صفنیاہ
1
خدا وند کا کلام جو شاہِ یہوداہ یوسیاہ بن امون کے ایام میں صفنیاہ بن کوشی بن جدلیاہ بن حزقیاہ پر نازل ہوا۔
خدا وند کہتا ہے، “میں زمین کی ہر شئے کو نیست و نابود کردوں گا۔ میں سبھی انسانوں اور حیوانوں کو نیست و نابود کردوں گا۔ میں آسمان کے پرندوں اور سمندر کی مچھلیوں کو فنا کروں گا۔ میں گنہگار لوگوں کو اور ان سبھی چیزوں کو، جو انہیں گنہگار بناتی ہیں فنا کروں گا۔ میں سبھی لوگوں کا اِس زمین پر سے نام و نشان مٹا دوں گا۔ خدا وند نے یہ سب کہا! ”
خدا وند نے یہ کہا، “میں یہوداہ کو اور یروشلم کے سارے باشندوں کو سزا دوں گا۔ میں ان چیزوں کو ان جگہوں سے ہٹاؤں گا۔ میں باقی ماندہ بعل پرستش کو تباہ کروں گا۔ میں بت پرست کاہنوں کو ہٹاؤں گا اس لئے لوگ انکے بارے میں بھول جائیں گے۔ میں ان لوگوں کو جو اپنی چھتوں پر آسمانی ستاروں کی پرستش اور سجدہ کرتے ہیں ہٹاؤں گا۔ میں ان لوگوں کو جو میری پرستش کرنے کا وعدہ کیا لیکن اب ملکوم جھوٹا خدا وند کی پرستش کرتے ہیں ہٹاؤنگا۔ کچھ لوگ خدا وند سے پھرِ گئے۔ انہوں نے میری پیروی چھوڑ دی۔ ان لوگوں نے خدا وند سے مدد مانگنی بھی چھوڑ دی اس لئے میں ان لوگوں کو اس جگہ سے ہٹاؤنگا۔”
میرے مالک، خدا وند کے آگے خاموش رہو! کیوں کہ خدا وند کا لوگوں کی عدالت کرنے کا دن جلد ہی آرہا ہے۔ خدا وند نے اپنی قربانی تیار کر لی ہے۔ اور اس نے اپنے بلائے ہوئے مہمانوں سے تیار رہنے کے لئے کہہ دیا ہے۔
خدا وند نے کہا، “خدا وند کی قربانی کے دن میں شہزادوں اور امراء کو سزا دوں گا اور ان سب کو جو اجنبیوں کی پوشاک پہنتے ہیں سزا دوں گا۔ اس وقت میں ان سبھی لوگوں کو سزا دوں گا جو گھروں میں گھس کر اپنے آقا کے گھر 1:9 آقا کے گھر معنی کو لوٹ اور مکر و فریب سے بھر دیتے ہیں۔”
10 خدا وند نے یہ بھی کہا، “اس وقت مچھلی پھا ٹک سے رونے کی آواز اور مشنہ سے ماتم کی اور ٹیلوں پر سے بڑے غوغا کی صدا اٹھے گی۔ 11 شہر کے نچلے حصہ میں رہنے والے لوگو! تم چلّاؤ گے کیوں کہ کنعان کے کارو باری اور دولت مند تاجر فنا کردیئے جائیں گے۔
12 “اس وقت میں چراغ لے کر پورے یروشلم میں تلاش کروں گا اور میں ان تمام لوگوں کو سزا دوں گا جو کہ روحانی طور پر مطمئن ہو گئے ہیں اور دل میں کہتے ہیں، ’ خدا وند نہ ہی ہمیں مدد پہنچا تا ہے اور نہ ہی نقصان۔‘ 13 لوگوں کا سارا مال لوٹ لیا جائے گا۔ اپنے بنائے ہوئے گھروں میں لوگ نہیں رہیں گے۔ اور جن لوگوں نے تاکستان لگائے ہیں وہ انکی مئے نہیں پئیں گے۔ ان چیزوں کو دوسرے لوگ لیں گے۔”
14 خدا وند کے فیصلے کا دن جلد آرہا ہے وہ دن قریب ہے اور تیزی سے آرہا ہے۔ خدا وند کے فیصلے کے خاص دن لوگ غم بھری آواز اور شور سنیں گے۔ یہاں تک کہ زبردست آدمی بھی پھوٹ پھوٹ کر روئے گا۔ 15 اس وقت خدا اپنا قہر ظاہر کرے گا۔ یہ بھیانک مصیبت کا وقت ہوگا، دکھ اور رنج کا دن ویرانی اور خرابی کا دن، تاریکی اور اداسی کا دن اور ابر و طوفان کا دن ہوگا۔ 16 یہ جنگ کے ایسے دن کی طرح ہوگا جب لوگ محفوظ بر جوں اور محفوظ شہروں سے بگل اور جنگی للکار سنیں گے۔
17 خدا وند نے کہا، “میں بنی آدم پر مصیبت لاؤں گا یہاں تک کہ وہ اندھوں کی مانند چلیں گے۔ کیوں کہ وہ خدا وند کے گنہگار ہوئے۔ ان کا خون زمین پر بہایا جائے گا اور انکی لاشیں زمین پر گوبر کی طرح پڑی رہیں گی۔ 18 ان کا سونا چاندی ان کی مدد نہیں کر پائیں گے۔ اس دن خدا بہت غصبناک ہوگا۔ تمام ملک کو اسکی غیرت کی آگ کھا جائے گی۔ خدا وند روئے زمین کی ہر شئے کو نیست و نابود کردے گا۔”
1:9+معنی1:9وہ عبادت گاہ جہاں لوگ جھو ٹے خدا ؤں کو پوجتے ہیں-