۔ رومیوں 5باب8آیت همیں بتاتی هے ،"لیکن خدا اپنی محبت کی خوبی هم پر یوں ظاهر کرتا هے ، که جب هم گنهگار هی تھے تو مسیح هماری خاطر مُوا"۔1کرنتھیوں15باب3تا4آیت همیں مطلع کرتی هے که همیں کیا جاننے کی ضرورت هے اور اس پر یقین رکھیں تو نجات پائیں گے، ...."که مسیح کتابِ مقدس کے مطابق همارے گناهوں کے لیے مُوا ۔ اور دفن هوا اور تیسرے دن کتابِ مقدس کے مطابق جی اُٹھا... " یسوع نے یوحنا14باب6آیت میں اعلان کیا هے که صرف میں هی نجات کا رسته هوں، "راه اور حق اور زندگی میں هوں ، کوئی میرے وسیلے کے بغیر باپ کے پاس نهیں آتا "۔ میں کیسے نجات کے اس حیرت انگیز تحفے کو حاصل کرسکتا هوں؟

چار روحانی قوانین میں سے چوتھایہ هے ، "همیں ضرور ایمان رکھنا هے که یسوع مسیح هی همارا نجات دهنده هے اسی طرح نجات کا یه تحفه همیں مل سکتاہے اور خدا کے حیرت انگیز منصوبے کو اپنی زندگی میں جان سکتے هیں"۔ یوحنا1باب12آیت همیں بتاتی هے، "لیکن جتنوں نے اسے قبول کیا اس نے انهیں خدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی انهیں جو اس کے نام پر ایمان لاتے هیں "۔ اعمال 16باب31آیت واضع طور پر یه کهتی هے، "انهوں نے کها خدا یسوع پر ایمان لا تو تو اور تیرا گھرانه نجات پائے گا"۔ هم صرف فضل هی نجات پا سکتے هیں، صرف ایمان کے ذریعے، جو صرف اور صرف یسوع مسیح پر هو ﴿افسیوں2باب8تا9آیت﴾۔

اگر آپ یسوع مسیح پر ایمان لانا چاهتے هیں که وه آپ کا نجات دهنده هے، مندرجہ ذیل الفاظ خدا سے کہیں۔ ان الفاظ کو کهنے سے آپ نجات نهیں پا سکتے لیکن مسیح پر ایمان لانے سے پائیں گے۔ یه دعا ساده سا ایک رسته هے خدا سے اظهار کا که آپ کا ایمان اس پر هے اور اس کا شکریه ادا کر یں که اس نے آپ کو نجات بخشی۔ "خداوند"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اس پر ایمان لانے سے میںنے معافی پا لی هے۔ میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هو ں اپنی نجات کے لیے۔ میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: ميں خدا وند كے ساتھ كيسے راست ره سكتا هوں؟

جواب:
خداوند کے ساتھ "راست "رهنے کے لیے همیں سب سے پهلے چاهیے که "برائی"کی پهچان کریں۔ جواب هے گناه۔ " کوئی نیکوکار نهیں ، ایک بھی نهیں"﴿زبور 14باب3آیت﴾ ۔ هم خداوند کے احکام سے باغی هو گئے؛ هم سب بھیڑوں کی مانند بھٹک گئے "﴿یسعیاه 53باب6آیت﴾۔

بری خبر یه هے که گناه کی سزا موت هے۔ "جو جان گناه کرتی هے وهی مرے گی"﴿حزقی ایل18باب4 آیت﴾۔ اچھی خبر یه هے که خدامحبت سے بھرا هے اور همیں نجات دینے کے لیے ڈھونڈتا هے ۔ یسوع اعلان کرتا هے که اس کا مقصد تھا"کھوئے هوئوں کو ڈھونڈنا اور نجات دینا "﴿لوقا 19باب10آیت﴾ ، اور اس نے اپنا مقصد اعلانیه طور پر پورا کیا جب اس نے یه الفاظ کهه کر صلیب پر اپنی جان دے دی "تمام هوا" ﴿یوحنا 19باب30آیت﴾۔

خدا سے راست تعلق قائم کرنے کے لیے اپنے گناهوں کا اقرار کرنا چاهیے۔ بعد میں خاکساری کے ساتھ خدا سے اپنے گناه کا اعتراف کریں ﴿یسعیاه 57باب15آیت﴾ اور گناه کو ترک کرنا کا اراده کریں۔ "نجات کے لیے اقرار منه سے کیا جاتا هے"﴿رومیوں10باب10آیت﴾۔

یه توبه پورے ایمان کے ساتھ هونی چاهیے۔ خا ص طور پر، یه که ایمان رکھیں که یسوع مسیح کی قربانی اور معجزانه طور پر اس کا جی اُٹھنا اسے همارا نجات دهنده بنا دیتا هے۔ "که اگر تو اپنی زبان سے یسوع کے خداوند هو نے کا اقرار کرے اور اپنے دل سے ایمان لائے که خدا نے اسے مردوں میں سے جلایا تو نجات پائیگا"﴿رومیوں10باب9آیت﴾۔ بائبل کے بهت سے دوسرے حصے بھی ایمان کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ جیسے یوحنا 20باب27؛ اعمال16باب31آیت؛ گلتیوں2باب16، 3:11, 26 اور افسیوں2باب8آیت۔

خدا کے ساتھ راست رهنے کا مطلب آپ کا رد عمل هے که خدا وند نے آپ کے لیے کیاکچھ کیا هے ۔ اس نے نجات دهنده کو بھیجا، اس نے قربانی دی تاکه تمهارے گناه مٹائے جائے ﴿یوحنا 1باب29آیت﴾، اور وه تم سے ایک وعده کرتا ہے: "اور یوں هو گا که جو کوئی خداوند کا نام لیگا نجات پائیگا "﴿اعمال2باب21 آیت﴾۔

توبه اور معافی کی ایک خوبصورت تشریح مسرف بیٹے کی تمثیل هے ﴿لوقا 15باب11تا32آیت۔ چھوٹے بیٹے نے اپنا مال بدچلنی میں اڑا دیا﴿آیت13﴾ ۔ جب اس نے اپنی غلطی کو جانا، اس نے فیصله کیا که وه گھر واپس چلا جائے ﴿آیت18﴾۔ اس نے سوچا که میں اب اس لائق نهیں تیرا بیٹا کہلاؤں ﴿آیت 19﴾، مگر وه غلط تھا۔ باپ واپس آنے والے سرکش بیٹے سے همیشه کی طرح بهت محبت کرتا تھا ﴿آیت 20﴾۔ تمام گناه معا ف کردئیے ، اور خوشی منانے کا حکم دیا ﴿آیت 24﴾۔

خداوند بھلا هے اور اپنے وعدوں میں سچا هے، معافی بھی اسی وعده میں شامل هے۔ "خداوند شکسته دلوں کے نزدیک هے اور خسته جانوں کو بچاتا هے "﴿زبور34آیت18﴾۔

اگر آپ خدا کے ساتھ راست رهنا چاهتے هیں ، یہ دعا کا ایک نمونه هے ۔ یاد رکھیں ، اس دعا کو پڑھنے یا کسی اور دعا کو پڑھنے سے آپ کو نجات نهیں مل سکتی۔ صرف مسیح پر ایمان لائے وه آپکو آپکے گناهوں سے نجات دے سکتا هے۔ یه دعا ساده سا ایک رسته هے خدا سے اظهار کرنے کا که تمهارا ایمان اس پر هے اور اس کا شکریه ادا کریں که اس نے آپکو نجات بخشی۔ "خداوند"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اس پر ایمان لانے سے میںنے معافی پا لی هے۔ میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هو ں اپنی نجات کے لیے۔ میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: كيا يسوع هي آسمان پر جانے كا راسته هے؟

جواب:
"میں بنیادی طور پر اچھا آدمی هوں ، پس میں آسمان پر جاؤں گا"۔ "ٹھیک هے، میںنے کچھ غلط کا م کیے هیں ، پر میںنے اچھے کام زیاده کیے هیں، اس لیے میں آسمان پر جاؤں گا"۔ "میں نے کلامِ مقدس کے مطابق اپنی زندگی نهیں گزاری ، اسلئیے خداوند مجھے دوزخ میں نهیں بھیجے گا۔ زمانه بدل گیا هے "درحقیقت برے لوگ هی دوزخ میں جائیں گے جیسے بچوں کے ساتھ بدفعلی کرنے والے اور خونی"۔

یه تمام ایک جیسی سوچ رکھنے والے لوگ هیں ، لیکن سچائی یه هے، وه سب جھوٹے هیں۔ شیطان، جو جهان کا خدا، اس قسم کے خیالات همارے ذهنوں میں ڈالتا هے۔ وه،اور کوئی بھی جو اسکی پیروی کرتا هے، خدا کا دشمن هے ﴿1۔پطرس5باب8آیت﴾۔ شیطان بھی اپنے آپ کو نورانی فرشته کا همشکل بنالیتا هے ۔ ﴿2۔کرنتھیوں11باب14آیت﴾، وه ان تمام لوگوں پر هی اختیار رکھتا هے جن کا تعلق خدا سے نهیں۔ "یعنی ان بے ایمانوں کے واسطے جن کی عقلوں کو اس جهان کے خدا نے اندھا کردیا هے تاکه مسیح جو خدا کی صورت هے اس کے جلال کی خوشخبری کی روشنی ان پر نه پڑے۔ وه یسوع کے جلال کے پیغام کو سمجھ نهیں سکتے ، جو که واقعی خدا کی صورت هے " ﴿2۔کرنتھیوں4باب4آیت﴾۔

اس بات پر یقین رکھنا غلط هو گا که خدا چھوٹے گناهوں کی پرواه نهیں کرتا، اور دوزخ صرف "گنهگار لوگوں "کے لیے مخصوص هے۔ هرقسم کا گناه همیں خدا سے دور کرتا هے، "یهاں تک که چھوٹے سے چھوٹا جھوٹ بھی "۔ سب نے گناه کیا، اور کوئی ایک بھی ایسا نهیں جو اپنے اعمال کے سبب سے آسمانی زندگی حاصل کرسکے ﴿رومیوں3باب23آیت﴾ ۔ آسمان کی بادشاهی میں جانے کے لیے ضروری نهیں کے آپ کی اچھائیوں کا وزن زیاده هو برائیوں سے، اگر اسطرح کی صورتحال هے تو هم آسمانی زندگی سے محروم ره جائیں گے۔ "اور اگر فضل سے برگزیده هیں تو اعمال سے نهیں ورنه فضل فضل نه رها۔ اس لیے اس معاملے میں، خدا کا بیش قیمت فضل فضل نه رها جو که وه درحقیقت هے مفت اور بلااستحقاق" ﴿رومیوں11باب6آیت﴾۔ هم خود ایسا کچھ نهیں کرسکتے جس سے هم آسمان کی بادشاهی میں داخل هو سکیں﴿ططس 3باب5آیت﴾۔

آپ خدا کی بادشاهی میں صرف تنگ دروازے سے داخل هو سکتے هیں۔ دوزخ جانے کا راسته کشاده هے، اور اس کا دروازه چوڑا هے ان کے لیے جهنوں نے اس آسان راسته کو چنا "﴿متی 7باب13آیت﴾۔ اگر هر کوئی گناه میں زندگی گزار رها هے، اور خدا پر یقین رکھنے کو پسند نهیں کرتا، خدا اسے معاف نهیں کریگا۔ "جن میں تم پیشتر دنیا کی روش پر چلتے تھے اور هوا کی عملداری کے حاکم یعنی اس روح کی پیروی کرتے تھے جو اب نافرمانی کے فرزندوں میں تاثیرکرتی هے"﴿افسیوں2باب2آیت﴾۔

جب خدا نے دنیا کی بنایا ، وه هر اعتبار سے مکمل تھی ۔ هر چیز اچھی تھی ۔ پھر اس نے آدم اور حوا کو بنایا اور ان کو انکی آزاد مرضی دی، پس ، وه چاهیے تو اپنی مرضی سے خدا کی پیروی اور تابعداری کرتا یا نه کرتے۔ مگر آدم اور حوا، پهلے انسان تھے جنهیں خدا نے بنایا، شیطان کے ذریعے ورغلائے گئے خدا کی نافرمانی کرنے سے ، اور انهوں نے گناه کیا۔ اس وجه سے وه خدا سے جدا هو گئے ﴿اور هر کوئی جو ان سے پیدا هوا ، جن میں هم بھی شامل هیں﴾ جبکه وه خدا سے بهت قریبی تعلق رکھتے تھے۔ وه کامل هے اور کبھی گناه نهیں کرسکتا۔ پس گنهگار هوتے هوئے هم اپنے آپ سے کچھ نهیں کرسکتے اسلئیے خدا نے ایک رسته بنایا تاکه هم آسمان پر دوباره اکٹھے هو سکیں۔ "کیونکه خدا نے دنیا سے ایسی محبت رکھی که اس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکه جو کوئی اس پر ایمان لائے هلاک نه هو بلکه همیشه کی زندگی پائے ﴿یوحنا 3باب16آیت﴾۔ "کیونکه گناه کی مزدوری موت هے ، مگر خدا کی بخشش همارے خداوند مسیح یسوع میں همیشه کی زندگی هے"﴿رومیوں6باب23آیت﴾۔ یسوع اس لیے آیا که همیں سچی راه کی تعلیم دے سکے اور وه همارے گناهوں کے لیے مُواجو هم نهیں کرسکتے۔ اپنی موت کے تیسرے دن وه قبر میں سے جی اُٹھا﴿رومیوں4باب25آیت﴾، اس نے موت پر اپنی کامیابی کو ظاهر کیا۔ وه خدا اور انسان کے درمیان ایک پُل بناپس اس سے هم کو چاهیے که اس کے ساتھ ذاتی تعلق رکھیں اگر هم اس پر یقین رکھتے هیں۔

اور همیشه کی زندگی یه هے که وه تجھ خدای واحد اور برحق کو اور یسوع مسیح کو جسے تو نے بھیجا هے جانیں"﴿یوحنا17باب3آیت﴾۔ بهت سے لوگ خدا پریقین رکھتے هیں، اگرچه شیطان بھی خدا پر یقین رکھتا هے۔ مگر نجات حاصل کرنے کے لیے همیں خداوند کی طرف مڑنا پڑے گا، ایک ذاتی تعلق بنانا هو گا، اپنے گناهوں سے توبه کرنا هو گی اور اسکی پیروی کرنا هوگی۔ همیں یسوع پر ایمان رکھنا هے هر چیز کے ساتھ جو همارے پاس هے اس سب کچھ جو هم کرتے هیں۔ "هم خدا کی نظر میں راستباز بنائے گئے هیں، جب یسوع مسیح پر ایمان رکھتے هیں تو وه همارے گناهوں کو اُٹھا لے جاتا هے۔ اور هم سب اس طرح نجات حاصل کرسکتے هیںکوئی مسئله نهیں که هم کون هیں اور هم نے کیا کیا هے"﴿رومیوں 3باب22آیت﴾۔ کلامِ مقدس تعلیم دیتی هے که مسیح کے علاوه کوئی نجات کا دوسرا رسته نهیں۔ یسوع یوحنا 14باب6آیت میں فرماتا هے، "راه اور حق اور زندگی میں هوں۔ کوئی میرے وسیله کے بغیر باپ کے پاس نهیں آ تا"۔

یسوع هی نجات کا واحد رسته هے کیونکه وه ایک هی جس نے همارے گناهوں کفاره ادا کیا ﴿رومیوں 6باب23آیت﴾۔ کوئی اور مذهب اتنی گهرائی اور سنجیدگی سے گناه کے بارے میں اور اسکے انجام کے بارے میں تعلیم نهیں دیتا هے۔ کوئی اور مذهب بے انتها گناه کی قربانی پیش نهیں کرتا هے جو صرف یسوع نے مهیا کی۔ نه تو کسی دوسرے "مذهب کا بانی"خدا سے انسان بنا ﴿یوحنا1باب1تا14آیت﴾ ایک هی طریقے سے یه بے انتها قرض ادا هو سکتا تھا۔ یسوع خدا بھی هے اور وه یه قرض ادا بھی کرسکتے تھا۔ یسوع انسان بھی تھا اس لیے اس نے جان قربان کی۔ نجات صرف اسی صورت میں مل سکتی هے که یسوع مسیح پرایمان لایا جائے "اور کسی دوسرے کے وسیله سے نجات نهیں، کیونکه آسمان کے تلے آدمیوں کو کوئی دوسرا نام نهیں بخشا گیاجس کے وسیله سے هم نجات پا سکیں"﴿اعمال 4باب12آیت﴾۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: كيسے ميں يقين سے جان سكتا هوں كه جب ميں مرونگا تو آسمان پر جاونگا ؟

جواب:
کیا آپ یقین سے کهه سکتے هیں که آپ کے پاس ابدی زندگی ہے اور جب آپ مریں گے تو آسمان پر جائیں گے؟ خداوند چاهتا هے که آ پ یقین رکھیں کہ همیشه کی زندگی آپ کی ہے۔ کلام ِ مقدس بتا تی هے که: "میں نے تم کو جو خدا کے بیٹے کے نام پر ایمان لائے هو یه باتیں اسلئیے لکھیں که تمهیں معلوم هو که همیشه کی زندگی رکھتے هو"﴿1۔یوحنا5باب13آیت﴾۔ فرض کریں که ٹھیک اب آپ خداوند کے سامنے کھڑے هیں اور وه آپ سے پوچھ رہا هے که "میں تمهیں فردوس پر کیوں جانے دوں ؟"آپ کیا جواب دیں گے؟ شاید آپ نهیں جانتے کے کیا جواب دیں گے۔ آپ کو جو جاننے کی ضرورت هے وه یه که خدا هم سے پیار کرتا هے اور همیں ایک راه دکھائی هے جس کے ذریعے هم جان سکتے هیں که هم اپنی ابدی زندگی کهاں گزاریں گے ۔ کلامِ مقدس اس طرح بیان کرتا هے : "کیونکه خدا نے دنیا سے ایسی محبت رکھی که اس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیاتاکه جو کوئی اس پر ایمان لائے هلاک نه هو بلکه همیشه کی زندگی پائے" ﴿یوحنا3باب16آیت﴾۔

همیں سب پهلے یه جاننے کی ضرورت هے که کون کونسی چیزیں ہیں جو همیں آسمان کی بادشاهی میں جانے سے روکتی هیں۔ مسئله یه هے که هماری گناه آلودہ فطرت همیں خدا کے ساتھ تعلق بنانے سے دور رکھتی هے۔ هم فطری طور پر اور اپنی مرضی سے گنهگار هیں۔ "اسلئیے که سب نے گناه کیا اور خدا کے جلال سے محروم هیں"﴿رومیوں3باب23آیت﴾۔ هم اپنے آپ کو بچا نهیں سکتے۔ "کیونکه تم کو ایمان کے وسیله سے فضل هی سے نجات ملی هے اور یه تمهاری طرف سے نهیں خدا کی بخشش هے ۔ اور نه اعمال کے سبب سے هے تاکه کوئی فخر نه کرے"﴿افسیوں2باب8تا9﴾۔ هم موت اور دوزخ کے مستحق هیں۔ "کیونکه گناه کی مزدوری موت هے"﴿رومیوں6باب23آیت﴾۔

خدا پاک هے اور صرف اور صرف گناه سے نفرت کرتا هے، پھر بھی وه هم سے پیار کرتا هے اور همیں همارے گناهوں سے معافی بخشتا هے۔ یسوع نے کها: "که راه اور حق اور زندگی میں هوں۔ کوئی میرے وسیله کے بغیر باپ کے پاس نهیں آتا"﴿یوحنا14باب6آیت﴾۔ یسوع نے صیلب پر همارے لیے جان دی: "اسلئیے که مسیح نے بھی یعنی راستباز نے ناراستوں کے لیے گناهوں کے باعث ایک بار دکھ اُٹھایا تاکه هم کو خدا کے پاس پهنچائے"﴿1۔پطرس3باب18آیت﴾۔ یسوع مردوں میں سے جی اُٹھا: "وه همارے قصوروں کے لیے حواله کردیا گیا اور همارے راستباز ٹھرنے کے لیے جلایا گیا" ﴿رومیوں4باب25آیت﴾۔

پس ، واپس اپنےاصل سوال پر آتے هیں "کیسے میں یقین سے جان سکتا هوں که جب مرونگا تو آسمان پر جاؤ نگا ؟ "جواب یه هےخداوند یسوع مسیح پر ایمان لا تو تُونجات پائے گا ﴿اعمال16باب31آیت﴾۔ "لیکن جتنوں نے اسے قبول کیا اس نے انهیں خدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی انهیں جو اس کے نام پر ایمان لاتے هیں"﴿یوحنا1باب12آیت﴾۔ آپ ابدی زندگی کا تحفه مفت حاصل کرسکتے هیں۔ ..."مگر خدا کی بخشش همارے خدا وند مسیح یسوع میں همیشه کی زندگی هے"﴿رومیوں6باب23آیت﴾۔ آپ ابھی سے ایک بھرپور اور بامعنی زندگی گزار سکتے هیں۔ یسوع نے فرمایا:..."میں اسلئیے آیا کے وه زندگی پائیں اور کثرت سے پائیں" ﴿یوحنا10باب10آیت﴾۔ آپ آسمان پر یسوع کے ساتھ ابدی زندگی گزار سکتے هیں، جس کا اس نے وعده کیا: "اور اگر میں جاکر جگه تیار کروں تو پھر آکر تمهیں اپنے ساتھ لے لُونگا تاکه جهاں میں هوں تم بھی هو"﴿یوحنا14باب3آیت﴾۔

اگر آپ یسوع کو اپنا نجات دهنده قبول کرتے هیں اور خدا سے معافی پانا چاهتے هیں ، یهاں دعا هے جو آپ خدا سے کرسکتے هیں۔ یاد رکھیں ، اس دعا کو پڑھنے یا کسی اور دعا کو پڑھنے سے آپ کو نجات نهیں مل سکتی۔ صرف مسیح پر ایمان لائے وه آپکو آپکے گناهوں سے نجات دے سکتا هے۔ یه دعا ساده سا ایک رسته هے خدا سے اظهار کرنے کا که تمهارا ایمان اس پر هے اور اس کا شکریه ادا کریں که اس نے آپکو نجات بخشی۔ "خداوند"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اس پر ایمان لانے سے میں نے معافی پا لی هے۔ میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هو ں اپنی نجات کے لیے۔ میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: كيا موت كے بعد زندگي هے؟

جواب:
موت کے بعد زندگی کی موجودگی ایک عالمی مسلہ ہے۔ بزرگ ایوب کی معرفت کلامِ مقدس همیں بتا تا هے، "انسان جو عورت سے پیدا هوتا هے تھوڑے دنوں کا هے اور دکھ سے بھرا هے ۔ وه پھول کی طرح نکلتا اور کاٹ ڈالا جاتا هے؛ وه سایه کی طرح اڑ جاتاهے اور ٹھرتا نهیں، اگر آدمی مر جائے تو کیا وه پھر جئیگا ؟ "﴿ایوب14باب1تا2اور14آیت﴾؟

بزرگ ایوب کی طرح هم سب کو بھی اِسی سوال کا سامنا ہے۔ که ٹھیک مرنے کے بعد همارے ساتھ کیا هوتا هے؟ کیا هم بڑی آسانی سے ختم هو جائیں گے؟ کیا زندگی گھومنے والا ایک دروازه هے جس کے ذریعے هم زمین پر آتے اور جاتے هیں اس کے ذریعے هم ذاتی طور پر عزت حاصل کرتے هیں۔ کیا هر کوئی ایک هی جیسی جگه پر جاتا هے، یا هم مختلف جگهوں پر جاتے هیں؟ کیا حقیقت میں فردوس اور دوزخ هیں ؟ یا یه ایک خیال هی هے۔

کلامِ مقدس همیں بتاتی هے که وهاں صرف موت کے بعد زندگی هی نهیں هے بلکه ابدی زندگی هے جو بهت ہی جلالی هے ..."جو چیزیں نه آنکھوں نے دیکھیں نه کانوں نے سنی نه آدمی کے دل میں آئیں وه سب خدا نے اپنے محبت رکھنے والوں کے لیے تیار کردیں" ﴿1۔کرنتھیوں2باب9آیت﴾۔

یسوع مسیح میں خدامجسم هوا، اور زمین پر همیں ابدی زندگی کا تحفه دینے کے لیے آیا۔ "حالانکه وه هماری خطاؤں کے سبب سے گھایل کیا گیا اور هماری بدکرداری کے باعث کچلا گیا۔ هماری هی سلامتی کے لیے اس پر سیاست هوئی تاکه اس کے مار کھانے سے هم شفا پائیں"﴿یسعیا53باب5آیت﴾۔

یسوع نے وه سزا اپنے اوپر لے لی جس کے هم مستحق تھے اور اپنی زندگی کو قربان کردیا۔ تین دن کے بعد، اس نے قبرمیں سے زنده هو کر اپنے آپ کو فتح مند ثابت کردیا، اور آسمان پراُٹھائے جانے سے پہلے وہ چالیس دن تک زمین پر رہا جس کے ہزاروں لوگ گواہ بھی ہیں۔ ۔ رومیوں4باب25آیت بتاتی هے، "وہ ہمارے گناہوں کے لئے حوالہ کر دیا گیا اور ہم کو راستباز ٹھہرانے کے لئے جلایا گیا۔

مسیح کا مردوں میں سے جی اُٹھنا ایک دستاویز شده واقع هے۔ پولوس رسول نے ایسے لوگوں کے سوالوں کا سامنا کیا جو اس واقع کی سچائی کے عینی شاهد تھے ، اور ان میں سے کوئی بھی اس سچائی کے سامنے نه ٹھهرتا ۔ مسیح یسوع کا مردوں میں سے جی اُٹھنا مسیحی ایمان کی بنیاد هے؛ کیونکه مسیح مردوں میں سے جی اُٹھا، اسلئے هم ایمان رکھ سکتے هیں ، که وه همیں بھی مردوں میں سے زنده کریگا۔ یسوع مسیح کا مُردوں میں سے زندہ ہونا اِس بات کا پختہ ثبوت ہے کہ مرنے کے بعد بھی زندگی ہے۔ اور فی الواقع مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور جو سو گئے ہیں اُن میں پہلا پھل ہوا۔ جسمانی موت ایک آدمی کی معرفت آئی جس کا نام آدم ہے جس سے ہم سب نسبت رکھتے ہیں۔ لیکن وہ سب جو ایمان کے وسیلے سے اُس کے لےپالک ہونے کے سبب سے اُس کے خاندان کا حصہ ہیں مسیح یسوع میں ان کو نئی زندگی ملے ۔ ﴿1۔کرنتھیوں15باب20تا22آیت﴾ اور جس طرح خدا نے مسیح یسوع کو مردوں میں سے جلا یا ہم کو بھی یسوع کی آمد پر اپنی قدرت سے جلائیگا۔ ﴿1۔کرنتھیوں6باب14آیت﴾

پولوس رسول نے ابتدائی مسیحیوں کو سمجھایا اور اس بات پر یقین نهیں رکھتے تھے: "پس جب مسیح کی یه منادی کی جاتی هے که وه مردوں میں سے جی اُٹھا تو تم میں سے بعض کس طرح کهتے هیں که مردوں کی قیامت هے هی نهیں؟ اگر مردوں کی قیامت نهیں تو مسیح بھی نهیں جی اُٹھا ۔ ﴿1۔کرنتھیوں15باب20تا22آیت﴾

اگرچه هم سب کو جلایا جائیگا، سب اکٹھے آسمان پر نهیں جائیں گے۔ هر شخص کو اس کی زندگی میں ایک موقع دیا جائیگا جس سے وه مرد یا عورت احاطه کرے گا که وه اپنی ابدی زندگی کے لیے کهاں جائیں گے۔ کلامِ مقدس فرماتا هے که همیں موت ایک هی بار آئیگی، بعد میں عدالت هو گی ﴿عبرانیوں 9باب27آیت﴾۔ جو لوگ اپنے آپ کو راستباز بناتے هیں وه ابدی زندگی کے لیے آسمان کی بادشاهی میں داخل هو نگے، مگر بے ایمان جو مسیح یسوع کو قبول نہیں کرینگے ابدی سزا کے لیے جهنم میں جائیں گے﴿متی 25باب46آیت﴾۔

دوزخ ، جیسے آسمان، صرف ایک وجود کو هی بیان نهیں کرتی هے، مگر ایک اصل اور بهت حقیقی جگه هے۔ یه ایک جگه هے جهاں پر ناراست خدا کے ابدی اور کبھی نا ختم هو نے والے غضب کی آزمائش میں رهیں گے۔ وه جان بوجھ کر دکھ اور شرم ، افسو س اور ذلت کے ساتھ ، جذباتی ، ذهنی اور جسمانی عذاب برداشت کریں گے۔ دوزخ بیان کی گئی هے جیسے اتھاه گڑھا ﴿لوقا 8باب31آیت؛ مکاشفه9باب1آیت﴾، اور ایک آگ کی جھیل ، گندھک کے ساتھ جلتی هوئی، جهاں رهنے والے دن اور رات ابدُالآبادعذاب میں رهیں گے ﴿مکاشفه20باب10آیت﴾۔ وهاں رونا اور دانت کا پیسنا هو گا، جو شدید ملال اور غصے کو ظاهر کرتا هے ﴿متی13باب42آیت﴾۔ یه ایک جگه هے ، "جهاں ان کا کیڑا نهیں مرتا اور آگ نهیں بجھتی"﴿مرقس 9باب48آیت﴾۔ خداوند کو شریر کے مرنے سے کچھ خوشی نهیں ، بلکه اس سے هے که شریر اپنی راه سے باز آئے اور زنده رهے "﴿حزقی ایل33باب11آیت﴾۔ مگر وه هم سے زبردستی فرمانبرداری نهیں کرواتا ، اگر هم اسے رد کرتے هیں، وه هم پر نگاه رکھتا هے مگر جن چیز وں کی همیں ضرورت هے همیں دیتا هے چاهے هم اس سے دور رهیں۔

زمین پر زندگی ایک آزمائش هے تیاری هے که کیا هونے والا هے ۔ خدا کی حضوری میں ایمانداروں کے لیے یه ابدی زندگی هے۔ پس هم کیسے راستباز بن سکتے هیں اور کیسے ابدی زندگی حاصل کرسکتے هیں؟ یهاں صرف ایک هی رسته هے خدا کے بیٹے یسوع مسیح پر یقین اور ایمان لانے سے۔ یسوع نے کها، "یسوع نے اس سے کها قیامت اور زندگی تو میں هوں ۔ جو مجھ پر ایمان لاتا هے گو وه مر جائے تو بھی زنده رهے گا۔ اور جو کوئی زنده هے اور مجھ پر ایمان لاتا هے وه ابد تک کبھی نه مرے گا... "﴿یوحنا 11باب25تا26آیت﴾۔

ابدی زندگی کا مفت تحفه هر کسی کے لیے میسر هے ، لیکن وه چاهتا هے که هم دنیاوی خواهشات کا انکار کریں اور اپنے آپ کو خدا کے لیے وقف کردیں۔ "جو بیٹے پر ایمان لاتا هے همیشه که زندگی اس کی هے۔ لیکن جو بیٹے کی نهیں مانتا زندگی کو نه دیکھے گا ، بلکه اس پر خدا کا غضب رهتا هے "﴿یوحنا3باب 36آیت﴾۔ همیں هماری موت کے بعد اپنے گناهوں سے توبه کا موقع نهیں ملے گا کیونکه ہماری ابدی منزل کا تعین ہماری زمینی زندگی سے کیا جائیگا کہ ہم نے اپنی زندگی میں مسیح یسوع کو قبول کیا یا کہ اُس کا انکار کر دیا۔ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ اب قبولیت کا وقت ہے۔ اور دیکھو یہ نجات کا دن ہے۔ ﴿۲۔کرنتھیوں چھ باب اور اُسکی دوسری آیت ﴾

اگر هم یسوع مسیح کی موت کو قبول کرتے هیں جس سے قیمت ادا کی گئی هماری گناه بھری بغاوت کی جو خدا کے خلاف تھی ۔ ہم کو صرف زمین پر بامعنی زندگی کی ضمانت نهیں ملتی بلکہ ساتھ هی مسیح کی حضوری میں دائمی زندگی ملتی هے۔

اگر آپ یسوع کو اپنا نجات دهنده قبول کرتے هیں ، یهاں دعا کا ایک نمونه هے ۔ یاد رکھیں ، اس دعا کو پڑھنے یا کسی اور دعا کو پڑھنے سے آپ کو نجات نهیں مل سکتی۔ صرف مسیح پر ایمان لائیں وه آپکو آپکے گناهوں سے نجات دے سکتا هے۔ یه دعا ساده سا ایک رسته هے خدا سے اظهار کرنے کا که تمهارا ایمان اس پر هے اور اس کا شکریه ادا کریں که اس نے آپکو نجات بخشی۔ "خداوند"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اس پر ایمان لانے سے میں نے معافی پا لی هے۔ میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هوں اپنی نجات کے لیے۔ میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: يسوع كو اپنا شخصي نجات دهنده قبول كرنے كا كيا مطلب هے؟

جواب:
کیا آپ نے کبھی یسوع مسیح کو اپنا شخصی نجات دهنده قبول کیا؟ اس سے پهلے کے آپ جواب دیں، مجھے اجازت دیں که میں سوال کو بیان کرسکوں۔ اس سوال کو بخوبی سمجھنے کے لیے، آپ کو پهلے یه سمجھنا پڑے گا "یسوع مسیح"، "شخصی"اور "نجات دهنده"۔

یسوع مسیح کون هے؟ بهت سارے لوگ یسوع مسیح کو ایک اچھا انسان مانتے هیں، عظیم استاد، یا خدا کا پیغمبر۔ یه چیزیں یسوع کے لیے نهایت مناسب هیں، لیکن یه چیزیں واضع نهیں کرتیں که وه اصل میں هے کون۔ کلامِ مقدس همیں بتاتا هے که یسوع مسیح مجسم خدا هے، خدا انسان بنا ﴿دیکھیں یوحنا1باب1اور14آیت﴾۔ خدا زمین پر آیا همیں تعلیم دینے کے لیے، همیں شفا دینے کے لیے، همیں درست کرنے کے لیے، همیں معاف کرنے کے لیے اور همارے لیے مرنے کے لیے یسوع مسیح خدا هے، پیدا کرنے والا هے، بادشاهوں کا بادشاه هے ۔ کیا آپ اس یسوع کو قبول کرتے هیں؟

ایک نجات دهنده کیا هے اور همیں ایک نجات دهنده کی کیو ں ضرورت هے؟ کلامِ مقدس همیں بتاتا هے که هم سب نے گناه کیا، هم سب نے بُرے اعمال کیے ﴿رومیوں3باب10تا18آیت﴾۔ همارے گناه کا نتیجه هے که هم خدا کے غضب اور عدالت کے لائق هیں۔ بالکل اسی طرح لامحدوداور ابدی خدا کے خلاف کیے هوئے گناه کی سزا همیشه کی سزا هے ﴿رومیوں6باب23آیت؛ مکاشفه 20باب11تا15آیت﴾۔ اس لیے همیں ایک نجات دهنده کی ضرورت هے

یسوع مسیح دنیا میں آیا اور هماری جگه مُوا۔ یسوع کی موت ، انسانی جامه میں خدا، همارے گناهوں کی بے انتها قیمت تھی ﴿2۔کرنتھیوں 5باب21آیت﴾۔ یسوع نے مر کر همارے گناهوں کا کفاره ادا کیا ﴿رومیوں5باب8آیت﴾۔ یسوع نے وه قیمت ادا کی جو هم ادا نهیں کر سکتے۔ یسوع کا مردوں میں سے جی اُٹھا ثابت کرتا که همارے گناهوں کی پاداش میں اس کی موت هی کافی تھی۔ اس وجه سے یسوع ایک اور صرف ایک هی نجات دهنده هے ﴿یوحنا 14باب6آیت؛ اعمال4باب12آیت﴾ کیا آ پ یسوع کو اپنا نجات دهند تسلیم کرتے هیں؟

کیا یسوع آپ کا "شخصی "نجات دهند هے ؟ بهت سارے لوگوں کا خیال هے که گرجا گھر میں جانا، رسموں کا ادا کرنا، یقینی گناهوں کو نه کرنا مسیحیت هے۔ یه مسیحیت نهیں۔ یسوع مسیح کے ساتھ ذاتی تعلق سچی مسیحیت هے۔ یسوع مسیح کو اپنا شخصی نجات دهنده قبول کرنے کا مطلب هے که ذاتی طور پر اس اپنا ایمان اور یقین رکھنا۔ کسی اور پر ایمان رکھنے هم نجات نهیں پا سکتے۔ اچھے کاموں کی وجه سے کسی کو معافی نهیں مل سکتی۔ نجات کا حاصل کرنے کا صرف یهی ایک طریقه هے که یسوع کو اپنا شخصی نجات دهنده قبول کیا جائے، اس کی موت پر یقین رکھیں که اس نے همارے گناهوں کی قیمت ادا کر دی هے، اور اس کا مردوں میں سے جی اُٹھا آپ کی ابدی زندگی کی ضمانت هے ﴿یوحنا 3باب16آیت﴾۔ کیا یسوع آپ کا شخصی نجات دهنده هے؟

اگر آپ یسوع کو اپنا شخصی نجات دهنده قبول کرنا چاهتے هیں ، ذیل میں دئے گئے الفاظ خدا سے کهیں ۔ یاد رکھیں ، اس دعا کو پڑھنے یا کسی اور دعا کو پڑھنے سے آپ کو نجات نهیں مل سکتی۔ صرف مسیح پر ایمان لائے وه آپکو آپکے گناهوں سے نجات دے سکتا هے۔ یه دعا ساده سا ایک رسته هے خدا سے اظهار کرنے کا که تمهارا ایمان اس پر هے اور اس کا شکریه ادا کریں که اس نے آپکو نجات بخشی۔ "خداوند"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اس پر ایمان لانے سے میںنے معافی پا لی هے۔ میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هوں اپنی نجات کے لیے۔ میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: یا پھر نجات کا رستہ کیا ہے؟

جواب:
کیا آپ بھوکے هیں؟ جسمانی طور پر نهیں، کیا آپ اپنی زندگی میں کسی اور چیز کی زیاده بھوک رکھتے هیں؟کیا کوئی چیز آپ کے اندر هیں جو کبھی مطمن نظر نهیں آتی؟ اگرہا ں !تو یسوع رسته هے یسوع نے کها، "زندگی کی روٹی میں هوں۔ جو میرے پاس آئے وه هرگز بھوکا نه هوگا، اور جو مجھ پر ایمان لائے وه کبھی پیاسا نه هوگا"﴿یوحنا 6باب35آیت﴾۔

کیا آپ پریشان هیں؟ کیا آپ نے کبھی اپنی زندگی کا رسته اور مقصد معلوم کرنا چاها هے؟ کیا کبھی آپ کو ایسا لگا که کسی نے تمام روشنیاں بند کردیں ہو اور آپ کو بٹن نهیں مل رها؟ اگرہاں ! تو یسوع علان کرتا ہے کہ میں رستہ ہے ، "دنیا کا نور میں هوں ۔ جو کوئی میری پیروی کرتا ہے کبھی بھی اندھیرےمیں نه چلے گا بلکه زندگی کا نور پائے گا "﴿یوحنا 8باب12آیت﴾۔

کیا آپ نے کبھی محسوس کیا هے که جیسے آپ کسی قید میں هیں ؟ کیا آپ بهت سے دروازے آزما چکے ہیں ؟ اور آپ نے پایا که ان کے پیچھے کچھ بھی نهیں اور وه بے معنی هیں؟ کیا آپ ایک بھرپور زندگی میں داخل هونے کے لیے رسته تلاش کررهے هیں؟ اگر ایسا هے تو یسوع رسته هے یسوع اعلان کرتا هے، "دروازه میں هوں؛ جوکوئی مجھ سے داخل هو تو نجات پائیگا۔ اور اندر باهر آیا جایا کریگا اور چارا پائیگا"﴿یوحنا10باب9آیت﴾۔

کیا دوسرے لوگ آپ کو همیشه نیچا دکھاتے هیں؟ کیا آپ کے تعلقات بهت هلکے اور بے معنی سے هیں؟ کیا آپ کو ایسا لگتا هے که هر کوئی آپ سے فائده اُٹھانے کی کوشش کرتا هے؟ پس اگر ایسا هے ، تو یسوع رسته هے۔ یسوع نے فرمایا، "اچھا چرواها میں هوں۔ اچھا چرواها بھیڑوں کے لیے اپنی جان دیتا هے ....، اچھا چرواها میں هوں ۔میں اپنی بھیڑوں کو جانتا ہوں اور میر ی بھیڑیں مجھے جانتی ہیں۔﴿یوحنا10باب11اور14آیت﴾۔

کیا آپ حیران هیں که اس زندگی کے بعد کیا هونیوالا هے ؟ کیا آپ زندگی میں ایسی چیزوں کے لیے کوشش کرتے رهیں هیں جو صرف سڑتی هیں اور ان کو زنگ لگ جاتا هے؟ کیا آپ نے کبھی ایسا محسوس کیا که زندگی کا کوئی مطلب هے ؟ کیا آپ مرنے کے بعد زنده رهنا چاهتے هیں؟ پس اگرایسا ہے ۔تو یسوع رسته هے ۔یسوع اعلان کرتا هے ، "یسوع نے کها قیامت اور زندگی میں هوں ۔ جو مجھ پر ایمان لاتا هے گو وه مر جائے تو بھی زنده رهے گا۔ اور جو کوئی زنده هے اورمجھ پر ایمان لاتا هے وه ابد تک کبھی نه مریگا"﴿یوحنا11باب25تا26آیت﴾۔

رسته کیا هے؟ سچائی کیا هے ؟زندگی کیا هے ؟ یسوع نے جواب دیا، "راه اور حق اور زندگی میں هوں ۔ کوئی میرے وسیله کے بغیر باپ کے پاس نهیں آتا"﴿یوحنا14باب6آیت﴾۔

جو بھوک آپ محسوس کرتے هیں وه روحانی بھوک هے، اور یہ بھوک صرف یسوع کے ذریعے هی مٹ سکتی هے۔ صرف یسوع هی هے جو تاریکی کو دور کر سکتا هے۔ یسوع تسلی بخش زندگی کا دروازه هے۔ یسوع دوست اور چرواها هے جسے آپ تلاش کررهے هیں۔ یسوع زندگی هے اس دنیا میں اور آنے والی دنیا میں ۔ یسوع نجات کا رسته هے !

آپکی بھو ک کی وجه،اور آپ کے تاریکی میں گم ہونے کی وجه، اسلئیے آپ زندگی کے اصل معنی تلاش نهیں کر پا رهے، کیااِس کی وجہ یہ ہے کہ آپ خدا سے جُدا ہیں۔ کلامِ مقدس همیں بتاتی هے که هم سب نے گناه کیا اور اس وجه سے خدا سے دور هوگئے ﴿واعظ7باب20آیت؛ رومیوں3باب23آیت﴾۔ آپ اپنی زندگی میں جو خالی پن محسوس کرتے هیں وه خدا هے جو آپ کی زندگی میں موجود نهیں۔ هم خدا کے ساتھ تعلق رکھنے کے لیے پیدا کیے گئے تھے۔ گناه کی وجه سے ، همارا تعلق ختم هو گیا۔ اس سے زیاده بُرا یه هوا که گناه کی وجه سے هم همیشه که لیے خدا سے الگ هو گئے، اور اس میں اور آنے والی زندگی میں ﴿رومیوں 6باب23آیت؛ یوحنا3باب36آیت﴾۔

یه مشکل کیسے حل هو سکتی ہے ؟ یسوع رسته هے ! یسوع نے همارے گناه اپنے اوپر لے لیے ﴿2۔کرنتھیوں5باب21آیت﴾۔ یسوع هماری جگه مُوا ﴿رومیوں5باب8آیت﴾، وه سزا سهی جس کے هم حقدار هیں۔ تین دن بعد ، یسوع مردوں میں سے جی اُٹھا، اپنی فتح کو گناه اور موت پر ثابت کیا ﴿رومیوں6باب4تا5آیت﴾۔ اس نے یه کیوں کیا؟ یسوع نے خود هی اس کا جواب دیا، "اس سے زیاده محبت کوئی شخص نهیں کرتا که اپنی جان اپنے دوستوں کے لیے دے دے"﴿یوحنا15باب13آیت﴾۔ یسوع مُوا تاکه هم زنده ره سکیں۔ اگر هم اپنا ایمان یسوع پر رکھتے هیں اور ایمان رکھتے هیں که اس نے موت کے ذریعے همارے گناهوں کی قیمت ادا کی همارے تمام گناه معاف هو گئے اور دُھل گئے هیں۔ تب هماری روحانی بھوک کو تسلی ملے گی۔ روشنی دوباره واپس آ جائیگی۔تب هم بھرپور زندگی تک رسائی حاصل کریں گے۔ هم اپنے سچے دوست اور اچھے چرواهے کو جانیں گے۔ هم جانیں گے کے هم مرنے کے بعد زندگی رکھتے هیں مردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یسوع کے ساتھ آسمان پر همیشه کی زندگی کے لیے

کیونکه خدا نے دنیا کے ساتھ ایسی محبت رکھی که اس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تا که جو کوئی اس پر ایمان لائے هلاک نه هو بلکه همیشه کی زندگی پائے"﴿یوحنا3باب 16آیت﴾۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: ميرے ليے كونسا مذهب درست هے؟

جواب:
چٹ پٹے کھانے بنانے والے ریسٹورانٹ همیں هماری اپنی پسند کے مطابق کھانے کی ترغیب دیتے هیں۔ کچھ تیار شده کافی کی دکانیں بڑے فخر سے سینکڑوں طرح کے مختلف ذائقے اور الگ قسم کی کافی رکھتے هیں۔ جبکه مکانوں اور کاروں کی خریدداری کی جائے، هم اس ایک کا انتخاب کرنے کے لیے هر طرح سے اس کی خصوصیات کو دیکھ سکتے هیں جو همیں چاهیے۔ هم چاکلیٹ ، ونیلا اور سٹرابری کی اس دنیا میں بهت دیر تک زنده نهیں رهتے۔ پسند ایک بادشاہ هے آ پ اپنی ذاتی پسند اور ضروریات کے مطابق هر چیز تلاش کرسکتے هیں۔

پس مذهب کے بارے میں کیا جو صرف آپ کے لیے درست هو؟ ایسا کوئی مذهب هے جو پچھتائوے سے پاک هواورکوئی مطالبات نه کرے، جس میں بهت زیاده تکلیف ده اور روک ٹوک کے قوانین نه هوں۔ یه همارے اردگر د موجو د هیں، جیسے که میں پهلے بتا چکا هوں، مگر کیا مذهب ایسے هی هے جیسے اپنی پسندیده آئسکریم کا انتخاب کرنا؟

همارے اردگرد بهت سی آوازیں گونج رہی هیں جو هماری توجه حاصل کرنا چاهتی هیں، تو پھر کیوں کوئی یسوع کو هی ان میں بالاتر جانے، جیسے، محمد یا کنفوشس، گوتم بدھ یا چارلیس تزه رسل یا جوزف سمتھ؟ آخر کار ، یه تمام راهیں آسمان کی طرف لے جانے میں راہنمائی کیوں نہیں کرتیں ؟ کیا تمام مذاهب بنیادی طور پر ایک جیسے نهیں؟ سچائی یه هے که تمام مذاهب آسمان کی طرف نهیں لے جاتے بلکہ ایسے ہی جیسے تمام سڑکیں انڈیانا نهیں جاتیں۔

صرف یسوع هی خداکے اختیار سے فرماتا ہے کیونکه صرف یسوع ہی نے موت پر فتح پائی۔ محمد، کنفوشس اور دوسرے پهلے دن سے هی اپنی قبروں میں سڑگئے، مگر یسوع، اپنی طاقت کے زور پر، رومیوں کے هاتھوں بے رحم صیلبی موت کے تین دن بعد قبر سے باهر آگئے۔ جوکوئی اپنی طاقت کے زور پر موت پر فتح پائے وه هماری توجه حاصل کرلیتا هے۔ جوکوئی اپنی طاقت کے زور پر موت پر فتح پائے ضرور هے که اس کی بات سنی جائے۔

یسوع کا مردوں میں سے جی اُٹھنا بهت زبردست ثبوت هے۔ پهلا، یسوع کے دوباره جی اُٹھنے کے پانچ سو سے زائد عینی شاهدهیں یه گواهوں کی ایک بهت بڑی تعداد هے۔ پانچ سو آوازوں کو نظرانداز نهیں کیا جا سکتا۔ وهاں ساتھ هی خالی قبر بھی ایک ثبوت هے؛ یسوع کے مخالفین اس کے مردوں میں سے جی اُٹھنے کی گفتگو کو آسانی سے روک سکتے تھے اسکے مرده جسم کو منظرِ عام پر لا کر، فانی جسم، مگر انهیں وهاں کوئی مرده جسم نه ملا قبر خالی تھی کیا رسولوں نے اسکا جسم چُرا لیا؟ بهت مشکل هے۔ اس طرح کے حادثاتی واقع سے بچنے کے لیے ، یسوع کی قبر پر مسلح سپاهیوں کا بھاری پهره لگا هو ا تھا۔ اسکے قریبی شاگردوں پر نگاه کریں تو وه اسکے گرفتا رهونے اور مصلوب هونے کی وجه سے بھاگ گئے تھے، یه ناممکن هے وه ابتر اور خوف زده ماهی گیروں کا گروه تربیت یافته اور پیشه وار سپاهیوں کے ساتھ لڑنے کے لیے چلے گئے هوں۔ ساده سی حقیقت یه هے که یسوع کا مردوں میں سے جی اُٹھنا الگ سے سمجھایا نهیں جاسکتا ۔

دوباره، جوکوئی اپنی طاقت کے زور پر موت پر فتح پائے مستحق هے که اُسکی بات سنی جائے۔ یسوع نے اپنی طاقت موت پر ثابت کی، اسلئے ، همیں سننے کی ضرورت هے که وه کیا کهتا هے۔ یسوع اعلان کرتا هے که وهی نجات کا واحد رسته هے ﴿یوحنا14باب6آیت﴾۔ وه ایک راه نهیں؛ وه بهت سے رستوں میں سے ایک نهیں، مگر یسوع هی واحد رسته هے۔

اور یهی یسو ع فرماتا هے، "اے محنت اُٹھنے والوں اور بوجھ سے دبے هوئے لوگو، سب میرے پاس آئو۔ میں تم کو آرام دوں گا"﴿متی 11باب28آیت﴾۔ دنیا ظالم هے اور زندگی مشکل هے۔ هم میں سے بهت سے لهولهان ، چوٹ کھائے هوئے اور لڑائی سے داغ دار هیں۔کیا آپ اِس بات سے متفق هیں؟ پھر آپ کیا چاهتے هیں؟ بحالی یا پھر فقط مذهب؟ ایک زنده نجات دهنده یا بهت سے مرے هوئے "نبیوں "میں سے ایک؟ ایک بامعنی رشته یا ایک فافی تعلق؟ یسوع ایک پسند نهیں یسوع هی پسند هے ۔

یسوع راست "مذهب"ہے اگر آپ معافی کے طلبگار هیں ﴿اعمال10باب43آیت﴾۔ یسوع راست "مذهب" هے اگر آپ خدا کے ساتھ ایک بامعنی رشته کی تلاش میں ہیں ﴿یوحنا10باب10آیت﴾۔ یسوع راست "مذهب"ہے اگر آپ آسمان پر ابدی گھر چاهتے هیں﴿یوحنا3باب16آیت﴾۔ یسوع مسیح پر ایمان رکھیں کے وه آپ کا نجا ت دهنده هے آپ کو پچھتاوا نهیں هوگا اپنے گناهوں کی معافی کے لیے اس پر یقین کریں آپ کو مایوسی نهیں هوگی۔

اگر آپ خدا کے ساتھ ایک "اچھا تعلق "رکھنا چاهتے هیں، یهاں ایک دعا کا نمونہ هے ۔ یاد رکھیں ، اس دعا کو پڑھنے یا کسی اور دعا کو پڑھنے سے آپ کو نجات نهیں مل سکتی۔ صرف مسیح پر ایمان رکھیں وه آپکو آپکے گناهوں سے نجات دے سکتا هے۔ یه دعا ساده سا ایک رسته هے خدا سے اظهار کرنے کا که تمهارا ایمان اس پر هے اور اس کا شکریه ادا کریں که اس نے آپ کے لیے نجات مہیا کی ۔ "خدا"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اُس پر ایمان لانے سے میں نے معافی پا لی هے۔میں تجھ پر یقین رکھتا ہوں اپنی نجات کے لیے۔میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هوں اپنی نجات کے لیے۔میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: روميوں كيسے نجات كا رسته کیا هے؟

جواب:
رومیوں کے لیے نجات کا رسته یہ ہے کہ بیان کیا جائے خوشخبری کے پیغام کو نجات کے لیے جو کہ رومیوں کے خط میں موجود ہیں۔ یه ساده اور ابھی تک کا بیان کرنے کا با اثر طریقه هے که همیں کیوں نجات کی ضرورت هے؟ خدا نے کیسے نجات مہیا کی ؟ هم کیسے نجات حاصل کرسکتے هیں؟ اور نجات کے ثمرات یا نتائج کیا هیں؟۔

پهلی آیت رومیوں کی نجات کےلیے یه هے رومیوں3باب23آیت، "اس لئے کے سب نے گناه کیا اور خدا کے جلال سے محروم هیں"۔ هم سب نے گناه کیا۔ هم سب ایسے کام کرتے هیں جو خدا کو رنجیده کرتے هیں۔ یهاں کو ئی بے گناه نهیں۔ رومیوں 3باب10تا18آیت ایک واضع تصویر دکھاتی هے که گناه هماری زندگیوں میں کیسا دکھائی دیتا هے۔ دوسرا حواله جو رومیوں کی نجات کے رسته سے هے، رومیوں6باب23آیت، گناه کے انجام کے بارے میں تعلیم دیتی هے "کیونکه گناه کی مزدوری موت هے؛مگر خدا کی بخشش همارے خداوند مسیح یسوع میں همیشه کی زندگی هے"۔ سزا جو هم اپنے گناه کے ذریعے کماتے هیں وه موت هے۔ یه صرف جسمانی موت نهیں، بلکه ابدی موت بھی ہے۔

تیسری آیت جو رومیوں کی نجات کے رسته سے هے رومیو ں6باب23آیت سے لی گئی هے ختم هوتی هے، "مگر خدا کی بخشش همارے خداوند مسیح یسوع میں همیشه کی زندگی هے"۔ رومیوں 5باب8آیت اعلان کرتی هے، "لیکن خدا اپنی محبت کی خوبی هم پر یوں ظاهر کرتا هے که جب گنهگار هی تھے تو مسیح هماری خاطرمُوا"۔ یسوع مسیح هماری خاطر مُوا یسوع کی موت نے همارے گناهوں کی قیمت ادا کی۔ یسوع کا مردوں میں سے جی اُٹھنا ثابت کرتا هے که خدا نے یسوع کی موت کو همارے گناهوں کی قیمت کے طور پر قبول کیا۔

چوتھا سنگِ میل رومیوں کی نجات کے رسته میں هے رومیوں10باب9آیت، "که اگر تو اپنی زبان سے یسوع کے خداوند هونے کا اقرار کرے اور اپنے دل سے ایمان لائے کے خدا نے اسے مردوں میں سے جلایا تو نجات پائیگا"۔ کیونکه یسوع هماری خاطر مرا، هم سب کو چاهیے که اس پر ایمان رکھیں، اس کی موت پر یقین رکھیں کے اس نے همارے گناه کی قیمت ادا کی اور هم سب نجات پائیں گے رومیوں10باب13آیت دوباره فرماتی هے، "کیونکه جو کوئی خداوند کا نام لیگا نجات پائیگا"۔ یسوع نے مرکے همارے گناهوں کا جرمانه ادا کیا اور همیں ابدی موت سے بچایا۔ نجات اور گناهوں کی معافی هر کسی کے لیے میسر هے جو یسوع مسیح کو اپنا خداوند اور نجات دهنده هونیکا یقین رکھے گا۔

رومیوں کی نجات کا آخری رُخ اُن کی نجات کے نتائج ہیں۔ رومیوں5باب1آیت بهت حیرت انگیز پیغام رکھتی هے، "پس جب هم ایمان سے راستباز ٹھهرے تو خدا کے ساتھ اپنے خداوند یسوع مسیح کے وسیله سے صلح رکھیں"۔ یسوع مسیح کے ذریعے هم خدا سے ساتھ امن کا رشته رکھ سکتے هیں۔ رومیوں 8باب1آیت همیں سیکھاتی ہے۔ اب جو مسیح یسوع میں هیں ان پر سزا کا حکم نهیں"۔ کیونکه یسوع کی موت همارے لیے هے، هم اپنے گناهوں کی وجه سے کبھی سزا نهیں پائیں گے۔ آخر کار، هم یه بیش قیمت وعده رکھتے هیں رومیوں8باب38تا39آیت، "کیونکه مجھ کو یقین هے که خدا کی جو محبت همارے خداوند یسوع مسیح میں هے اس سے هم کو نه موت جدا کرسکے گی نه زندگی۔ نه فرشتے نه حکومتیں ۔ نه حال نه استقبال کی چیزیں۔ نه قدرتیں نه بلندی نه پستی نه کوئی اور مخلوق"۔

کیا آپ پسند کریں گے که آپ رومیوں نجات کے رسته کی پیروی کریں؟ اگر ایسا هے ، یهاں ایک ساده سی دعا هے جو آپ کرسکتے هیں ۔اس دعا کوکهنے سے آپ اظهار کرتے هیں که آپ اپنی نجات کے لیے یسوع مسیح پر ایمان رکھتے هیں۔ صرف الفاظ هی آپ کو نجات نهیں دے سکتے۔ صرف یسوع مسیح پر ایمان رکھنے سے آپ نجات پا سکتے هیں "خداوند"، میں جانتا هوں که میں نے تیرے خلاف گناه کیا اور میں سزا کا مستحق هوں۔ لیکن جس سزا کا میں مستحق تھا یسوع مسیح نے وه سزا اپنے اوپر لے لی پس اس پر ایمان لانے سے میںنے معافی پا لی هے۔ میں اپنے گناهوں سے کناره کشی اختیار کرتا هوں اور اپنا ایمان تجھ پر رکھتا هوں اپنی نجات کے لیے۔ میں شکریه ادا کرتا هوں آپکے حیرت انگیز فضل اور بخشش کا جو ابدی زندگی کا تحفه هے آمین"۔

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: گنهگار كي دعا كيا هے؟

جواب:
گنهگار کی دعا ایک دعا جو ایک شخص خدا سے کرتا هے جب وه جانتا هے که وه ایک گنهگار هے اور اسے ایک نجات دهنده کی ضرورت هے۔ گنهگار کی دعا کهنے سے کوئی چیز اپنے آپ انجام نهیں پائیگی۔ ایک حقیقی گنهگار کی دعا اِس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ وه شخص اصل میں اس بات کو جانے اور سمجھے که اسے اپنے گناه کے بارے میں معلوم هے اور اسے نجات کی ضرورت هے۔

گنهگار کی دعا کی پهلی صورت یه هے که وه جانے که هم سب گنهگار هیں۔ رومیوں3باب10آیت اعلان کرتی هے، "چنانچه لکھا هے که کوئی بھی راستباز نهیں ، ایک بھی نهیں"۔ کلامِ مقدس واضع طور پر بیان کرتا هے که سب نے گناه کیا ۔ هم سب گنهگار هیں اور خدا کی طرف سے رحم اور معافی کے طلبگار هیں ﴿ططس3باب5تا7آیت﴾۔ کیونکه هم اپنے گناه کی وجه سے ابدی سزا کے مستحق هیں ﴿متی 25باب46آیت﴾۔ گنهگار کی دعا ایک منت هے فضل کے لئے بجائے عدالت کے۔ یه گزارش هے رحم کے لئے بجائے غضب کے ۔

گنهگار کی دعا کی دوسری صورت یہ جاننا هے کے خدا نے هماری گمراہ اور گنهگار حالت کے لئے کیا علاج کیا هے۔ خدا مجسم هوا اور یسوع مسیح کی شخصیت میں ایک انسان بنا ﴿یوحنا 1باب1اور14آیت﴾۔ یسوع نے خدا کے بارے میں همیں سچ سیکھایا اور ایک کامل اور گناه کے بغیر زندگی گزاری۔ ﴿یوحنا8باب46آیت؛2۔کرنتھیوں5باب21آیت﴾۔اور پھر یسوع نے همارے عوض صلیب پر جان دی، اس سزا کو اپنے اوپر لے لیا جس کے هم مستحق هیں﴿رومیوں5باب8آیت﴾۔

یسوع نے مردوں میں سے زنده هوگر گناه اور موت اور دوزخ پر اپنی فتح ثابت کی ﴿کلیسوں2باب15آیت؛1۔کرنتھیوں15باب﴾۔ ان سب کی وجه سے، هم اپنے گناه معاف کروا سکتے هیں اور آسمان پر ایک ابدی گھر کا وعد ه کیا گیا هے اگر هم اپنا ایمان صرف یسوع مسیح پر رکھیں گے۔ اور هم سب کو ایمان رکھنا هے که وه هماری جگه مُوا اور مردوں میں سے جی اُٹھا ﴿رومیوں 10باب9تا10آیت﴾۔ هم صرف اسکے فضل هی سے نجات پا سکتے هیں، صرف ایمان سے، صرف یسوع سے۔ افسیوں2باب8آیت اعلان کرتی هے، "کیونکه تم کو ایمان کے وسیله سے فضل هی سے نجات ملی هے، اور یه تمهاری طرف سے نهیں۔ خدا کی بخشش هے"۔

گنهگار کی دعا ساده سا ایک طریقه هے خدا سے اس بات کا اظهار کرنے کا که آپ اپنی نجات کے لیے یسوع مسیح پر ایمان رکھتے هیں۔ یه کوئی "طلسماتی "الفاظ نهیں جو آپ کو نجات دے سکیں۔صرف یه ایمان رکھنا که یسوع کی موت اور اس کا مردوں میں سے جی اُٹھنا هی همیں نجات دے سکتا هے۔ اگر آپ سمجھتے هیں که آپ گنهگار هیں اور یسوع مسیح کے ذریعے نجات کی ضرورت رکھتے هیں یهاں پر گنهگار کے لیے ایک دعا هے جو آپ خدا سے کر سکتے هیں "خدا"، میں جانتا هوں که میں گنهگار هوں ۔ میں جانتا هوں که میں اپنے گناہ کے نتیجے میں کس انجام کا مستحق ہوں۔

پھر بھی میں یقین رکھتا هوں که یسوع مسیح میرا نجات دهنده هے۔ میں یقین رکھتا هوں که اس کی موت اور مردوں میں سے جی اُٹھنا مجھے معافی دینے کے لیے هے۔ میں یسوع مسیح پر ایمان رکھتا هوں اور صرف یسوع هی میرا شخصی نجات دہندہ اور خداوند هے۔ خدا وند آپ کا شکریه ، مجھے بچانے کے لیے اور میر ی معافی کے لیے آمین

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

سوال: مسيحي كيا هے؟

جواب:
ویبسٹرز لغات میں ایک مسیحی کو یوں بیان کیا گیا هے کہ ایک شخص یسوع پر ایمان کا اظهار کرتا ہے که وه مسیح هے یا پھرایسا مذهب جس کی بنیاد یسوع کی تعلیمات پر هو"۔ جبکه سمجھنے کے لئے یه ایک اچھا ابتدائی نقطه هے که مسیحی کیا هے؟،جس طرح بهت سی لغاتی تعریفیں هیں، یه کس قدر کم تر کر دیتی ہیں کلامِ مقدس کی حقیقی سچائی کو آگاه کرنے سے که ایک مسیحی هونے کا کیا مطلب هے۔

لفظ مسیحی نئے عهدنامے میں تین بار استعمال هوا هے ﴿اعمال11باب26آیت؛ اعمال26باب28آیت؛ 1۔پطرس4باب16آیت﴾َ۔ یسوع مسیح کے شاگر د پهلی بار انطاکیه میں "مسیحی "کهلائے﴿اعمال11باب26آیت﴾ کیونکه ان کا رویه ، حرکات اور بول چال مسیح کی طرح تھے۔ خاص کر انطاکیه کے غیر نجات یافته لوگ جو انکو حقار ت کی نظر سے دیکھتے اور مسیحیوں کا مذاق اڑانے کے لئے لفظ مسیحی استعمال کرتے۔ اس کے لغوی معنی هیں ، "مسیح کی جماعت سے تعلق رکھنے والے" یا ایک "مسیح کے پیرو کار"، جو ویبسٹر ز لغات میں بیان کی تفصیل کے عین مطابق هے۔

بدقسمتی سے وقت گزرنے کے ساتھ لفظ "مسیحی "کافی حد تک اپنی اہمیت کھو چکا هے اور اکثر جو کوئی مذهبی هو اس کے لئے استعما ل کیا جاتا هے یا جو بهتر اخلاقی خوبیاں رکھتا هو بجائے یہ کے یسوع مسیح کا نئے سرے سے پیدا هوا پیروکار۔ بهت سارے لوگ جو یسوع مسیح پر ایمان نهیں رکھتے وه اپنے آپ کو مسیحی تسلیم کرتے هیں کیونکه وه گرجا گھر جاتے هیں یا وه ایک "مسیحی "قوم میں رهتے هیں۔ مگر گرجا گھر جانا، ان کی خدمت کرنا جو ان سے کم خوش قسمت هیں، اور اچھا آدمی بنناآپ کو ایک اچھا مسیحی نهیں بناتا۔ ایک دفعه ایک کلامِ مقدس کی خوشخبری دینے والے نے کها، "گرجا گھر جاتے رهنا کسی کو زیاده مسیحی نهیں بناتاجیسے ورکشاپ جانا کسی کو کاریگر نهیں بناتا"۔ ایک گرجا گھر کا رکن هونا، مسلسل عبادات میں شرکت کرنا، اور گرجا گھر کے کام کیلئے دیتے رهنا آپ کو مسیحی نهیں بناتا۔

بائبل مقدس ہمیں سیکھاتی ہےکه اچھے اعمال همیں خدا کے قابل نهیں بنا سکتے۔ ططس 3باب5آیت همیں بتاتی هے که "اس نے هم کو نجات دی مگر راستبازی کے کاموں کے سبب سے نهیں جو هم نے خود کئے بلکه اپنی رحمت کے مطابق نئی پیدائش کے غسل اور روح القدس کے همیں نیا بنانے کے وسیله سے"۔ اس لئے، ایک مسیحی وهی هے جو خدا سے نئے سرے سے پیدا هو چکا هے ﴿یوحنا 3باب3آیت؛ یوحنا3باب7آیت؛ 1۔پطرس1باب23آیت﴾ اور وه اپنا ایمان اور یقین یسوع مسیح پر رکھتا هے۔

افسیوں2باب8آیت همیں بتاتی ہے که "کیونکه تم کو ایمان کے وسیله سے فضل هی سے نجات ملی هے اور یه تمهاری طرف سے نهیں بلکہ یہ خدا کی بخشش هے"۔ ایک سچا مسیحی وهی هے عورت هو یا مرد جو اپنے گناهوں سے توبه کرے اور اپنا ایمان اور یقین صرف یسوع پر رکھے۔ ان کا ایمان مذهب کی پیروی کرتے رهنا نهیں یا اچھے اخلاقی اقدارکی پیروی یا قوانین کی ایک فهرست پر عمل کرنانہیں۔

ایک سچا مسیحی وه شخص هے جو مرد ہو یا عورت اپنا ایمان اور یقین یسوع کی شخصیت پر رکھتا ہے اور اس حقیقت کو مانتے هیں که اس نے همارے گناهوں کے لئے صلیب پر اپنی جان دیکر قیمت ادا کی اور دوباره تیسرے دن مردوں میں سے جی اُٹھکر موت پر فتح حاصل کی اور جو اس پر ایمان رکھتے هیں ان کو همیشه کی زندگی دیتا هے۔ یوحنا1باب12آیت همیں بتاتی هے: "لیکن جتنوں نے اسے قبول کیا اس نے انهیں خدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی انهیں جو اس کے نام پر ایمان لاتے هیں"۔ سچے مسیحی کا نشان یہ هے که وه دوسروں سے پیار کرتا هے اور خدا کے کلامِ کی تابعداری کرتا هے ﴿1۔یوحنا2باب4آیت؛1۔یوحنا2باب10آیت﴾۔

ایک سچا مسیحی حقیقتنا خدا کا فرزند هے، اور خدا کے سچے خاندان کا حصه هے، اور وه جس کو مسیح میں ایک نئی زندگی دی گئی

اگر ایسا ہے، تو برائے مہربانی دبائیں "آج میں نے مسیح کو قبول کرلیا"نیچے دئیے گئے بٹن کو

میں صرف یسوع پر ہی ایمان رکھتا ہوں ...اب کیا ؟

مبارک ہو! آپ نے زندگی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا! شاید آپ کہہ رہے ہوں، "اب کیا؟ میں خدا کے ساتھ اپنا سفر کیسے شروع کروں؟ نیچے دئیے گئے پانچ طریقے آپکو بائبل سے ہدایت دیں گے۔ جب بھی زندگی کے اس سفر میں آپکے پاس سوالات ہوں ، برائے مہربانی www.GotQuestions.org/Urduہماری ویب سائٹ کی سیر کریں

یقین کریں که آپ نجات کو سمجھتے هیں۔

پهلایوحنا5باب 13 آ یت همیں بتاتی هے، "میں نے تم کو جو خدا کے بیٹے پر ایمان لاتے هو یه باتیں اسلئیے لکھیں کے تمهیں معلوم هو که همیشه کی زندگی رکھتے هو" خدا چاهتا هے که هم نجات کو سمجھیں ۔ خدا چاهتا هے اعتقاد رکھیں اور اس بات کا یقین کریں که هم نجات یافته هیں۔ مختصر آئیں نجات کے خاص نقاط پر غور کریں:

١۔اسلئیے کے سب نے گناه کیا۔هم سب نے وه کام کیے جو خدا کو ناخوش کرتے هیں ﴿رومیوں3باب23آیت﴾

ب۔ همارے گناه کی وجه سے، هم خدا سے ابدی علیحدگی کے حقدار هیں ﴿رومیوں 6باب23آیت﴾۔

پ۔ یسوع نے هماری جگه جان قربان کرکے گناهوں کا کفاره ادا کیا۔ ﴿رومیوں5باب8آیت،2۔کرنتھیوں5باب21آیت﴾ یسوع نے هماری جگه جان دی ، اس سزا کو اپنے اوپر لے لیا جس کے هم حقدار تھے۔ اسکا مُردوں میں سے جی اٹھنا ثابت کرتا هے که یسوع کی موت همارے گناهوں کے کفاره کے لئے کافی تھی۔

ت۔ خدا معافی اور نجات بخشتا هے ان تما م کو جو یسوع پر اپنا ایمان رکھتے هیں اور جو کوئی یقین رکھیں که اُسکی موت همارے گناهوں کی قیمت هے ﴿یوحنا 3باب16آیت ؛رومیوں5باب1آیت؛رومیوں8باب1آیت﴾۔

یه نجات کا پیغام هے اگر آپ یسوع مسیح پر اپنا ایمان رکھتے هوکه وه آپ کا نجات دهنده هے تو آپ نے نجات پا لی ہے۔ تمهارے سب گناه معاف ہوگےہیں اور خدا وعده کرتا هے که وه کبھی تمهیں نهیں چھوڑے گااور نا کبھی فراموش کریگا ﴿ رومیوں8باب38تا39آیت؛ متی28باب20آیت﴾یاد رکھیں که آپ کی نجات یسوع مسیح میں محفوظ هے ﴿یوحنا10باب28تا 29آیت﴾۔ اگر آپ یقین رکھتے هیں که صرف یسوع هی آپ کا نجات دهنده هے، آپ اعتماد کرسکتے هیں که آپ همیشه کی زندگی خدا کے ساتھ آسمان پر گزاریں گے ۔

ایک اچھی کلیساء تلاش کریں جو بائبل کی تعلیم دیتی هو۔

یه مت سوچیں که گرجا گھر ایک عمارت هے ۔ گرجا گھر لوگ هیں۔ یه بهت ضروری هے که یسوع مسیح پر ایمان رکھنے والے ایک دوسرے کے ساتھ رفاقت رکھیں۔ یهی گرجاگھر کا ایک بنیادی مقصد هے۔ اب آپ یسوع مسیح پر اپنا ایمان رکھ چکے هیں، هم مضبوطی سے آپکی حوصله افزائی کرتے هیں که اپنے علاقے میں کلامِ مقدس پر یقین رکھنے والا گرجا گھر تلاش کر یں اور پادری صاحب سے گفتگو کریں۔ اس کو یسوع مسیح پر اپنے نئے ایمان کے بارے میں بتائیں۔

گرجا گھر کا ایک دوسرا مقصد هے که کلامِ مقدس کی تعلیم دے۔ آپ جان سکتے هیں که کیسے آپ نے خداوند کے احکامات کو اپنی زندگی میں لاگو کرنا هے۔ کلامِ مقدس کو سمجھنا هی ایک کامیاب اور طاقتور مسیح زندگی گزارنے کی کنجی هے۔ 2۔تیمتھُس3باب 16تا 17آیت میں کها گیا هے ، "هر ایک صحیفه جو خدا کے الهام سے هے تعلیم اور الزام اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کرنے کے لئے فائده مند بھی هے۔ تاکه مردِ خدا کامل بنے اور هر ایک نیک کام کے لئے بالکل تیار هو جائے۔"

گرجا گھر کا ایک تیسرا مقصد هے عبادت ۔ عبادت میں خدا نے همارےلیے جو سب کچھ کیا هے اُس کاشکریه ادا کیا جاتا هے۔ خداوند نے همیں نجات دی هے۔ خداوند هم سے پیار کرتا هے۔ خداوند ہمارے لیے مهیا کرتا هے۔ خداوند هماری راهنمائی اور هدایت کرتا هے۔ پھر کیسے هم اسکی شکرگزاری نه کریں ؟خداوند پاک هے، صادق هے، محبت کرنے والا هے، رحم دل اور فضل سے بھرا هے۔ مکاشفه4باب11آیت اعلان کرتی هے ، "اے همارے خداوند اور خدا تو هی تمجید اور عزت اور قدرت کے لائق هے کیونکه تو هی نے سب چیزیں پیدا کیں اور وه تیری هی مرضی سے تھیں اور پیدا هوئیں"۔

الگ سے هر روز وقت نکالیں تاکہ خداوند کے احکامات پر نظر ثانی کی جا سکے۔

یه همارے لئے بهت ضروری هے که ہم هر روز وقت نکالیں تا کہ خداوند ہماری سوچ کا مرکز ہوسکے۔

کچھ لوگ اسے "خاموشی کا وقت"کهتے هیں۔ دوسرے اسکو "عبادت"کهتے هیں، کیونکه یه وه وقت هوتا هے جب هم اپنے آپ کو خداوند کے حوالے کر دیتے هیں۔ کچھ لوگ صبح کا وقت نکالنے کو ترجیح دیتے هیں، جبکه دوسرے شام کے وقت کو ترجیح دیتے هیں۔ اِس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ آپ اُس وقت کو کس نام سے پکارتے ہیں، یا کب آپ ایسا کرتے هیں۔ کچھ بھی هو آپ کو چاهیے که آپ حسبِ معمول خداوند کے ساتھ وقت گزاریں۔ کونسے اوقات میں هم خداوند کے ساتھ اچھا وقت گزارتے هیں؟

ا۔ دعا، دعا سادہ سی گفتگو ہے خدا کے ساتھ۔ خدا وند کے ساتھ گفتگو کریں اپنے تعلقات کی اور مشکلات کی۔ خداوند سے کهیں که وه آپ کو حکمت دے اورآپکی راهنمائی کرے۔ خداوند سے کهیں که وه آپ کی ضروریات کے لیے مهیا کریں۔ خداوند کو بتائیں که آپ اُس سے کتنا پیار کرتے هیں اور اُس کی کتنی قدر کرتے هیں جو خداوند نے آپ کے لیے کیا هے۔ یهی هماری دعا هونی چاهیے۔

ب۔ کتاب ِ مقدس کو پڑھنا۔کتاب ِ مقدس کو گرجاگھر میں مزید شوق سے سیکھیں، اتوار کو سکول، یا کلامِ مقدس کے مطالعه سے آپکو اپنی بهتری کے لیے کلامِ مقدس پڑھتے رهنا چاهیے۔ کلامِ مقدس میں وه تمام چیزیں شامل هیں جو ایک کامیاب مسیحی زندگی گزارنے کے لئے ضروری هیں۔ اس میں خداوند کی راهنمائی شامل هے که کیسے آپ بهتر فیصلے لے سکتے هیں، آپ کیسے خداوند کی مرضی کو جان سکتے هیں، دوسروں کی راهنمائی کیسے کرسکتے هیں اور روحانی طور پر کیسے ترقی کرسکتے هیں۔ کتابِ مقدس همارے لئے خدا کا کلام هے۔ کتاب مقدس خداوند کی بهت ضروری هدایات کی کتاب هے جس کے ذریعے هم جانتے هیں که کس راستے پر هم اپنی زندگی گزاریں جس سے خداوند خوش هو اور هم تسلی پائیں۔

ایسے لوگوں سے تعلقات بڑھائیں جو آپکی روحانی ترقی میں مدد کرسکیں۔

پهلا کرنتھیوں15باب 33آیت همیں بتاتی هے ، "فریب نه کھائو: بری صحبتیں اچھی عادتوں کو بگاڑ دیتی هیں۔" کلامِ مقدس تنبیهات سے بھرا پڑا هے جو "بُرے"لوگوں کے اخلاقی اثر کے بارے میں هے، جو وه همارے اوپر رکھتے هیں۔ ان لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا جو گناه سے بھری هوئی حرکات میں مصروف هیں همیں بھی گناه سے بھری هوئی حرکات کرنے کے لیے اُکسایں گے۔ ایسے لوگوں کا کردار جو همارے اردگرد هیں همارے کردار پر"حاوی " هو جائیں گے۔ اسلئیے یه بهت ضروری هے که هم اپنے آپ کا احاطه کریں دوسرے لوگوں کے ساتھ جو خدا سے پیار کرتے هیں اور اسکے ساتھ مخلص هیں۔

کوشش کریں ایک یا دو دوست تلاش کرنے کی، شاید وه آپکے گرجا گھر سے هوں ، جو آپکی مدد کریں اور حوصله افزائی کریں ﴿عبرانیوں3باب13آیت، 10باب24آیت﴾۔ اپنے دوستوں سے کهیں که وه تنهائی میں بھی ذمه داری کے ساتھ آپکی حرکات اور آپ کے خدا کے ساتھ زندگی گزارنے پر نگاه رکھیں۔ کهیں که اگر آپ ایسا کرتے هیں تو میں بھی آپکے لیے ایسا هی کروں گا۔ اس کا یه مطلب نهیں که آپ اپنے ایسے تمام دوستوں کو چھوڑ دیں جو خداوند یسوع مسیح کو اپنا نجات دهنده نهیں مانتے۔ مستقل مزاجی سے انکے دوست رهیں اور ان سے پیار کریں۔ سادگی سے ان کو جاننے دیں کے یسوع نے آپکی زندگی کو تبدیل کردیا هے اور اب آپ وه کام نهیں کریں گے جن کے آپ عادی تھے۔ خداوند سے کهیں که وه آپ کوموقع دے که آپ اپنے دوستوں سے یسوع کے بارے میں بات کرسکیں۔

بپتسمه یافته هونا۔

بهت سارے لوگ بپتسمے کے بارے میں غلط فهمی کا شکار هیں ۔ لفظ "بپتسمه"کا مطلب هے که پانی میں غوطه دینا۔ بپتسمه کلامِ مقدس کے راستے لوگوں میں آپکے مسیح پر نئے ایمان کا اعلان کرتا هے اور آپ یسوع مسیح کی پیروی کریں گے۔ پانی میں ڈبوئے جانے کا عمل ظاهر کرتا هے که آپ مسیح کے ساتھ دفن هوئے هیں۔ پانی سے باهر آنے کا عمل مسیح کے مردوں میں سے جی اٹھنے کو ظاہر کرتا هے۔ بپتسمه لیتے هوئے هم یسوع کے ساتھ مرنے، دفن هونے اور مردوں میں سے جی اٹھنے کا اظهار کرتے هیں ﴿رومیوں 6باب 3تا 4آیت﴾۔

بپتسمه آپ کو نجات نهیں دے سکتا۔ بپتسمه آپکے گناهوں کو دھو نهیں سکتا۔ بپتسمه صرف تابعداری کی طرف ایک قدم ہے، لوگوں میں یه اعلان هو جاتا هے که نجات کے لیے آپ کا ایمان صرف مسیح پر هے۔ بپتسمه ضروری هے کیونکه یه تابعداری کی طرف ایک قدم هے ، یه لوگوں میں مسیح پر ایمان کا اعلان هے اور اسکے ساتھ ایک عهدهے۔ اگر آپ بپتسمه لینے کے لیے تیار ہے ، آپکو چاهیے کے آپ اپنے پادری سے بات کریں