Home

أیسعیاہ

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66


-Reset+

باب 6

1 جس سال میں عُزیاہ بادشاہ نے وفات پائی اُس سال میں نے خداوند کو بڑی بُلندی پر اونچے تخت پر بیٹھے دیکھا او اُسکے لباس کےدامن سے ہیکل معمور ہو گئی۔
2 اُس کے آس پاس سرافیم کھڑے تھے جن میں سے ہر ایک کے چھ بازو تھے اور ہر ایک دو سے اپنا مُنہ ڈھانپے ہوئےتھا اور دو سے پاؤں اوردوسے اڑتا تھا۔
3 اور ایک نے دوسرے کو پُکارا اورکہا قدوس قدوس قدوس رب الافواج ہے۔ ساری زمین اُسکے جلال سے معمور ہے۔
4 اور پُکارنے والے کی آواز سے آستانوں کی بنیادیں ہل گئی اور مکان دھوئیں سے بھر گیا۔
5 تب میں بول اُٹھا کہ مجھ پر افسوس ! میں تو برباد ہوگیا! کیونکہ میرے ہونٹ ناپاک ہیں اورنجس لب لوگوں میں بستا ہوں کیونکہ میری آنکھوں نے بادشاہ رب الافواج کو دیکھا۔
6 اُس وقت سرافیم میں سے ایک سُلگا ہوا کوئلہ جو اُس نے دست پناہ سے مذبح پر سےاٹھالیاتھا لیکر اڑتا ہوا میرے پاس آیا۔
7 اور اُس نے میرےمنہ کو چھوا اورکہا دیکھ اس نے تیرے لبوں کو چُھؤا۔ پس تیری بد کرداری دور ہوئی اور تیرے گناہ کا کفارہ ہو گیا۔
8 اُس وقت میں نے خداوند کی آواز سُنی جس نے فرمایا میں کس کو بھیجوں اور ہماری طرف سے کون جائے گا؟ تب میں نے عرض کی کہ میں حاضر ہوں مجھے بھیج۔
9 اوراُسنے فرمایا کہ کہ جا اور اُن لوگوں سے کہہ کہ تم سُنا کرو پر سمجھونہیں۔ تم دیکھا کرو پربوجھو نہیں ۔
10 تواُن لوگوں کےدلوں کو چربا دے اوراُن کے کانوں کو بھاری کر اور ان کی آنکھیں بند کر دے تا نہ ہوں کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور اپنے کانوں سے سُنیں اور اپنےدلوں سے سمجھ لیں اور باز آئیں اورشفا پائیں۔
11 تب میں نے کہا کہ اے خداوند یہ کب تک؟ اُس نے کہا کہ جب تک بستیاں ویران نہ ہوں اورکوئی بسنےوالا نہ رہے اورگھر بےچراغ نہ ہوں اور زمین سرا سر اجاڑ نہ ہو جائے ۔
12 اور خداوند آدمیوں کو دور کر دے اور اس زمین میں متروک مقام بکثرت ہوں۔
13 اور اگراُس میں دسواں حصہ باقی بھی بچ جائے تر وہ پھر بھسم کیا جائے گا لیکن وہ بُطم اوربلوط کی مانند ہو گا کہ باوجود وہ کاٹے بھی جائیں تو بھی اُن کاٹنڈ بچ رہتا ہے ۔ سو اُسکا ٹنڈ ایک مقدس تخم ہو گا۔