Home

حزقی ایل

باب: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48


-Reset+

باب 26

1 اور گےارھویں برس میں مہینے کے پہلے دن خداون کا کلام مجھ پر نازل ہوا ۔
2 کہ اے آدمزاد چونکہ صور نے ےروشلیم پر کہا اہا ہا !وہ قوموں کا پھاٹک توڑ دےا گےا ہے ۔اب وہ میری طرف متوجہ ہو گی ۔اب اس کی بربادی سے معموری ہو گی ۔
3 اسلئے خداند خدا یوں فرماتا ہے کہ اے صور میں تےرا مخالف ہوں اور بہت سی قوموں کوتجھ پر چڑھا لاﺅنگا جس طرح سمندر اپنی موجوں کو چڑھاتا ہے ۔
4 اور وہ صورکی شہر پناہ کو توڑ ڈالینگے اور اس کے برجوں کو ڈھا دےنگے اور میں اس کی مٹی تک کھرچ پھےنکونگا اور اسے صاف چٹان بنادونگا ۔
5 وہ سمندر میں جال پھیلانے کی جگہ ہو گاکیونکہ میں ہی نے فرمایا خدوند خدا فرماتا ہے اور وہ قوموں کے لئے غنےمت ہوگا ۔
6 اور اس کی بےٹےاں جو میدان میں ہیں تلوار سے قتل ہو نگی اور وہ جانےنگے کہ میں خداوند ہوں ۔
7 کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں شاہِ بابل نبُو کد رضرکو جو شاہنشا ہ ہے گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں اور فو جوں اور بہت سے لوگوں کے انبوہ کے ساتھ شمال سے صور پر چڑھا لاﺅنگا ۔
8 وہ تےری بےٹےوں کو میدان میں تلوار سے قتل کرےگا اور تےرے ارد گرد مورچہ بندی کرےگا اور تےرے مقابل دمدمہ باندھے گا اور تری مخالفت میں ڈھال اٹھائے گا ۔
9 وہ اپنے منجنیق کو تےری شہر پناہ پر چلائےگا اور اپنے تبروں سے تےرے برجوں کو دھا دےگا ۔
10 اسکے گھوڑوں کی کثرت کے سبب سے اتنی گرد اڑے گی کہ تجھے چھپا لیگی ۔جب وہ تےرے پھاٹکوں میں گھُس آئےگا جس طرح رخنہ کرکے شہرمیں گھُس جاتے ہیں اور سواروں اور گاڑےوں اور رتھوں کی گڑگڑاہٹ کی آواز سے تیری شہر پناہ ہل جائےگی۔
11 وہ اپنے گھوروں کی سُموں سے تیری سب سڑکوں کو روند ڈالےگا اور تےرے لوگوں کو تلوار سے قتل کر ےگا اور تےری توانائی کے ستون زمین پر گر جائینگے ۔
12 اور وہ تےری دولت لوٹ لینگے اور تےرے مال تجارت کو غارت کرےنگے اور تےری شہر پناہ توڑدالینگے اور تےرے رنگ محلوں کو ڈھا دےنگے اور تےرے پتھر اور لکڑی اور تےری ماتی سمندر میں ڈال دےنگے ۔
13 اور میں تےرے گانے کی آواز بند کردونگا اور تےری ستاروں کی صدا پھر سنی نہ جائےگی ۔
14 اور میں تجھے صاف چٹان بنا دونگا ۔تو جال پھےلانے کی جگہ ہو گا اور پھر تعمیر نہ کیا جائےگا کیونکہ میں خداوند نے یہ فرمایا ہے خداوند خدا فرماتا ہے ۔
15 خداوند خدا صور سے یہ فرماتا ہے کہ جب تجھ میں قتل کاکام جاری ہو گا اور زخمی کراہتے ہونگے تو کیا بحری ممالک تےرے گرنے کے شور سے نہ تھر تھرائینگے ۔
16 تب سمندر کے امرا اپنے تختوں پر اترےنگے اور اپنے جبے اتار ڈالینگے اور اپنے زردوز پیراہن اتار پھےنکیں گے ۔وہ تھر تھراہٹ سے ملُبس ہو کر خاک پر بےٹھےںگے ۔وہ ہر دم کانپینگے اور تےرے سبب سے حےرت زدہ ہو نگے اور ۔
17 اور وہ تجھ پر نوحہ کرےنگے اور کہینگے ہائے تو کیسا نابود ہوا جو بحری ممالک سے آباد اور مشہور شہر تھا جو سمندر میں زور آور تھا جسکے باشندوں سے سب اس میں آمدورفت کرنے والے خو ف کھاتے تھے !۔
18 اب بحری ممالک تےرے گرنے کے دن تھرتھرائینگے ہاں سمندر کے سب بحری ممالک تےرے انجام سے ہراساں ہوں گے ۔
19 کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ جب میں تجھے ان شہروں کی مانند جو بے چراغ ہیں ویران کر دوں گا جب میں تجھ پر سمندر بہا دوں گا اور جب سمند ر ت ¿جھے چھپا لے گا ۔
20 تب میں تجھے ان کے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں پرانے وقت کے لوگوں کے درمیان نیچے اتاروں گا اور زمین کے اسفل میں اور ان اجاڑ مکانوں میں جو قدیم سے ہیں ان کے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں تجھے بساﺅں گا تاکہ تو پھر آباد نہ ہو پر میں زندوں کے ملک کو جلال بخشوں گا۔
21 میں تجھے جایِ عبرت کروں گا اور تو نابود ہوگا۔ ہرچند تیری تلاش کی جائے تو کہیں ابد تک نہ ملے گا خداوند خدا فرماتا ہے۔