Home

احبار

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27


-Reset+

باب 19

1پھر خداوند نے موسی سے کہا۔
2بنی اسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تم پاک رہو کیونکہ میں جو خداوند تمہارا خدا ہوں پاک ہوں۔
3تم میں سے ہر ایک اپنی ماں اور اپنے باپ سے ڈرتا رہے اور تم میرے سبتوں کو ماننا۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔
4تم بتوں کی طرف رجوع نہ ہونا اور نہ اپنے لئے ڈھالے ہوئے دیوتا بنانا۔میں خداوند تمہارا خفدا ہوں۔
5اور جب تم خداوند کے حضور سلامتی کے ذبیحے گذرانو تو انکو اس طرح گذراننا کہ تم مقبول ہو۔
6اور جس دن اسے گذرانو اس دن اور دوسے دن وہ کھایا جائے اور اگر تیسرے دن تک کچھ بچا رہ جائے تو وہ آگ میں جلا دیا جائے۔
7اور اگر وہ ذرا بھی تیسرے دن کھایا جائے تو مکروہ ٹھہریگا اور مقبول نہ ہوگا۔
8بلکہ جو کوئی اسے کھائے اسکا گناہ اسی کے سرلگیا کیونکہ اس نے خداوند کی پاک چیز کو نجس کیا۔سو وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جایئگا۔
9اور جب تم اپنی زمین کی پیداوار کی فصل کاٹو تو اپنے کھیت کے کونے کونے تک پورا پورا نہ کاٹنا اور نہ کٹائی کی گری پڑی بالوں کو چن لینا۔
10اور تو اپنے انگورستان کا دانہ دانہ نہ توڑلینا اور نہ اپنے انگورستان کے گرے ہوئے دانوں کو جمع کرنا۔انکو غریبوں اور مسافروں کے لئے چھوڑ دینا۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔
11تم چوری نہ کرنا اور نہ دغا دینا اور نہ ایک دوسرے سے جھوٹ بولنا۔
12اور تم میرا ناملیکر جھوٹی قسم نہ کھانا جس سے تو اپنے خدا کے نام کو ناپاک ٹھہرائے۔میں خداوند ہوں۔
13تو اپنے پڑوسی پر ظلم نہ کرنا نہ اسے لوٹنا۔مزدور کی مزدوری تیرے پاس ساری رات صبح تک رہنے نہ پائے۔
14تو بہرے کو نہ کوسنا اور نہ اندھے کے آگے ٹھوکر کھلانے کی چیز کو دھرنا بلکہ اپنے خدا سے ڈرنا۔میں خداوند ہوں۔
15تم فیصلہ میں ناراستی نہ کرنا۔نہ تو غریب کی رعایت کرنا اور نہ بڑے آدمی کا لحاظ بلکہ راستی کے ساتھ اپنے ہمسایہ کا انصاف کرنا۔
16تو اپنی قوم میں ادھر ادھر لتراپن نہ کرتے پھرنا اور نہ اپنے ہمسایہ کا خون کرنے پر آمادہ ہونا۔میں خداوند ہو۔
17تو اپنے دل میں اپنے بھائی سے بغض نہ رکھنا اور اپنے ہمسایہ کو ضرور ڈانٹتے بھی رہنا تاکہ اسکے سبب سے تیرے سر گناہ نہ لگے۔
18تو انتقام نہ لینا اور نہ اپنی قوم کی نسل سے کینہ رکھنا بلکہ اپنے ہمسایہ سے اپنی مانند محبت کرنا۔میں خداوند ہوں۔
19تم میری شریعتوں کو ماننا تو اپنے چوپایوں کو غیر جنس سے بھروانے نہ دینا اور اپنے کھیت میں دو قسم کے بیج ایک ساتھ نہ بونا اور نہ تجھ پر دو قسم کے ملے جلے تار کا کپڑا ہو۔
20اگر کوئی ایسی عورت سے صحبت کرے جو لونڈی اور کسی شخص کی منگیتر ہو اور نہ اسکا فدیہ ہی دیا گیا ہو اور نہ وہ آزاد کی گئی ہو تو ان دونوں کو سزا ملے لیکن وہ جان سے مارے نہ جائیں۔اسلئے کہ وہ عورت آزاد نہ تھی۔
21 اور وہ آدمی اپنے جرم کی قربانی کے لئے خیمہ اجتماع کے دروازہ پر خداوند کے حضور ایک مینڈھا لائے کہ وی اسکے جرم کی قربانی ہو۔
22اور کاہن اسکے جرم کی قربانی کے مینڈھے سے اسکے لئے خداوند کے حضور کفارہ دے۔تب جو خطا اس نے کی ہے وہ اسے معاف کی جایئگی۔
23اور جب تم اس ملک میں پہنچکر قسم قسم کے پھل کے درخت لگاؤ تو تم انکے پھل کو گویا نامختون سمجھنا۔وہ تمہارے لئے تین برس تک نا مختون کے برابر ہوں اور کھائے نہ جائیں۔
24اور چوتھے سال انکا سارا پھل خداوند کی تمجید کرنے کے لئے مقدس ہوگا۔
25تب پانچویں سارل سے انکا پھل کھانا تاکہ وہ تمہارے لئے افراط کے ساتھ پیدا ہو۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔
26تم کسی چیز کو خون سمیت نہ کھانا اور نہ جادو منتر کرنا نہ شگون نکالنا۔
27تم اپنے اپنے سر کے گوشوں کو بال کاٹ کر گول نہ بنانا اور نہ تو اپنی داڑھی کے کونوں کو بگاڑنا۔
28تم مردوں کے سبب سے اپنے جسم کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے اوپر کچھ گذانا۔میں خداوند ہوں۔
29تو اپنی بیٹی کو کسبی بنا کر ناپاک نہ ہونے دینا تا ایسا نہ ہو کہ ملک میں رنڈی بازیپھیل جائے اور سارا مللک بدگاری سے بھر جائے۔
30تم میرے سبتوں کو ماننا اور میرے مقدس کی تعظیم کرنا۔میں خداوند ہوں۔
31جو جنات کے یار ہیں اور جو جادو گر نجس بنادیں۔میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔
32جنکے سر کے بال سفید ہیں تو انکے سامنے اٹھ کھڑے ہونا اور بڑے بوڑھے کا ادب کرنا اور اپنے خدا سے ڈرنا۔ میں خداوندہوں۔
33اور اگر کوئی پردیسی تیرے ساتھ تمہارے ملک میں بودوباش کرتا ہو تو تم اسے آزار نہ پہنچانا
34بلکہ جو پردیسی تمہارے ساتھ رہتا ہو اسے دیسی کی مانند سمجھنا بلکہ تو اس سے اپنی مانند محبت کرنا اسلئے کہ تم ملک مصر میں پردیسی تھے۔میں تمہارا خدا ہوں۔
35تم انصاف اور پیمائش اور وزن اور پیمانہ میں ناراستی نہ کرنا۔
36ٹھیک ترازو۔ٹھیک باٹ۔پورا ایفہ اور پورا رہین رکھنا۔جو تمکو ملک مصر سے نکالکر لایا میں ہی ہوں خداوند تمہارا خدا۔
37سو تم میرے سب آئین اور سب احکام ماننا اور ان پر عمل کرنا۔میں خداوند ہوں۔